
نئے پاکستان کی پہلی عید
پیر 27 اگست 2018

پروفیسر رفعت مظہر
ہم تو سمجھتے تھے کہ سورج کی پہلی کرن کے ساتھ ہی نئے پاکستان میں سب کچھ بدلا بدلا نظر آئے گالیکن بدلا تو ”کَکھ“ بھی نہیں۔ وہی جھلک دکھلا کر آتی جاتی بجلی اوروہی مہنگائی کا طوفان حالانکہ نوازحکومت کے دعوے کے مطابق سسٹم میں گیارہ ہزار میگاواٹ بجلی آچکی۔ عیدین پر مہنگائی تو پہلے بھی ہوا کرتی تھی لیکن نئے پاکستان کی پہلی بقرعید پر تو حد ہی ہوگئی۔
(جاری ہے)
ہمارے میاں بھی بڑی عجیب شٴے ہیں۔ وقت کی پابندی اُن کی نَس نَس میں سمائی ہوئی ہے۔ ہمارے لاکھ سمجھانے اور چیخنے چلانے کے باوجود وہ تقریبات میں ہمیں بَروقت لے جاتے ہیں اور بعض اوقات تو ایسا بھی ہوا کہ میزبان ندارد اور ”مہمان“ براجمان۔ اِسی احتیاط اور وقت کی پابندی کو ملحوظِ خاطر رکھتے ہوئے میاں نے عید سے لگ بھگ بیس دِن پہلے ہی قصاب کی بکنگ کر لی اور اُسے ایڈوانس بھی دے آئے۔ یہ ”معرکہ “ سَر کرنے کے بعد وہ خوشی خوشی گھر لوٹے تو ہم نے سوال کیا کہ کیا قصاب بَروقت آجائے گا؟ اُنہوں نے پُراعتماد لہجے میں کہا ” قصاب نے وعدہ کیا ہے کہ ٹھیک 8 بجے ہمارے بکرے زبح ہو جائیں گے، اِسی لیے تو اُسے ایڈوانس بھی دیا ہے“۔ ہم نے کہاکہ ہمارے سابق صدر تو کہہ گئے کہ وعدے قُرآن وحدیث نہیں ہوتے ۔ وہ تَپ کر بولے ”یہ سیاستدانوں کا وتیرہ ہے، عامیوں کا نہیں ،قصاب بَروقت ہی آئے گا“۔ ہم بھی یہ سوچ کر چپ رہے کہ بقر عید پر تو پوری قوم قصاب کا روپ دھار لیتی ہے، ہر موچی، تیلی، نائی، حتیٰ کہ عیسائی بھی قصاب بن بیٹھتا ہے۔ اِس لیے چلو اچھا ہوا کہ ایڈوانس بکنگ کے ذریعے ”اصلی تے وَڈا“ قصاب تو نصیب ہوا۔ ویسے تو ہمارا مالی بھی ہمیں متواتر قائل کرنے کی کوشش کرتا رہا کہ اُس سے بہتر قصاب کوئی ہو ہی نہیں سکتا،وہ تو سات پشتوں سے یہی کام کرتے چلے آرہے ہیں، مالیوں کا کام تو بَس ”ایویں ای“ کرتے ہیں لیکن ہم نے اعتبار نہیں کیا اور اُسے کورا سا جواب دے دیا ۔حالانکہ ہمیں سوچنا چاہیے تھا کہ کھال اتارنے میں تو پوری قوم ماہر ہے اور ہمارے سیاستدان تو کھال ایسے اتارتے ہیں کہ
تم قتل کرو ہو کہ کرامات کرو ہو
عید کی نماز کے بعد ہم قصاب کے انتظار میں بیٹھ گئے۔ جب آٹھ بجے تو میاں کی بے چینی دیدنی تھی۔ اُنہوں نے قصاب کو کال کی تو فون بند ملا۔ بارہ بجے تک قصاب کو لگ بھگ ڈیڑھ سو کال کی جا چکی تھی لیکن عبث ، جواب ملتا ”ہم معذرت خواہ ہیں کہ آپ کا مطلوبہ نمبر فی الحال بند ہے“۔ تب میاں کو یقین ہو گیا کہ صرف سیاستدانوں ہی نہیں، عامیوں کے وعدے بھی قُرآن وحدیث نہیں ہوتے۔ بارہ بجے کے بعد ہم ایک دفعہ پھر قصاب کی تلاش میں نکلے۔ بعد اَز خرابیٴ بسیار لگ بھگ تین بجے ایک قصاب ہاتھ لگا ،جس نے اپنی ”نوآموزٹیم“ کے ساتھ ہمارے بکرے زبح کیے۔ بکروں کی کھال اُترتے دیکھ کر میاں نے کہا ”تمہاری ٹیم تو بالکل نااہل ہے “۔ قصاب نے ماتھے پر بَل ڈال کر کہا ”اگر ٹیم لیڈر ٹھیک ہو تو سب اچھا ہو جاتا ہے“۔ لگ بھگ سات بجے جب رات کے سائے گہرے ہو رہے تھے، ہم ”سُنتِ ابراہیمی“ سے فارغ ہوئے اور اللہ کا شکر ادا کیا۔ گوشت بانٹنے کا کام اگلے دِن پر چھوڑ کرہم کھانا پکانے میں جُت گئے۔ یہ زبردستی کا ”روزہ“ تھا جو قصاب کی مہربانی سے ہمیں رکھنا پڑاکیونکہ قصاب کی تلاش میں ہمیں کھانے پینے کا ہوش بھی نہ رہا۔
اگلے دِن تازہ دَم ہو کر باہر نکلے تو تعفن سے دماغ پھٹنے لگا۔ جا بجا قربانی کے جانوروں کی الائشوں کے ڈھیر نظر آئے، جنہیں اٹھانے والا کوئی نہ تھا۔ جب ایوب خاں حکومت یحییٰ خاں کے سپرد کرکے گھر سدھارے تو کچھ ہی عرصے بعد پختون بھائیوں نے اپنے ٹرکوں کے پیچھے ایوب خاں کی تصویر لگاکر نیچے لکھ دیا”تیری یاد آئی ،تیرے جانے کے بعد“۔ الائشوں پر نظر پڑتے ہی ہمیں میاں شہباز شریف یاد آئے جن کے دَور میں عیدِ قربان پر صفائی ستھرائی کا بہترین انتظام ہوا کرتا تھااور مجال ہے جو کہیں الائش نظر آئے۔ یقیناََ اب لاہوریئے بھی یہی کہتے ہوں گے ”تیری یاد آئی تیرے جانے کے بعد“۔ یہ تھی نئے پاکستان میں ہماری پہلی بقرعید۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
پروفیسر رفعت مظہر کے کالمز
-
پنچھی پَر پھڑپھڑانے لگے
منگل 15 فروری 2022
-
جھوٹ کی آڑھت سجانے والے
منگل 8 فروری 2022
-
اُنہوں نے فرمایا ۔۔۔۔ ۔
پیر 31 جنوری 2022
-
صدارتی نظام کا ڈھنڈورا
پیر 24 جنوری 2022
-
کورونا کی تباہ کاریاں
منگل 4 جنوری 2022
-
جیسی کرنی، ویسی بھرنی
منگل 28 دسمبر 2021
-
قصّہٴ درد سناتے ہیں کہ مجبور ہیں ہم
منگل 21 دسمبر 2021
-
ہم جس میں بَس رہے ہیں
پیر 13 دسمبر 2021
پروفیسر رفعت مظہر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.