
ہیں کواکب کچھ نظرآتے ہیں کچھ
جمعرات 24 جولائی 2014

محمد ثقلین رضا
دیتے ہیں دھوکہ یہ بازی گر کھلا
بہرحال سیاسی بازیگروں کی بابت پڑھتے یا سنتے ہوئے عجیب سا احساس ہونے لگتا ہے کہ ان بازی گروں نے اب تو عوام کو بازی سمجھ کر بازی گری شروع کردی ہے۔
(جاری ہے)
بہرحال ہمیں موجودہ حکمرانوں کا تو پتہ نہیں ‘ البتہ احساس ضرور ہے کہ ان حاکمین کو بھی الا ماشااللہ ایسے بے شمار مشیروں کی خدمات حاصل ہے جو دن کو رات اوررات کو دن قرار دینے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑتے اور ہمیں یقین کہ حاکمین وطن اپنی آنکھوں سے دن نکلتا دیکھنے کے باوجود ”آمین“ کہہ کر سر جھکالیتے ہیں کہ ”بے شک کالی رات ہوتی ہے لیکن آج دن کالا ہے“
چھوڑئیے کہ ”ہیں کواکب کچھ اور نظر آتے ہیں کچھ“ کے مصداق یا پھر”اقتدار کے ساون میں اندھے کو ہرسو ہریالی ہی نظرآتی ہے“کے مطابق اقتدار کا ساون جب ہرسو چھن چھن برس رہاہو تو پھر بندہ خواہ مخواہ کی بے حسی کی چادر تانے رہتاہے۔
اب مسلم لیگ کو ہی دیکھ لیجئے․․․․․․عوام آج بھی منتظر ہیں اور بلکہ کئی منچلے تو مینار پاکستان کے ٹھیک اس مقام پر کہ جہاں ”خادم “ صاحب نے کیمپ لگایا تھا‘ ٹینٹ وغیر ہ لیکر پہنچ گئے ۔کسی کے ہاتھ میں وہ ”پنکھا“ بھی تھا جسے آج کل ”خاص پاکستانی زبان “ میں ہمت فین بھی کہاجاتاہے۔ ہوسکتا ہے کہ ”خادم “ صاحب بوجہ مصروفیت اتنا ٹائم نہ نکال سکیں کہ بازار سے ہی ہمت فین منگواسکیں لہٰذا کیوں نہ ایڈوانس میں ہمت فین اورٹینٹ کے ساتھ آن موجو د ہوئے لیکن بیچاروں کی امید خاک میں مل گئی کیوں کہ شایدمشیران نے ”خادم صاحب“ کو بتادیاتھا کہ ملک کی حالت محض ایک سوا ایک سال میں بہت بدل گئی ہے‘ توانا ئی کا بحران ٹل گیا ہے‘ اور لوڈشیڈنگ․․․․․․․ لوڈشیڈنگ تو سرے سے موجود ہی نہیں ہر سو ‘دن ہویارات لائٹیں ہی لائٹیں چمکتی نظرآتی ہیں‘ پنکھا دن رات چلتارہتا ہے ‘ بس مزے ہی مزے ہیں․․․․․․ لیکن مشیروں میں کوئی دل جلا ”نائی “ موجود نہیں جو اپنا استرا چوری ہونے پر کم ازکم اتنا تو شورمچادے کہ ”ملک میں لوٹ مار ‘چوری چکار ی عام ہے“ یا پھر یہ بھی ہوسکتاہے کہ کوئی مشیر سرکاری گاڑی میں ”نجی خریداری “ کیلئے بازار نکلے اورجس شاپنگ مال میں اسے خریداری کرنا ہووہاں لوڈشیڈنگ کا جن قبضہ جمائے بیٹھا ہو ‘ دکان دار پسینے سے شرابور ہو‘ کبھی دائیں طرف سے اورکبھی بائیں طرف سے پسینہ پونچھ رہا ‘ ایسے بھیگے بھیگے ماحول میں ”مشیرخاص “ پسینے میں بھیگتے بھگوتے ‘خریداری کرکے جب واپس آئیں تو چیخنے چلانے لگیں ”خادم صاحب ! او ․․․خادم صاحب ! ملک میں واقعی توانا ئی کا بحران‘ ہرسوگرمی کے ڈیرے ہیں‘ میری حالت دیکھیں گرمی نے مت ہی ماردی ہے‘ خدا کیلئے لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مینار پاکستان پر کیمپ ہی لگالیں“آگے سے خادم صاحب !پردہ سرکاتے ہوئے کہیں ”اوئے تمہیں پتہ نہیں ہے کہ اوپر کی سرکار میرے بڑے بھائی جان کی ہے‘ کیا میں اپنے بھائی کے خلاف احتجاج کرونگا ‘ یہ ٹھیک ہے کہ لائٹ وائٹ کچھ نہیں ‘ لوڈشیڈنگ بہت ہے لیکن بھائی جان تو پھر بھی بھائی جان ہیں اورتمہیں پتہ ہے کہ بھائی جان مجھے لوڈشیڈنگ سے تو پیارے ہی ہیں“
صاحبو! خواجہ صاحب نے ایک اور نیافارمولہ متعارف کرادیا ۔کہا کہ اگر لوڈشیڈنگ میں کمی چاہتے ہیں تو دعا کریں کہ بارش ہوجائے‘ بات تو ان کی بھی ٹھیک ہے ‘ تو پھر آئیے سارے کام ہی دعا سے کرتے ہیں‘ یعنی بل جمع نہ کرائیں اوربس دعا کرلیں کہ بل جمع ہوجائیں‘ سرکار کو ٹیکس دینے کے بجائے محض دعا دیدیں کہ ٹیکس جمع ہوجائے‘ سرکاری ملازمین ڈیوٹی کرنے کی بجائے رات دن مصلے پر بیٹھ کر ”یااللہ !میرا فرض پورا کردے “ یا پھر دونوں ہاتھ اٹھا کر نہایت خشوع وخصوع کے ساتھ دعا مانگتے نظرآئیں ”یااللہ ! میری نوکری اسی سکون کے ساتھ چلتی رہے“ یقینا ہرسو سکھ چین ہی ہوگا ‘ سڑکوں پر گاڑیوں ہوں گی نہ دفاتر میں بندہ نہ بندے کی ذات ‘ پھر یوں ہوگا کہ
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
محمد ثقلین رضا کے کالمز
-
سرکاری حج عمرے
جمعہ 31 مئی 2019
-
انصاف، حقوق کی راہ میں حائل رکاوٹیں
جمعرات 27 دسمبر 2018
-
قبرپرست
جمعہ 31 اگست 2018
-
محنت کش ‘قلم کامزدور
جمعہ 2 مارچ 2018
-
باباجی بھی چلے گئے
اتوار 28 جنوری 2018
-
پاکستانی سیاست کا باورچی خانہ اور سوشل میڈیا
بدھ 1 نومبر 2017
-
استاد کو سلام کے ساتھ احترام بھی چاہئے
ہفتہ 7 اکتوبر 2017
-
سیاستدان برائے فروخت
منگل 22 اگست 2017
محمد ثقلین رضا کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.