
ٹیکنالوجی اور معاشرتی زندگی!
منگل 24 نومبر 2020

رعنا کنول
اگر ہم دس سال پہلے دیکھیں تو زندگی رنگوں سے بھری ہوئی تھی۔ تعلقات ، کنبہ اور دوست احباب کی ترجیح تھی۔ لوگ ساتھ بیٹھے رہتے ، ایک دوسرے سے باتیں کرتے ، اپنے دوستوں اور کنبہ کے ساتھ وقت گزارتے تھے۔لیکن آج ایک ہی کمرے میں بیٹھے بہن بھائی فوری پیغام رسانی یا واٹس ایپ کے ذریعہ ایک دوسرے سے بات کرتے ہیں ، یہاں تک کہ ان کے کنبہ کے افراد کی خیریت فیس بک یا واٹس ایپ کے اعدادوشمار کے ذریعہ ان کے علم میں آتی ہے۔
پہلے وقتوں کی بات کی جائے تو ایک وقت تھا جب کسی ایک گھر یا کالونی میں صرف ایک ہے ٹیلی ویژن ہوا کرتا تھا اور جیسے ہے رات ٩ بجے خبروں کا وقت ہوتا گلی یا کالونی کے افراد اس گھر میں جمع ہو جاتے اور بھر پر انداز میں اس لمحے لطف اندوز ہوتے .مگر آج وقت بلکل اس کے برعکس ہے . آج ہر گھر میں ایک سے زائد ٹیلی ویژن موجود ہیں مگر دیکھنے والے کہیں اور ہی مصروف ہیں .
آج ، ہر ایک کے پاس اسمارٹ فونز ہیں ، لہذا یہاں تک کہ اگر پورا خاندان ایک ساتھ ڈنر کے لئے بیٹھا ہوا ہے تو ، آدھے سے زیادہ ممبر اپنے فون پر مصروف ہیں۔
(جاری ہے)
بچے کرکٹ جیسے کھیل کھیلتے تھے اور گلیوں میں چھپ چھپ کر تلاش کرتے تھے۔ جون کے مہینے میں ، ظہر کے بعد جب تمام بزرگ سوتے تھے ، کرکٹ کی گیندیں کسی کی کھڑکی کا شیشہ توڑ دیتی تھیں اور تمام ماموں جمع ہوجاتے تھے۔
بچے گھروں کے دروازوں پر دستک دے کر بھاگ جاتے تھے۔ لوگ اس سے ناراض ہوجاتے تھے لیکن وہ بچوں کی بے گناہی پر ہنسنے بھی لگتے تھے۔
لیکن پھر وقت بدلا ، اب چار سال کے بچے سمارٹ فون کا استعمال کس طرح جانتے ہیں ، ان سب کے پاس اسمارٹ فون اور ٹیبلٹ موجود ہیں۔ وہ اسکرینوں میں ڈوبے ہوئے ہیں اور آؤٹ ڈور گیمس ، دوستوں اور کنبہ والوں کی قدر تک نہیں جانتے ہیں۔
ٹیکنالوجی کے جہاں بہت سارے فوائد بھی ہیں وہیں ہماری معاشرتی اقدار کو ہلانے مانیں بھی ایک خاص کردار ادا کر رہی ہے . ہمارے بچپن اور آج کل کی نسل کے بچوں کے بچپن میں بہت فرق ہے.آج کل کے بچوں کا بچپن صرف سمارٹ فونز اور ٹیبلیٹس کے گرد گھومتا ہے .
ٹکنالوجی نے ہمیں معاشرتی طور پر بند کر دیا ہے لیکن ہمیں زندگی کے حقیقی رنگوں ، کنبہ اور دوستوں کی اہمیت سے الگ کر دیا ہے۔
آج ہر شخص جھوٹ اور دھوکہ دہی سے بھر پور زندگی گزار رہا ہے ، ہم بہانہ بناتے ہیں جو ہم نہیں ہیں ، اس ڈھونگ نے دنیا کو نقالی بنا دیا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ کچھ بھی فرسٹ ہینڈ میں نہیں ہے ، یہ دراصل ایک "سیکنڈ ہینڈ لیونگ" ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
رعنا کنول کے کالمز
-
زندہ قومیں سمجھوتہ نہیں کرتی!
بدھ 2 دسمبر 2020
-
ٹیکنالوجی اور معاشرتی زندگی!
منگل 24 نومبر 2020
-
نفرت کو دور کریں اور اچھی یادیں رکھیں
جمعرات 19 نومبر 2020
-
بچوں کی ذہنی نشوونما کتنی ضروری ہے
ہفتہ 14 نومبر 2020
-
پلاسٹک بیگ پر پابندی - پنجاب میں ایک مثبت اقدام
بدھ 14 اکتوبر 2020
-
سرکاری ملازمین کا اسلام آباد میں احتجاج
جمعرات 8 اکتوبر 2020
-
تمباکو نوشی: سلو پوائزن!
منگل 29 ستمبر 2020
-
قرآن مجید کو سمجھیں اور اپنی زندگی کو آسان تر بنائیں!
جمعرات 24 ستمبر 2020
رعنا کنول کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.