
امید و یقین کا لنگر تقسیم کرتا نوجوان بابا
پیر 8 دسمبر 2014

حافظ ذوہیب طیب
(جاری ہے)
”شعبہ ء تدریس“ میں اپنا لو ہا منوانے اور علم کے پیاسوں کی پیاس مٹانے کے ساتھ ساتھ مایوسیوں اور نا امیدیوں کی بند اور تاریک گلیوں کے مسافروں کو جن کی آنکھیں تاریکی کی اتنی عادی ہو چکی تھیں کہ انہیں کچھ سجھائی ہی نہ دیتا تھا،ان لوگوں کو اپنی گفتگو اور تحریر کے ذریعے امید اور یقین کی روشن شاہراہ کا مسافر بنا یا،مُردہ دلوں کو زندگی عطا ء کی، بے سمت راہی کو کامیابی کی منزل کا مسافر بنایا ،مایوسی اور ڈپریشن کی دلدل میں پھنسے ہزاروں نوجوانوں کو ”کامیابی کا پیغام“ کی صورت میں نسخہ کیمیاء فراہم کیا جس کے مطالعے کے بعد لوگ جوق در جوق اُمید کے دامن کو تھامے کامیابی و کامرانی کی منازل طے کرتے چلے گئے۔
شاہ صاحب کا کمال یہ ہے کہ یہ صاحبِ علم ہونے کیساتھ صاحبِ عمل بھی ہیں ۔یہی وجہ ہے کہ ان کی زبان سے نکلنے والا ہر لفظ اور قلم کی نوک سے صفحہ قرطاس پر منتقل ہونے والاہر ہر حرف انسان کے دل پر اثر کر تا ،اسے عمل پر ابھارتا اوراس کی خوابیدہ صلاحیتوں کو نکھارتے ہوئے شاہراہ کامیابی کا مسافر بنا نے میں کو ئی کسر نہیں چھوڑتا۔
قارئین کرام !دلوں پر گہرا اثر چھوڑنے والی جملوں پر مشتمل ”ذرا نم ہو تو“ کی صورت میں علم و دانش کے متوالوں کی پیاس بجھاتی یہ کتاب ان کے سالوں پر محیط طویل تجربے ، ہزاروں کتابوں کے مطالعے، اللہ والوں کی صحبتیں اورمختلف شعبہ ہائے کار کے لاکھوں لوگوں سے ملنے کے بعدحاصل ہونے والے نتائج ہیں جنہیں شا ہ صاحب نے چند لائنوں میں موتیوں کی طرح پرُو دیا ہے۔ بالکل ا سی طرح جب ساحل کی ریت پر ننگے پاؤں چلتے چلتے سمندر کی لہریں پاؤں کے تلووں کو گد گداتی ہیں جس کے نتیجے میں ریت کی گہرائیوں میں چھپے نایاب موتی پانی کی سطح پر ابھرنے لگتے ہیں یہ وہی خزانے ہیں جنہیں قاسم علی شاہ نے تلاش کیا اور اِن گوہر نایاب کو کتابی صورت میں پیش کیا ۔ اس میں سے ہر ایک حرف اپنے اندر سمندر سموئے ہوئے ہے جسے پڑھنے کے بعد مجھ جیساانسان اس نتیجہ پر پہنچتا ہے کہ شاہ صاحب لوگوں کے چہرے پڑھنے کا فن ہی نہیں جانتے بلکہ یہ لوگوں کی زندگیوں کو تبدیل کر نے کے فن سے بھی پوری طرح آشنا ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ دل کی گہرائیوں سے نکلے، روحانیت اور دانش کی مٹھاس سے بڑے یہ الفاظ پڑھنے والوں کے دلوں پر گہرے اثرات چھوڑتے ہوئے بالخصوص مایوسی، نا امیدی کے دلدل میں پھنسے لوگوں کے لئے زندگی کی نئی جہتوں کوتلاش کرنے میں معاون و مدد گار ثابت ہونگے ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
حافظ ذوہیب طیب کے کالمز
-
وزیر اعلیٰ پنجاب کی بہترین کارکردگی اور بدرمنیر کی تعیناتی
جمعرات 27 جنوری 2022
-
دی اوپن کچن: مفاد عامہ کا شاندار پروجیکٹ
منگل 26 اکتوبر 2021
-
محکمہ صحت پنجاب: تباہی کے دہانے پر
جمعہ 8 اکتوبر 2021
-
سیدہجویر رحمہ اللہ اور سہ روزہ عالمی کانفرنس
بدھ 29 ستمبر 2021
-
جناب وزیر اعظم !اب بھی وقت ہے
جمعرات 16 ستمبر 2021
-
پنجاب ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی لائق تحسین کار کردگی !
ہفتہ 2 جنوری 2021
-
انعام غنی: ایک بہترین چوائس
جمعرات 22 اکتوبر 2020
-
ہم نبی محترم ﷺ کو کیا منہ دیکھائیں گے؟
ہفتہ 10 اکتوبر 2020
حافظ ذوہیب طیب کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.