
ٹریفک مسائل اور سی۔ٹی ۔او لاہور کے اقدامات
پیر 4 جنوری 2016

حافظ ذوہیب طیب
اے۔ڈی۔سی واپس آیا تو قائد اعظم نے اسے ڈانٹ پلائی اور کہا کہ اگر میں ہی قانون کا احترام نہیں کروں گا تو پھر کون کرے گا؟۔
(جاری ہے)
ایک اندازے کے مطابق اتنے انسان ذاتی دشمنیوں کی وجہ سے ہلاک نہیں ہوتے جتنے ٹریفک حادثات کی بھینٹ چڑھ جاتے ہیں ۔ اس بھیانک اور خونی عمل کی وجہ سے پاکستان بھر میں روز بروزٹریفک حادثات کی بڑھتی ہوئی شرح کی وجہ سے لاتعداد قیمتی جانیں تسلسل کے ساتھ لقمہ اجل بن رہی ہیں۔ پاکستان میں ہر سال اوسطاََ35ہزار کے لگ بھگ افراد جاں بحق جبکہ 50ہزار کے قریب زخمی ہو جا تے ہیں۔جبکہ پوری دنیامیں ٹریفک حادثات سے مر نے والوں کی تعداد لاکھوں میں ہے۔
یہی وجہ ہے کہ مفتی اعظم سعودی عرب نے قر آن حکیم کی آیت جس میں اللہ کریم نے ارشاد فر مایا:”جس نے ایک انسان کو قتل کیا ، اس نے گو یا پوری انسانیت کو قتل کر دیا اور جس نے ایک شخص کو بچایا،اس نے گو یا پوری انسانیت کو بچا لیا“ کا حوالہ دیتے ہوئے ٹریفک قوانین اور سگنلزکی خلاف ورزی کر نے والے افراد کے خلاف فتویٰ جاری کیا ہے جس کے مطابق اِن لوگوں کی یہ حرکت گناہ کبیرہ میں داخل اور شرعی طور پر حرام ہے ۔
قارئین کرام !یقینا یہ بات خوش آئند ہے کہ پورے پاکستان میں لاہور وہ واحد شہر ہے جس میں پچھلے سالوں کی مناسبت سے 2015میں سب سے کم ٹریفک حادثات رپورٹ ہوئے اور جس کی وجہ سے جانوں کے ضیاع میں بھی کمی ہوئی ہے ۔ اس کے علاو ہ انتظامیہ کی طرف سے روز ہی ایک نئی سڑک پر اچھاڑ بچھاڑ کر کے، اچھی خاصی سڑکوں کو کھنڈرات میں تبدیل کر نے کی وجہ سے بڑھنے والے ٹریفک مسائل کو کافی حد تک کنٹرول اور بہتر کر نے میں لاہور کے چیف ٹریفک پولیس آفیسر ، جوخاندانی طور پر ایمانداری کی دولت سے مالا مال ہونے کے ساتھ زیرک اور قابل پولیس افسر بھی ہیں ،اپنا بھر پورکردار ادا ء کر رہے ہیں ۔
ٹریفک کی روانی بر قرار رکھنے کے ساتھ ساتھ لوگوں کی مدد، سہولت اور ٹریفک شعور کو اجاگر کر نے کے لئے خاطر خواہ اقدامات اور اس کے لئے ٹریفک ایجوکیشن یونٹ کو از سر نو منظم و مرتب کرنا،شہریوں کی جان ومال کی حفاظت کے لئے اینٹی ون ویلنگ اسکواڈ بنا کر اسکے سٹاف کو جدید گاڑیوں اور آلات سے لیس کر نا،پولیس، عوام دوستی کے رشتے کو بہترین خطوط پر استوار کر نے کے لئے سٹی ٹریفک پولیس ویب سائٹ ، سوشل میڈیا، فیس بک کے ذریعے باہمی روابط کو مضبو ط بناتے ہوئے لائنسنگ کے تما م دفاتر کو انٹرلنک کرنا جس کی کی وجہ سے لوگوں کو لائسنسنگ کے تما م مراحل ، پراسس اور لائسنس کی تصدیق بذریعہ انٹرنیٹ فراہم کر نا،شہر کے اہم چوکوں اور شاہراہوں پر جدید ترین کیمرے لگانا جو ٹریفک کنٹرول کر نے میں بہتری کے ساتھ امن و مان اور سیکورٹی کی صورتحال بہتر بنا نے میں بھی معاون ثابت ہوئے ہیں۔
سٹی ٹریفک پولیس نے معمول کی چیکنگ ، شہر کے داخلی اور خارجی رستوں اور اہم پوائنٹس پر ناکے لگا کر مشکوک گاڑیوں وافراد کی چیکنگ کرتے ہوئے نہ صرف22مختلف واقعات میں چوری و ڈکیتی کی وارداتوں کو ناکام بنا یا بلکہ ملزمان کو گر فتا کر کے شہریوں کی لاکھوں روپے مالیت کی گاڑیوں ، رقم اور سامان بھی لٹنے سے بچایا۔میں سمجھتا ہوں کام کر نے ارادہ اور نیت صاف ہو تو قدرت خود ہی رستے بناتی جاتی ہے جس کی مثال لاہور کے چیف ٹریفک آفیسر کی صورت میں ہمارے سامنے ہے ۔ اگر ہم پورے پاکستان میں ٹریفک حادثات کو روکنے کی نیت اور طیب حفیظ چیمہ جیسی سپرٹ پیدا کر لیں تو کچھ بعید نہیں کہ پاکستان ایسے ملکوں کی فہرست میں شامل نہ ہو جائے جہاں ٹریفک حادثات میں مر نے والوں کی تعدادہزاروں میں نہیں بلکہ آٹے میں نمک کر برا بر ہے ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
حافظ ذوہیب طیب کے کالمز
-
وزیر اعلیٰ پنجاب کی بہترین کارکردگی اور بدرمنیر کی تعیناتی
جمعرات 27 جنوری 2022
-
دی اوپن کچن: مفاد عامہ کا شاندار پروجیکٹ
منگل 26 اکتوبر 2021
-
محکمہ صحت پنجاب: تباہی کے دہانے پر
جمعہ 8 اکتوبر 2021
-
سیدہجویر رحمہ اللہ اور سہ روزہ عالمی کانفرنس
بدھ 29 ستمبر 2021
-
جناب وزیر اعظم !اب بھی وقت ہے
جمعرات 16 ستمبر 2021
-
پنجاب ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی لائق تحسین کار کردگی !
ہفتہ 2 جنوری 2021
-
انعام غنی: ایک بہترین چوائس
جمعرات 22 اکتوبر 2020
-
ہم نبی محترم ﷺ کو کیا منہ دیکھائیں گے؟
ہفتہ 10 اکتوبر 2020
حافظ ذوہیب طیب کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.