
مخبر صادق ﷺ نے تو کئی صدیوں پہلے بتا دیا تھا
ہفتہ 21 نومبر 2015

حافظ ذوہیب طیب
حالیہ دنوں خو شبوؤں ، پھولوں اور روشنیوں کے شہر کودہشت گردوں نے جس طرح خون میں نہلا یا اور جس کے نتیجے میں 129افراد ہلاک اور 400کے قریب افراد زخمی ہو ئے ۔
(جاری ہے)
قارئین !عالمی واقعات پر نظر رکھنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ اس باربھی پیرس حملوں کا ملبہ مشرق وسطیٰ اور یورپ کے مسلمانوں پر ہی گرے گا جو یورپ اور امریکہ میں مسلمان ہو نے کی وجہ سے پہلے ہی مختلف مسائل میں گھرے ہوئے ہیں۔جس کی تازہ مثال سوشل میڈیا پر شئیر ہو نے والی وہ تصویر ہے جس میں کینیڈا کے ایک سِکھ شہری کی تصویر کو ڈیجیٹل طریقے سے تبدیل کر کے ایک مسلمان خود کش بمبا ربنا کر سوشل میڈیا کے مختلف ذرائع کے ذریعے پوری دنیا میں پھیلا دیا گیا ، تبدیل شدہ تصویر خود کش جیکٹ پہنے اور ہاتھ میں قرآن تھا مے ہوئے ہے۔ اس تصویر کو اسپین کے سب سے بڑے روزنامے اور اٹلی کے اخباروں نے صفحہ اول پر شائع کیا ،اٹلی کے ایک ٹی۔ وی نے اس تصویر کو بریکنگ نیوز کے طور پر نشر کیا جبکہ ٹو ئٹر پر 20لاکھ سے زیادہ لوگوں نے اسے پوسٹ کیا۔بھلا ہواُس سِکھ وریند جبال کا کہ اس نے خود ہی سوشل میڈیا پر آکر اپنی تصویر کے ساتھ ہونے والی تبدیلی کا پول کھول دیا ۔ اس کے بقول یہ میری ایک پرانی تصویر ہے جب میں نے سر پر پگڑی اور ہاتھ میں آئی ۔پیڈ تھا ما ہو اہے ۔ابھی کل ہی کی خبر ہے کہ اسکاٹ لینڈ کے قصبے بشب بر گز میں مسلم کمیونٹی سینٹر جو مسجد کے طور پر بھی استعمال ہو تا تھا کو آگ لگادی جبکہ پیرس حملوں کے بعد آسٹریلیا اور کینیڈا میں بھی مشتعل افراد نے ایک مسجد کو نذر آتش کیا اور فرانس میں شامی پناہ گزینوں کے کیمپ کو بھی آگ لگائی گئی ہے
قارئین !آپ اس سے اندازہ لگا سکتے ہیں کہ کس طرح ایک سکھ کی تصویرکو پیرس حملوں میں شامل ایک مسلمان خود کش بمبار بنا کر پوری دنیامیں پھیلا یا گیا ۔ جبکہ ہمارے ہاں کوئی بھی اس سنگین ہو تی صورتحال سے آشنا نظر نہیں آتا۔ اس موقع پر جہاں ضرورت تھی اپنے آپسی اختلافات کو پس پشت ڈالتے ہوئے ایک ہونے کی ، اب بھی ہم ایک دوسرے پر الزامات کی بو چھاڑ کر نے سے باز نہیں آرہے۔ اپنے اپنے مفادات اور دنیا کی محبتوں کو دل میں رکھتے ہوئے کوئی سوشل میڈیا پر فرانس کے جھنڈے کی پروفائل پکچرلگاکر تو کوئی نفرتوں کی زبان بول کر آنے والے وقت سے نظریں چرانے کی کوشش کرر ہا ہے ۔
رونما ہوتے واقعات اُن حالات کی خبر دے رہے ہیں جن کے بارے میں چودہ سو سال پہلے مخبر صادق ﷺ نے فر مادیا تھا:”قریب ہے وہ وقت جب کفر کی تمام قوتیں تمہارے خلاف جنگ کر نے کے لئے ایک دوسرے کو ایسے دعوت دیں کر بلائیں گی جس طرح کئی روز کے بھوکے ایک دوسرے کو دستر خوان پر دعوت دے کر بلاتے ہیں“۔اس پر ایک پوچھنے والے نے پو چھا: ”کیا اس وقت ایسا ہماری قلت تعداد کی وجہ سے ہو گا؟“آپ ﷺ نے فر مایا:”نہیں ! بلکہ اُس وقت تم تعداد میں زیادہ ہو گے لیکن تم سیلابی پانی کے جھاگ کی مانند ہو گے اور اللہ تعالیٰ تمہارے دشمنوں کے دلوں سے ضرور تمہاری ہیبت ختم کردیں گے اور تمہارے دلوں میں کمزوری ڈال دیں گے“۔پوچھنے والے نے پھر پوچھا:”یا رسول اللہ ﷺ!یہ کمزوری کیا ہوگی؟“آپ ﷺ نے فر مایا:”دنیا کی محبت اور موت کو ناپسند کرنا“۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
حافظ ذوہیب طیب کے کالمز
-
وزیر اعلیٰ پنجاب کی بہترین کارکردگی اور بدرمنیر کی تعیناتی
جمعرات 27 جنوری 2022
-
دی اوپن کچن: مفاد عامہ کا شاندار پروجیکٹ
منگل 26 اکتوبر 2021
-
محکمہ صحت پنجاب: تباہی کے دہانے پر
جمعہ 8 اکتوبر 2021
-
سیدہجویر رحمہ اللہ اور سہ روزہ عالمی کانفرنس
بدھ 29 ستمبر 2021
-
جناب وزیر اعظم !اب بھی وقت ہے
جمعرات 16 ستمبر 2021
-
پنجاب ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی لائق تحسین کار کردگی !
ہفتہ 2 جنوری 2021
-
انعام غنی: ایک بہترین چوائس
جمعرات 22 اکتوبر 2020
-
ہم نبی محترم ﷺ کو کیا منہ دیکھائیں گے؟
ہفتہ 10 اکتوبر 2020
حافظ ذوہیب طیب کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.