
میاں صاحب ترجیحات بدلیں!
پیر 6 اپریل 2015

محمد عرفان ندیم
(جاری ہے)
میاں صاحب یہ سب بعد کی باتیں ہیں پہلے آپ عوام کو گھر دیں ،مکان دیں ، ہسپتال دیں ، پینے کا صاف پانی دیں ، بجلی دیں ، راشن دیں ، نوکریاں اور کارو بار دیں ، فری تعلیم دیں،پہلے آپ عوام کی عزت نفس کو بحال کریں انہیں قطاروں میں کھڑا کرنے کی بجائے سہولیات ان کے گھر تک پہنچائیں ، ان کے پیاروں کی جان بچائیں ، معیاری اور سستی ٹرانسپورٹ دیں ، بزرگ شہریوں کو عزت و احترام دیں ،آٹا ،گھی ، دالیں ،پھل ، سبزیاں عوام کی پہنچ تک لائیں ،انہیں مچھلی نہ دیں مچھلی پکڑنے کا گر سکھائیں ۔آپ مریضوں کو لاہور منتقل کرنے کے لیئے موٹروے نہ بنائیں بلکہ متعلقہ اضلاع میں ہسپتال بنا دیں ۔میاں صاحب آپ جو منصوبے شروع کرنے جا رہے ہیں یا شروع کر چکے ہیں ان سے اٹھارہ کروڑ عوام کا کچھ بھلا نہیں ہو گا۔ پتا نہیں آپ کے سقراط،بقراط، افلاطون اور کالی داس آپ کو کیا رام کہانیاں سنا رہے ہیں لیکن اگر آپ حقیقت جاننا چاہتے ہیں تو ایک دن بھیس بدل کر عوام میں آئیں عوام آپ کو کیسی کیسی صلواتیں سناتے ہیں آپ کے ہوش ٹھکانے آ جائیں گے۔
اب چلتے چلتے ایک واقعہ سن لیں ، میاں صاحب کہتے ہیں دہشت گردوں کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی،ہر صورت دہشت گردی کا خاتمہ کیا جائے گا ۔میاں صاحب اجازت ہو تو آپ کے ماتھے پر بوسہ دے لوں ؟آپ کے عزم اور آپ کی استقامت کو سلام کرنے کو دل چاہتا ہے ۔پہلے یہ واقعہ سن لیں پھر اس کے بعد آپ کی مرضی جو رائے آپ قائم کریں۔ پچھلے دنوں ایک دوست بتا رہے تھے کہ میرا ایک دوست سرگودھا سے مالٹے کا ٹرک لے کر اسلام آباد جا رہا تھا ، رات دو ڈھائی بجے کا وقت تھا ، فیض آباد سے آگے اسلام آباد کی حدود میں داخل ہو نے لگے تو پولیس نے رکاوٹیں لگا کر راستہ روکا ہوا تھا اور ہر گاڑی کو چیکنگ کے بعد اسلام آباد کی حدود میں داخل ہونے دیا جاتا تھا۔ جب ان کی باری آئی تو پولیس کا ایک اہلکار ڈرائیور کے پاس آیا، کاغذات طلب کیئے جو نہیں تھے ، بات چائے پانی پر آگئی ، ڈرائیور نے ترلا منت کیا کہ چائے پانی کے لیئے پیسے نہیں آپ مالٹوں پر گزارہ کر لیں ، ایک دو بار اصرار کے بعد وہ جوان مان گیا ۔ڈرائیور نے پانچ چھ مالٹے دیئے اور یہ جا وہ جا ۔ بعد میں ڈرائیور نے بتا یا کہ میں نے مالٹے بھی وہ دیئے تھے جو تین چار دن پرانے تھے اور ان کا ذائقہ بھی بدل چکا تھا حالانکہ اس کے پاس تازہ مالٹے موجود تھے۔اب بولیں میاں صاحب کے بیان پر آپ کیا تبصرہ کریں گے۔صرف ایک منٹ کے لیئے فرض کر لیں اگر اس ٹرک میں دھماکہ خیز مواد ،اسلحہ ،خود کش جیکٹ یا بارود ہوتا تو سوچیں کیا ہوتا ؟؟؟
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
محمد عرفان ندیم کے کالمز
-
ہم سب ذمہ دار ہیں !
منگل 15 فروری 2022
-
بیسویں صدی کی سو عظیم شخصیات !
منگل 8 فروری 2022
-
میٹا ورس: ایک نئے عہد کی شروعات
پیر 31 جنوری 2022
-
اکیس اور بائیس !
منگل 4 جنوری 2022
-
یہ سب پاگل ہیں !
منگل 28 دسمبر 2021
-
یہ کیا ہے؟
منگل 21 دسمبر 2021
-
انسانی عقل و شعور
منگل 16 نومبر 2021
-
غیر مسلموں سے سماجی تعلقات !
منگل 26 اکتوبر 2021
محمد عرفان ندیم کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.