روس میں 7 مئی ریڈیو کا دن اور میری کہانی

اتوار 10 مئی 2020

Ishtiaq Humdani

اشتیاق ہمدانی

روس اور سوویت یونین کے کچھ سابقہ ریاستوں میں ، 7 مئی کو ریڈیو ڈے منایا گیا
یوں تو پاکستان سمیت تمام دنیا بھر میں تیرہ فروری کو ریڈیو کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔ریڈیو معلومات تک رسائی کا ایک بہترین اور موثر ذریعہ ہے۔ ریڈیو اپنے منفرد تفریحی، معلوماتی، خبروں اور تبصروں کے پروگراموں کے لیے آج بھی بہت مقبول ہے۔دنیا میں جدید ٹیکنالوجی جس میں ٹیلیویژن، ڈش انٹینا، موبائیل فون،انٹرنیٹ اور ریڈیو کی مختلف ایپس آنے کے بعد ان کو فریکیونسی ریڈیو کی بقا کے لیے ایک خطرہ تصور کیا جانے لگا تھا اور یہ گمان کیا جارہا تھا کہ شاید اب ریڈیو ماضی کا ایک حصہ بن جائے گا اور اس کے سننے والے جو بہت متحرک ہیں وہ بھی تیزی سے بدلتی اس صورت حال میں مایوسی کا شکار تھے۔

تمام تر جدید ٹیکنالوجی کے آنے کے بعد ریڈیو سننے کے آلات میں ضرور تبدیلی آئی ریڈیو نے اپنی شکل تبدیل کرتے ہوئے نئے ٹیکنالوجی کے دور میں خود کو تبدیل کیا لیکن اپنا نام تبدیل نہیں ہونے دیا۔

(جاری ہے)

پہلے ٹرانسسٹر پر ریڈیو سنا جاتا تھا پھر وقت کے ساتھ ساتھ اس کی شکل تبدیل ہوتی چلی گئی میڈیم وویو، شارٹ وویو اور پھر ایف ایم نشریات کا آغاز ہوا۔


لیکن روس میں ریڈیو کا دن 7 مئی کو اس لئے منایا جاتا ھے کہ 7 مئی ، سن 1895 کو ، سینٹ پیٹرزبرگ یونیورسٹی میں روسی فزیوکیمیکل محکمہ  کے تاریخی اجلاس میں روسی طبیعیات اور موجد الیگزینڈر پوپوف نے اپنے ذریعہ تخلیق کردہ دنیا کا پہلا  وائرلیس ریڈیو لانچ کرنے کا مظاہرہ کیا۔  یہ معلومات اور اشاروں کے قابل اعتماد تبادلے کے لئے موزوں تھا۔


 روس میں اس حقیقت کو ریڈیو مواصلات  کے نقطہ آغاز کے طور پر دیکھا گیا تھا۔
سن  ء 1919 میں روس میں پہلے تجرباتی بنیادوں okنشریاتی پروگرام نیذگوردسکی ریڈیو لیبارٹری سے شروع ہوئے پھر سن 1920 سے ماسکو ، کازان اور دوسرے شہروں میں تجرباتی نشریاتی اسٹیشنوں سے  انجام دی گئی تھیں۔
 1929 میں ، ماسکو سے باقاعدہ نشریات کا آغاز ہوا - 1970 میں بیرونی ممالک میں ریڈیو پروگرام نشر کرنا شروع کئے پھر۔

1970 ہی کی دہائی میں ، پورے ملک میں نشریات کا دائرہ بڑھا دیا گیا۔
یو ایس ایس آر کے لوگوں کی 60 سے زیادہ زبانوں میں اور دوسرے ممالک کے لوگوں کی 70 زبانوں میں نشریات شروع کی گئیں۔۔
 یہ دن ریڈیو کی ایجاد کی 50 ویں سالگرہ کے موقع پر 1945 میں سرکاری سالانہ عام تعطیل بن گیا تھا۔
لیکن اب روس میں دن تو منایا جاتا ھے مگر  اس دن تعطیل نہیں ہوتی۔


میری ریڈیو سے جڑی ایک الگ داستان ھے۔ جو مجھے بالکل اسی طرح یاد ھے جیسے کل کا واقعہ ہو۔
میری عمر غالباً 4 سال ہوئی ہوگی۔ میں اپنے گھر اس روم میں اکیلا تھا جہاں ریڈیو جیسی عظیم ایجاد پورے عزت و احترام سے موجود تھی۔
جب ایک دن بجلی نہیں تھی میں نے ایک سیل تلاش کئے اس ریڈیو میں 6 بڑے سیل پڑھتے تھے ۔ لیکن مجھے سارے سیل نہ مل سکے ۔


پھر مجھ پر آئن سٹائن کی روح کا شاید سایہ پڑھا میں نے ایک عظیم تجربہ کیا۔ یہ تجربہ یہ تھا کہ جب بجلی جاتی تھی تو گھر والے موم بتی جلاتے تھے میں نے کچھ سیل ڈالے اور ایک موم بتی رکھ کر تجربہ کرنے کا فیصلہ کیا۔
اس وقت کی موم بتیاں بھی لوگوں کی طرح صاف رنگ اور سمارٹ ہوتی تھیں۔
میں نے موم بتی پر چھری چلادی اسے کاٹ کر سیل والے خانے میں رکھا اور آگ لگا دی۔

ابھی کور بند کر ہی رہا تھا آگ زور پکڑنے لگی۔
آئنسٹائن کی روح کو کچھ کہے اور پوچھے بغیر ایک اور تجربہ کیا کہ قریب ہی پڑھے پانی کے جگ سے ریڈیو کو نہلا دیا ۔ جو اس بچارے کا پہلا اور آخری غسل ثابت ہوا۔ البتہ یہ تجربہ کامیاب رہا کہ جب آگ لگ جائے تو پانی سے بجھائی جاسکتی ھے۔ شاید دنیا بھر میں فائر بریگیڈ کا موجد میں ہی ہوں اور مجھ اب خیال ایا۔

خیر آگ تو بجھ گئی۔ مگر اس نے ایک داہنے والا حصہ بیک کور جو پلاسٹک کے تھے اور کچھ تاریں جلا دیا اس طرح 4 سال کی عمر میں میرے ناکام تجربے سے ریڈیو صاحب آواز سے مرحوم اور گھر والے ریڈیو سے محروم ہو گئے۔
البتہ شام کو والد سید غلام محمد ہمدانی صاحب کو خدا کروٹ کروٹ جنت نصیب فرمائے وہ نیشنل بنک میں کئشیر تھے بنک سے واپس ائے۔ غم ریڈیو کی ریڈیو کے بغیر بھائی امجد ہمدانی صاحب کے بقول خبر سنی تو میری سویٹ کے ساتھ تھوڑی بہت خدمت خاطر کی۔

4 / 5 سال کی عمر میں والدین سویٹ کم ہی دیتے ہیں کیونکہ شوگر کا خطرہ رہتا ھے۔ میں اسی سویٹ کی بات کر رہا ہوں جو بچپن میں کسی ناکام تجربے پر آپ والدین سے کھا چکے ہیں۔
البتہ ریڈیو کی تدفین کے بعد نیشنل کا ایک ٹیپ ریکارڈ گھر میں اور مجھ سے اسے کافی فاصلے پر رکھا جاتا۔ جیسا میں نے 4 سال کی عمر میں ریڈیو فیکٹری تباہ کی ہو۔ ہے ہیں کیوں مجھ وہ ریڈیو کی تباھی پر تو سزا ملی ۔ لیکن میں نے پانی سے آگ کا دنیا کو جو فارمولا دیا اس پر کو نوبل یا روبل انعام نہیں دیا گیا۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :