
پنجاب اسمبلی کا تاریخی کارنامہ
جمعہ 17 دسمبر 2021

محمد نفیس دانش
ختم نبوت اسلام کا بنیادی عقیدہ ہے اسلام کی ساری خصوصیات اورامتیازات اسی پر موقوف ہیں۔ ختم نبوت ہی کے عقیدہ میں اسلام کا کمال اور دوام باقی ہے۔
(جاری ہے)
چنانچہ پنجاب اسمبلی کی نئی عمارت میں ختم نبوت کے متعلق سورۃ الاحزاب کی آیت نمبر 40 سنہری حروف میں جو مزین کی گئی ہے اس آیت میں ترجمہ کے ساتھ اس کی پوری وضاحت اور ہرطرح کی صراحت موجود ہے کہ" نہیں ہیں محمد صلی اللہ علیہ وسلم تمہارے مردوں میں سے کسی کے باپ لیکن اللہ کے رسول اور تمام انبیاء کے سلسلہ کو ختم کرنے والے ہیں اور اللہ ہر چیز کا جاننے والا ہے" اس قرآنی اعلان اور پیغام کا مقصد یہ بتانا ہے کہ اگرچہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی ذاتِ نبوت دنیا میں رہ جانے والی نہیں ہے مگر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت کا بدل کارِ نبوت کی شکل میں ہمیشہ تاقیامت باقی ہے۔
آنحضرت نے فرمایا مجھے چھ باتوں میں دیگر انبیا پر فضیلت دی گئی ہے:
(1) مجھے جامع و مختصر بات کہنے کی صلاحیت دی گئی.
(2) مجھے رعب کے ذریعے نصرت بخشی گئی.
(3) میرے لئے اموالِ غنیمت حلال کئے گئے.
(4) میرے لئے زمین کو مسجد بھی بنادیاگیا اور پاکیزگی حاصل کرنے کا ذریعہ بھی یعنی میری شریعت میں نماز مخصوص عبادت گاہوں میں ہی نہیں بلکہ روئے زمین میں ہرجگہ پڑھی جاسکتی ہے اور پانی نہ ملنے کی صورت میں تیمم کرکے وضو کی حاجت بھی پوری کی جاسکتی ہے.
(5) مجھے تمام دنیاکیلئے رسول بنایا گیا ہے.
(6) اور میرے اوپر انبیاء کا سلسلہ ختم کردیاگیا۔
ختم نبوت مسلمانوں کے لئے ایک ایسا مضبوط عقیدہ ہے جس پر صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے دور سے لے کر آج تک مسلمان کسی بھی قسم کا کوئی سمجھوتہ کرنا گوارا نہیں کرتے چنانچہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے دور میں سب سے پہلے جو کام ہوا وہ یہ تھا کہ حضرت ابوبکر نے مسیلمہ کذاب جس نے نبوت کا دعویٰ کیا تھا اسکی سرکوبی کیلئے حضرت خالد بن ولید کو صحابہ کرام کی ایک جماعت کے ساتھ روانہ فرمایا تو حضرت خالد بن ولید نے مسیلمہ بن کذاب سمیت اٹھائیس ہزار جوانوں کو ٹھکانے لگاکر فاتح کی حیثیت سے مدینہ واپس ہوئے۔ صدیقی دور میں ایک اور شخص نے نبوت کا دعویٰ کیا تھا جس کا نام طلیحہ بن خویلد بتایاجاتا ہے اس کے قتل 0کیلئے بھی حضرت خالد بن ولید روانہ کئے گئے تھے۔ ”اسی طرح خلیفہ عبدالملک کے دور میں جب حارث نامی شخص نے نبوت کا دعویٰ کیا تھا تو خلیفہ وقت نے صحابہ و تابعین سے فتوے لیے اور متفقہ طور پر اسے قتل کیاگیا۔ خلیفہ ہارون رشید نے بھی اپنے دور میں نبوت کا دعویٰ کرنے والے شخص کو علماء کے متفقہ فتویٰ پر قتل کی سزا دی ہے.
الحمد للہ تمام مسلمانوں کا یہ اجماعی عقیدہ ہے کہ نبوت کا وہ سلسلہ جو حضرت آدم علیہ السلام سے شروع ہوا تھا وہ بالآخر سیدالمرسلین خاتم النّبیین صلی اللہ علیہ وسلم پر مکمل و ختم فرمایا دیا ہے. اس لیے آج کل کا ادنیٰ مسلمان بھی عقیدہ ختم نبوت پر اپنی جان کی بازی لگا دے گا مگر نبی کی نبوت اور رسالت پر کبھی بھی آنچ نہیں آنے دے گا ان شاء اللہ...!
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
محمد نفیس دانش کے کالمز
-
صحبت صالح ترا صالح کند
جمعہ 21 جنوری 2022
-
ادھورے ہیں خواب ادھوری ہے پیاس
جمعرات 20 جنوری 2022
-
کسانوں کے ساتھ کھاد مافیا کا ظلم
جمعرات 6 جنوری 2022
-
سوئی گیس کا بحران اور قومی شعور
بدھ 5 جنوری 2022
-
ملک کی پہلی قومی سلامتی پالیسی
جمعرات 30 دسمبر 2021
-
چھٹی قومی اہل قلم کانفرنس
منگل 28 دسمبر 2021
-
بلدیاتی انتخابات اور جمعیت علمائے اسلام کی برتری
ہفتہ 25 دسمبر 2021
-
عربی زبان کا عالمی دن
پیر 20 دسمبر 2021
محمد نفیس دانش کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.