
سماجی انصاف کیسے ممکن
جمعہ 19 فروری 2021

رانا اعجاز حسین چوہان
(جاری ہے)
اگر سماجی انصاف کی فراہمی کا بغور جائزہ لیا جائے تو اقوام و مذاہب کے تقابلی مطالعہ سے یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ اسلام سماجی انصاف کی فراہمی اور معاشرتی مساوات کا سب سے بڑا علمبردار ،قائل اورسچا داعی مذہب ہے، جس نے معاشرے میں موجود تمام انسانوں کو ایک جیسے مقام سے نوازا ہے۔ اسلام میں رنگ و نسل، قوم و قبیلہ،ذات پات، دولت و ثروت،اختیار و اقتدار، غریب و امیر،پختون و پنجابی،سندھی ، بلوچی ، سرائیکی وغیرہ ہونے پر کوئی امتیاز روا نہیں رکھاگیا، بلکہ اس کی تقسیم کا واحد قاعدہ واصول صرف اور صرف ”تقویٰ و للہیت“ پرقائم ہے۔ اللہ ربّ العزت کا ارشاد ہے ” اے لوگو! ہم نے تمہیں ایک مرداور ایک عورت سے پیدا کیا ہے۔اور تم کو مختلف شاخوں اور قبیلوں میں تقسیم کیا تاکہ تم ایک دوسروں کو پہچان سکو، اللہ کے نزدیک زیادہ متقی ہی عزت والا ہے“۔ بلا امتیاز عدل و انصاف کا قیام اسلامی معاشرے کا ایک اہم اور بنیادی ستون ہے، بلاشبہ عدل و انصاف ہی کی وجہ سے ہی حقدار حق پالیتا ہے اور مجرم سزا۔اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے ” جب تم لوگوں کے درمیان فیصلہ کرو تو عدل کے ساتھ کرو“۔ خاتم انبیاء محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے کہ ” جو لوگ تم سے پہلے گزرے ہیں انہیں اسی چیز نے ہلاک کیا کہ جب ان میں سے کوئی بڑا آدمی چوری کرتا تو وہ اسے چھوڑ دیتے، اور جب کوئی کمزور چوری کرتا تو اس پر سزاجاری کردیتے، اور اللہ کی قسم اگرمحمد (صلی اللہ علیہ وسلم) کی بیٹی فاطمہ بھی چوری کریگی تو میں اس کا ہاتھ بھی ضرور کاٹوں گا“۔ لیکن اگر ہم آج کے معاشرے میں اپنے اردگرد نظر دوڑائیں تو ہمیں سماجی انصاف کی صورتحال اسلامی تعلیمات کے بالکل برعکس دکھائی دیتی ہے، کیونکہ ہم اسلام کی روشن تعلیمات کو پس پشت ڈال کر اغیار کی ننگی تہذیب کے دلدادہ ہو چکے ہیں، اسی وجہ سے معاشرے میں محبت و الفت ناپید ہوگئی ہے اوربدامنی و انتشار بڑھ گیا ہے۔
تاریخ شاہد ہے کہ دنیا میں ترقی کرنے والی اقوام نے اپنے شہریوں کو صرف صنعتی ترقی اورآگے بڑھنے کے مواقع ہی نہیں دیے بلکہ اپنے پورے معاشرے پرانصاف کو غالب کرکے انہیں بہت سی فکروں اور پریشانیوں سے آزاد کیا ہے۔ بدقسمتی سے پاکستان کا شماربھی ان ممالک میں ہوتا ہے جس کے بارے میں یہ تاثر عام ہے کہ یہاں پرسماجی انصاف کی حالت کچھ زیادہ بہترنہیں، لوگ پینے کے صاف پانی ، صحت و تعلیم جیسی بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں جبکہ صرف پچاس فیصد پاکستانیوں کو بنیادی سہولتیں میسر ہیں ۔ حکومتی اقدامات اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی استعداد کار میں اضافے کے باوجود معاشرے میں روز بروز بڑھتے جرائم، چوریاں، ڈکیتیاں ،رسہ گیری اور رہزنی کے واقعات لمحہ فکریہ ہیں ۔ جبکہ معاشرے کی درست تشکیل و تعمیر کے لیے سماجی انصاف بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔ آج بھی ہمارے معاشرے میں امن و امان قائم ہو سکتا ہے الفت و محبت کے جذبات پیدا ہوسکتے ہیں ، لیکن اس کے لئے ضروری ہے کہ ہم مسلمان صحیح طور پر تعلیمات اسلام کے مطابق زندگی گزارنے والے بن جائیں۔ آپ صلی اللہ علیہ و سلم کی تعلیمات تمام انسانوں کے لیے وسائل کی منصفانہ تقسیم، حق و مساوات اور سماجی انصاف پر مبنی ہے اور انسانوں کے تحفظ و بقا کی ضامن ہے۔ کیونکہ آپ نے سماجی زندگی کا ایسا تصور پیش کیا جس میں افراد مل جل کر رہتے ہوں، ایک دوسرے کے ساتھ تعاون اور حسن سلوک سے پیش آتے ہوں، چونکہ ایک شخص معاشرے سے کٹ کر نہیں رہ سکتا اور نہ ہی اپنے معاملات زندگی بخوبی انجام دے سکتا ہے۔ آج اگر ہمیں اپنے ملک کو امن وسلامتی کا گہوارہ بنانا ہو، یا عدل و انصاف پر مبنی قوانین کو رواج دینا ہو، یا ایک حقیقی فلاحی ریاست کا قیام عمل میں لانا ہو، ایک ایسی فلاحی ریاست جہاں ہر شخص کو شخصی اور مذہبی آزادی میسر ہو، جہاں عورت کو احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہو، جہاں قوانین پر عمل درآمد دشوار نہ ہو، جہاں انسانیت کا تمسخر اڑایا جاتا ہو، جہاں امیر و غریب کو قابلیت کی بنیاد پر ترقی کے یکساں مواقع حاصل ہوں، ان سب کا حصول آج بھی ممکن ہے اگر ہم آپ صلی علیہ و سلم کے اسوہ حسنہ کی حقیقی اتباع کرنے والے بن جائیں۔ معاشرے میں بلاامتیاز سماجی انصاف کے لئے افراد کو چاہیے کہ وہ معاشرے میں سماجی انصاف کی قدروں کوپروان چڑھانے کیلئے دوسروں کے لئے بھی وہی پسند کریں جو وہ اپنے لئے پسند کرتے ہیں ، اور حکومت کو چاہیے کہ وہ ریاست کے قوانین کو اسلامی تعلیمات کے مطابق ڈھالے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
رانا اعجاز حسین چوہان کے کالمز
-
جیسی رعایا ویسے حکمران
بدھ 16 فروری 2022
-
ویلنٹائن ڈے… !
منگل 15 فروری 2022
-
یوم یکجہتی کشمیر
ہفتہ 5 فروری 2022
-
صدارتی نظام کی بازگشت!
جمعرات 3 فروری 2022
-
نظام انصاف میں بہتری کی ضرورت
بدھ 2 فروری 2022
-
کرپشن انڈیکس میں اضافہ …!
ہفتہ 29 جنوری 2022
-
ایمان کی دولت انمول نعمت
جمعہ 28 جنوری 2022
-
خوشگوار زندگی کیلئے ذہنی صحت پر توجہ ضروری
جمعرات 20 جنوری 2022
رانا اعجاز حسین چوہان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.