
مزدور اور ہماری ذمہ داریاں
ہفتہ 1 مئی 2021

حافظ محمد زبیر
پاکستان سمیت دنیا بھر میں یکم مئی کو مزدوروں کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔ ہر سال کی طرح اس سال بھی مزدوروں کے عالمی دن کو منانے کے لیے عام تعطیل اور سرکاری سطح پر مختلف تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔
ان تقریبات کا مقصد محنت کشوں کے مسائل کو اجاگر کرنا ہوتا ہے لیکن پاکستان میں اس دن کی حقیقت سے بے خبر معاشی مشکلات کا شکار محنت کش طبقہ یکم مئی کو بھی روزگار کا متلاشی نظر آتا ہے۔اس عالمی دن کی اہمیت اپنی جگہ، دیہاڑی کر کے اجرت پر کام کرنے والے کو اتنی فرصت کہاں کہ وہ ایسی تقاریب میں شرکت کر سکیں جہاں ان کے بارے میں بات کی جاتی ہو اور ان کے حق کے لئے آواز بلند کی جاتی ہو۔
پاکستان میں کروڑوں انسان ایسے ہیں جن کی ساری زندگی اپنا اور اپنے بچوں کا پیٹ بھرنے کے لیے تین پہیوں والی ریڑھی کھینچتے کھینچتے ہی گزر جاتی ہے۔
جب چوک کے سٹاپ پر شیلٹر تلے بیٹھے اداس و پریشان سفید ریش مزدور سے بات چیت کرتے ہوئے پوچھا کہ بابا جی کیا آپ جانتے ہیں کہ آنے والا دن پوری دنیا میں آپ لوگوں کے لیے منایا جاتا ہے؟
اس دن کی اہمیت سے نا آشنا شخص صرف اتنا جانتا تھا کہ
“ہاں معلوم ہے مجھے حکومت نے اس دن سرکاری چھٹی کا اعلان کر رکھا ہے۔ لیکن بیٹا! صرف وہی لوگ اپنے خاندان کے ساتھ وقت گزار سکتے ہیں جن کی جیب میں پیسے ہوتے ہیں۔ ہم روزانہ اجرت پر کام کرنے والے لوگ ہیں ہمارے لیے عام یا خاص دن معنی نہیں رکھتا۔ ہمارا دل بھی کرتا ہے کہ ایک عام پاکستانی کی طرح خوشگوار زندگی گزاریں لیکن ہماری مجبوری ہے کام کرنا۔ اگر اس دن کام نہیں کریں گے تو پھر گھر والوں کو کیا دیں گے۔”
پاکستان میں یومِ مزدور بھی دوسرے ایام کی طرح ایک تقریب اور تہوار بن کر رہ گیا ہے۔ کیا تقریبات، جلسے جلوس، ریلیاں یہ سب کرنا یومِ مزدور کہلاتا ہے؟
مزدوروں کو تو دو وقت کی روٹی چاہئیے۔ انہیں بھی اپنی زندگی میں آرام و سکون چاہئیے۔ مزدور کے آٹھ گھنٹے کے اوقات کار ہوں مگر پاکستان سمیت کتنے ہی ممالک میں یہ حق کب کا سلب ہو چکا ہے۔
ہمارا یہ ملک جو اسلام کے نام پر معرضِ وجود میں آیا۔ کہاں ہے اس ارضِ وطن میں اسلامی نظام؟
اسلام نے تو آج سے چودہ سو سال پہلے ہی مزدور کے حقوق متعین کر دیے تھے۔ یہ بھی تلخ حقیقت ہے کہ اسلام کے ماننے والے معاشرے میں ہی مزدوروں کو ان کے حقوق حاصل نہیں ہیں۔ پاکستان میں مزدوروں کی جو حالت اس وقت ہے اسے ایک مزدور ہی جان سکتا ہے۔ ہر سال ہم اس دن میں مزدوروں کے حقوق اور انکے مسائل پر پروگرام منعقد کرتے ہیں لیکن مزدوروں کے حالات نہیں بدلتے۔ ایسا ہی ہوتا آیا ہے اور ایسا ہی ہو رہا ہے اور ایسا ہی ہوتا رہے گا اگر حکومتِ وقت نے اس طرف توجہ نہ دی۔ مزدوروں کی اہمیت کا اندازہ حضور اکرم ﷺ کی اس حدیث مبارکہ سے لگا سکتے ہیں۔
نبی مکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ مزدور کی مزدوری اس کا پسینہ خشک ہونے سے پہلے ادا کردو۔
ہمیں اسلامی قوانین پر عملدرآمد کرکے مزدوروں کو انکے حقوق دینا ہوں گے۔
حضرت محمد ﷺ نے مزدوروں کے بارے میں ارشاد فرمایا “جو خود کھاؤ وہی انہیں کھلائو، جو خود پہنو قہی ان کو پہنائو۔ “۔
یہ ذمہ داری نہ صرف حکمرانوں پر بلکہ ہمارے معاشرے پر بھی عائد ہوتی ہے۔ بحیثیتِ قوم ہمیں مل کر انکے دکھوں کا ازالہ کرنا ہوگا تاکہ ہر مزدور ایک عام پاکستانی کی طرح زندگی بسر کر سکے۔
ان تقریبات کا مقصد محنت کشوں کے مسائل کو اجاگر کرنا ہوتا ہے لیکن پاکستان میں اس دن کی حقیقت سے بے خبر معاشی مشکلات کا شکار محنت کش طبقہ یکم مئی کو بھی روزگار کا متلاشی نظر آتا ہے۔اس عالمی دن کی اہمیت اپنی جگہ، دیہاڑی کر کے اجرت پر کام کرنے والے کو اتنی فرصت کہاں کہ وہ ایسی تقاریب میں شرکت کر سکیں جہاں ان کے بارے میں بات کی جاتی ہو اور ان کے حق کے لئے آواز بلند کی جاتی ہو۔
پاکستان میں کروڑوں انسان ایسے ہیں جن کی ساری زندگی اپنا اور اپنے بچوں کا پیٹ بھرنے کے لیے تین پہیوں والی ریڑھی کھینچتے کھینچتے ہی گزر جاتی ہے۔
(جاری ہے)
اس دن کی اہمیت سے نا آشنا شخص صرف اتنا جانتا تھا کہ
“ہاں معلوم ہے مجھے حکومت نے اس دن سرکاری چھٹی کا اعلان کر رکھا ہے۔ لیکن بیٹا! صرف وہی لوگ اپنے خاندان کے ساتھ وقت گزار سکتے ہیں جن کی جیب میں پیسے ہوتے ہیں۔ ہم روزانہ اجرت پر کام کرنے والے لوگ ہیں ہمارے لیے عام یا خاص دن معنی نہیں رکھتا۔ ہمارا دل بھی کرتا ہے کہ ایک عام پاکستانی کی طرح خوشگوار زندگی گزاریں لیکن ہماری مجبوری ہے کام کرنا۔ اگر اس دن کام نہیں کریں گے تو پھر گھر والوں کو کیا دیں گے۔”
پاکستان میں یومِ مزدور بھی دوسرے ایام کی طرح ایک تقریب اور تہوار بن کر رہ گیا ہے۔ کیا تقریبات، جلسے جلوس، ریلیاں یہ سب کرنا یومِ مزدور کہلاتا ہے؟
مزدوروں کو تو دو وقت کی روٹی چاہئیے۔ انہیں بھی اپنی زندگی میں آرام و سکون چاہئیے۔ مزدور کے آٹھ گھنٹے کے اوقات کار ہوں مگر پاکستان سمیت کتنے ہی ممالک میں یہ حق کب کا سلب ہو چکا ہے۔
ہمارا یہ ملک جو اسلام کے نام پر معرضِ وجود میں آیا۔ کہاں ہے اس ارضِ وطن میں اسلامی نظام؟
اسلام نے تو آج سے چودہ سو سال پہلے ہی مزدور کے حقوق متعین کر دیے تھے۔ یہ بھی تلخ حقیقت ہے کہ اسلام کے ماننے والے معاشرے میں ہی مزدوروں کو ان کے حقوق حاصل نہیں ہیں۔ پاکستان میں مزدوروں کی جو حالت اس وقت ہے اسے ایک مزدور ہی جان سکتا ہے۔ ہر سال ہم اس دن میں مزدوروں کے حقوق اور انکے مسائل پر پروگرام منعقد کرتے ہیں لیکن مزدوروں کے حالات نہیں بدلتے۔ ایسا ہی ہوتا آیا ہے اور ایسا ہی ہو رہا ہے اور ایسا ہی ہوتا رہے گا اگر حکومتِ وقت نے اس طرف توجہ نہ دی۔ مزدوروں کی اہمیت کا اندازہ حضور اکرم ﷺ کی اس حدیث مبارکہ سے لگا سکتے ہیں۔
نبی مکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ مزدور کی مزدوری اس کا پسینہ خشک ہونے سے پہلے ادا کردو۔
ہمیں اسلامی قوانین پر عملدرآمد کرکے مزدوروں کو انکے حقوق دینا ہوں گے۔
حضرت محمد ﷺ نے مزدوروں کے بارے میں ارشاد فرمایا “جو خود کھاؤ وہی انہیں کھلائو، جو خود پہنو قہی ان کو پہنائو۔ “۔
یہ ذمہ داری نہ صرف حکمرانوں پر بلکہ ہمارے معاشرے پر بھی عائد ہوتی ہے۔ بحیثیتِ قوم ہمیں مل کر انکے دکھوں کا ازالہ کرنا ہوگا تاکہ ہر مزدور ایک عام پاکستانی کی طرح زندگی بسر کر سکے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
ABOUT US
Our Network
Who We Are
Site Links: Ramadan 2025 - Education - Urdu News - Breaking News - English News - PSL 2024 - Live Tv Channels - Urdu Horoscope - Horoscope in Urdu - Muslim Names in Urdu - Urdu Poetry - Love Poetry - Sad Poetry - Prize Bond - Mobile Prices in Pakistan - Train Timings - English to Urdu - Big Ticket - Translate English to Urdu - Ramadan Calendar - Prayer Times - DDF Raffle - SMS messages - Islamic Calendar - Events - Today Islamic Date - Travel - UAE Raffles - Flight Timings - Travel Guide - Prize Bond Schedule - Arabic News - Urdu Cooking Recipes - Directory - Pakistan Results - Past Papers - BISE - Schools in Pakistan - Academies & Tuition Centers - Car Prices - Bikes Prices
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.