
مشرقِ وسطیٰ کی جنگ میں ہمارا کردار
بدھ 8 اپریل 2015

پروفیسر مظہر
(جاری ہے)
ہم دوسروں سے حاصل کی جانے والی امدادکوتو اپنا پیدائشی حق سمجھتے ہیں لیکن جب کوئی مددکے لیے پکارے توآئیں بائیں شائیں اور بہانے بسیار ۔جنابِ آصف زرداری کہتے ہیں”حرمین شریفین کے دفاع کے لیے میں خود جاکر لڑنے کوتیار ہوں لیکن افغانستان اورپاکستان میں خون بہہ رہاہے اِس لیے حکومت دوسروں کی مددسے پہلے اپنا ملک دیکھے ۔ ہمیں اپنے آپ کونقصان پہنچاکر کسی اسلامی ملک کی مددنہیں کرنی چاہیے جتنی ہم برداشت کرسکیں ۔ماضی میں دوسروں کی لگائی آگ سے ہمارااپنا گھرجَل گیا“۔ عمران خاں بھی یہی کہتے ہیں”مکہ مدینہ کے لیے ہرمسلمان جان دینے کوتیار ہے لیکن ہمیں اِس جنگ میں شریک نہیں ہونا چاہیے ۔دس کروڑ عوام دووقت کی روٹی نہیں کھاسکتے ،تعلیم وصحت کابرا حال ہے ۔افغان جدوجہد کاحصہ بنیں تو کلاشنکوف کلچرپھیل گیا ۔ہم پارلیمنٹ میں یمن میں فوج بھیجنے کی بھرپورمخالفت کریں گے “۔بنی گالامیں کورکمیٹی کے اجلاس میں تحریکِ انصاف نے پارلیمنٹ میں جانے کافیصلہ کرلیا ۔سانحہ پشاورپر تحریکِ انصاف کودھرناختم کرنے کابہانہ مل گیااور اب جنگِ یمن کابہانہ بناکر تحریکِ انصاف پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کرکے قومی دھارے میں شامل ہورہی ہے ۔اس شرکت سے تحریکِ انصاف کی اخلاقی پوزیشن انتہائی کمزور ہوجائے گی کیونکہ جس جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کی شرط کے ساتھ تحریکِ انصاف اسمبلیوں میں جانے کوتیار ہوئی اُس کے بارے میں تو ابھی تک حکومت نے سپریم کورٹ کوخط بھی نہیں لکھا ۔دودِن پہلے جہانگیرترین ایک ٹاک شومیں کہہ رہے تھے کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کے معاملے پرتحریکِ انصاف میں اتفاق نہیں کیونکہ ابھی تک جوڈیشل کمیشن کی تشکیل نہیں ہوئی اورنہ ہی سپریم کورٹ نے یہ فیصلہ کیاہے کہ محض ایک صدارتی آرڈیننس پرتحقیقاتی کمیشن کی تشکیل ہوبھی سکتی ہے یانہیں ۔کمیشن کی تشکیل کے بعدبھی یہ خطرہ بہرحال موجود ر ہے گاکہ کوئی بھی اِس تحقیقاتی کمیشن کی تشکیل کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرسکتا ہے ۔جوڈیشل کمیشن کوایک طرف رکھتے ہوئے تحریکِ انصاف نے جنگِ یمن کابہانہ تراشااور پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں جانے کافیصلہ کرلیا لیکن ساتھ ہی محترم خاں صاحب نے یہ بھی کہہ دیاکہ وہ جوڈیشل کمیشن میں اور سڑکوں پر بھی دھاندلی کے خلاف آوازبلند کریں گے کیونکہ نوازلیگ کو 2013ء کے انتخابات میں70 لاکھ جعلی ووٹ پڑے ہیں۔خاں صاحب کافرمان بجالیکن جس بلند آہنگ سے وہ اسی پارلیمنٹ کومتواتر چوروں، ڈاکووٴں اورجعل سازوں کی بدبودارجعلی اسمبلی قراردیتے رہے ہیں،اب اُسی پارلیمنٹ میں وہ کس مُنہ سے جائیں گے ؟۔ویسے قوم سپیکرقومی اسمبلی محترم ایازصادق سے یہ پوچھنے میں حق بجانب ہے کہ اُنہوں نے کس آئین کے تحت سات ماہ تک تحریکِ انصاف کے پارلیمنٹیرینز کے استعفے منظورنہیں کیے؟۔اِس سوال کاجواب آج نہیں تو کل بہرحال سپیکرصاحب کودینا ہی ہوگا۔
بات دوسری طرف نکل گئی ،آمدم برسرِ مطلب عرض ہے کہ میاں صاحب سعودی عرب کواقرار کرسکتے ہیں نہ انکار۔ سعودی عرب ہماری عقیدتوں اور محبتوں کا مرکزہی نہیں بلکہ شاہ فیصل سے لے کرشاہ سلیمان تک ہر سعودی حکمران ہمیشہ پاکستان کے بے لوث دوست رہاہے اِس لیے پاکستان کسی بھی صورت میں سعودی عرب کودو ٹوک اندازمیں انکارنہیں کرسکتا ۔سردمہری اورلیت ولعل کی صورت میں بھی گلف میں موجوداُن لاکھوں پاکستانیوں کے لیے مصیبت کھڑی ہوجائے گی جوہر سال اربوں ڈالر کازرِ مبادلہ پاکستان بھیجتے ہیں جبکہ دوسری طرف فوج بھیجنے کی صورت میں حکومت کوشدید ترین تنقیدکا سامنا کرناپڑے گا ۔اِن حالات میں میاں صاحب سعودی عرب میں فوجی دستے بھیجنے کارسک لیتے نظرنہیں آتے ۔اب صرف ایک ہی راہ بچتی ہے یعنی متحارب گروہوں کو مذاکرات کی ٹیبل تک لانا ،جس کے لیے میاں صاحب صبح ومسا تگ ودَو کررہے ہیں اورتحقیق کہ یہی راہ فلاح کی راہ بھی ہے کیونکہ میرے آقاﷺ کا فرمان ہے ”کیامیں تم کوایسی چیز نہ بتاوٴں جو نماز ،روزہ اورصدقہ وخیرات سے بڑھ کرہے ،وہ آپس میں صلح صفائی ہے کیونکہ آپس میں جھگڑا اورفساد ہلاکت میں ڈالنے والی چیزیں ہیں“۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
پروفیسر مظہر کے کالمز
-
ریاستِ مدینہ اور وزیرِاعظم
اتوار 13 فروری 2022
-
وحشت وبربریت کا ننگا ناچ
جمعہ 10 دسمبر 2021
-
اقبال رحمہ اللہ علیہ کے خواب اور قائد رحمہ اللہ علیہ کی کاوشوں کا ثمر
ہفتہ 13 نومبر 2021
-
رَو میں ہے رَخشِ عمر
جمعہ 30 جولائی 2021
-
یہ وہ سحر تو نہیں
جمعہ 2 جولائی 2021
-
غزہ خونم خون
ہفتہ 22 مئی 2021
-
کسے یاد رکھوں، کسے بھول جاوٴں
ہفتہ 24 اپریل 2021
-
یہ فتنہ پرور
ہفتہ 20 مارچ 2021
پروفیسر مظہر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.