
پاکستان کا مستقبل اور تبدیلی کا طریقہ کار
اتوار 10 اگست 2014

محمد عزیر عاصم
(جاری ہے)
نوجوان کی کیفیت سے میں اندازہ لگا چکا تھا کہ بات اس کی سمجھ میں نہیں آرہی،میں نے کہا کہ محترم،آپ کہتے ہیں کہ سسٹم ٹھیک نہیں ،موجودہ جمہوری نظام ان مسائل کی جڑ ہے،تو آپ خود ذرا اپنے ذہن پہ زور ڈالیں،۱۹۹۹ءء تک حالات کیسے تھے،امن و امان کی صورت حال کیسے تھی اور معاشی ترقی کی رفتار میں پاکستان کی پوزیشن کیاتھی ،پھر۱۲اکتوبر ۱۹۹۹ء کی ایک خون آشام آئی،ایک جنرل سرحدوں کی رکھوالی چھوڑ کے ،جمہوری حکومت کا تختہ الٹ کے اقتدار میں آیا تو اس وقت کے بعد پاکستان تباہی کے جس سفر پہ گامزن ہوا،آج تک رک نہیں سکا،حالات بد سے بدتر ہورہے ہیں،کیا آپ کو نہیں یا د ،کہ آج انقلاب اور تبدیلی کے جو دو بڑے علمبردار ہیں،جن کی آواز آج ایک ارتعاش پیدا کرنے کا سبب بن رہی ہیں،کل کو جمہوری حکومت کا تختہ الٹنے میں انہی کا کردار تھا،انہوں نے ہی پورے پاکستان میں ریفرنڈم کے حق میں اپنے کارکن باہر نکالے تھے اور مشرف کے ساتھ تصاویر بنا کے پوسٹر ز کی شکل میں پورے ملک میں لگوائی تھیں کہ ہاں پاکستان کو آپ کی ضرورت ہے،جن کو وزارت عظمیٰ کے خواب دکھلا کر ٹشو پیپر کی طرح استعمال کیا گیا تھا،پھر ایک نے تو معافیمانگ لی تھی اور دوسرے حضرت خاموشی سے کینیڈا سدھار گئے تھے اور قوم آمریت کی چکی میں پستی رہی اور وہ وہاں کی رنگینیوں میں مگن رہے،کیا آپ نہیں دیکھ رہے کہ آج پھر اسی جمہوری حکومت کا تختہ الٹنے کے لیے وہی دو قوتیں میدان میں آئی ہوئی ہیں۔نوجوان کسی گہری سوچ میں نظر آرہاتھا،شاید میرا تلخ لہجہ اور حقیقت پر مبنی باتیں اس کے ذہن میں اپنی جگہ بنا چکی تھیں،کچھ دیر وہ خاموش رہا اور پھر سوال کیا کہ ایسے میں ہم کہاں جائیں،جب آپ لوگ مارشل لاء کو انسانی حقوق کے منافی سمجھتے ہیں،جمہوری نظام عوام تک اپنے ثمرات پہنچانے میں ناکام نظر آرہا ہے،اسمبلیوں میں اکثریت ایسے لوگوں کی ہے ،جن پہ قوم اعتماد نہیں کررہی،وہ اپنی جاگیریں بنانے میں مصروف ہیں،اور اس نظام کے خلاف جو بھی اعلانِ بغاوت کرتا ہے آپ اس کو آڑے ہاتھوں لیتے ہیں،تو پھر آخر کار ان مسائل سے ہم کس طرح چھٹکارا حاصل کر پائیں گے؟۔
میں نے امریکہ ،برطانیہ،فرانس اور دیگر کئی ممالک کی مثال دی ،جہاں پہ جمہوری نظام حکومت ہی رائج اور اسی کی روشنی میں وہاں کی عوام خوشحال ہے،اگر یہاں مسائل ہیں تو اس میں نظام کا کیا قصور؟،ہم خود اپنے لیے ایسی قیادت منتخب کر لیتے ہیں ،جس کو عوام سے کوئی دلچسپی ہی نہیں ہوتی،کیا ہم پولنگ بوتھ میں جاتے ہیں تو ہمارے ساتھ کون ہوتا ہے جو ہمیں یہ کہتا ہے کہ آپ نے اس نمازی امیدوار،اس پرہیز گار اور عالم دین شخص کو ووٹ نہیں دینا،زانی اور شرابی کو ووٹ دے دو،ہمیں کون مجبور کرتا ہے کہ بار بار کے آزمائے ہوؤں کو ہی ایک بار پھر موقع دے دیں،ہم تو خود اپنی برادری کو دیکھ کہ،اپنی سیاسی وابستگی کو دیکھ کہ،مخلص اور ووٹ کے حق دار امید وار کو پیچھے کر کے فاسق اور فاجر کو ووٹ دے دیتے ہیں،تو بتائیں اس میں نظام کی قصور ہے یا میرا اور آپ کا؟
کیا ہم اپنی ذاتی غلطی کا بوجھ نظام پہ ڈالتے ہوئے اس کو آمریت کی بھینٹ چڑھادیں اور پھر آمریت میں قوم کی بچیوں کے سودے ہوتے رہیں،عافیہ جیسی پاکباز عورتوں کو امریکی کتوں کے آگے ڈال دیا جائے اور پوچھنے والا کوئی نہ ہو،کیا آپ یہی چاہتے ہیں؟۔
نوجوان کی آنکھوں میں بہنے والے آنسوؤں کے دو قطروں نے مجھے موم کردیا،میں اٹھا ،اس کو پانی کا ایک گلاس پیش کیا اور اس کے جذبے کی قدر کرتے ہوئے کہا کہ ،آپ جیسے نوجوان ہی ہمارا اثاثہ ہیں،کسی بھی سیاسی بے روزگار کے ہاتھوں اپنے آپ کو استعمال نہ ہونے دیں۔بہتر ہے کہ آپ جمہوری اور آئینی طریقے سے تبدیلی کا نظریہ رکھنے والوں کا ساتھ دیں،انشاء اللہ آپ کے جذبے اس قوم کے روشن مستقبل کی گواہی دے رہے ہیں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
محمد عزیر عاصم کے کالمز
-
"سنکیانگ نامہ" ۔۔۔ادب کے اس پار
ہفتہ 19 جنوری 2019
-
شہید ناموس رسالتﷺ ۔۔۔مولاناسمیع الحق شہید
منگل 6 نومبر 2018
-
دیوبند کی دہلیز ۔۔۔فضلائے کرام کے نام
ہفتہ 21 اپریل 2018
-
مولانا عبدالرشیدخان۔۔۔۔علمائے کرام کے تاثرات
جمعرات 23 فروری 2017
-
شیخ الحدیث مولانا سلیم اللہ خان۔۔۔۔۔رونق ِبزمِ جہاں
منگل 17 جنوری 2017
-
سالانہ مقصدِ میلاد رسول ﷺ کانفرنس
منگل 20 دسمبر 2016
-
تحفظ مدارس دینیہ و استحکام پاکستان کانفرنس
جمعرات 17 مارچ 2016
-
پاکستان کا مستقبل اور تبدیلی کا طریقہ کار
اتوار 10 اگست 2014
محمد عزیر عاصم کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.