کرونا وائرس کی تیسری لہر اور کاروباری طبقے پر اثرات

جمعرات 1 اپریل 2021

Rana Ali Asghar

رانا علی اصغر

کرونا وائرس نے نہ صرف قومی بلکہ بین الاقوامی کاروبار کو بھی مفلوج کیا ہے۔ اس وائرس کی وجہ سے تقربیاً تمام کاروبار متا ثر ہو رہے ہیں۔ اس وائرس کی  وجہ سے خاص طور پر غریب طبقہ بہت زیادہ متاثر ہو رہا ہے۔ جہاں اس وائرس نے بین الاقومی سطح کے روبار کو متاثر کیا ، وہاں ہی اس وائرس نے پاکستان کے کاروباروی طبقے کو بھی مفلوج کر دیا ہے۔

یہ وائرس کے چین شہر وہان سے شروع ہوا چین نے تو کافی حد تک اس پر قابو پالیا ہے۔
  اس وائرس کی وجہ سے پاکستان کا کاروباری طبقہ بھی بہت متاثر ہوا ہے۔ پاکستان میں لا ک ڈاون کو لگے ہوئے تقر بیاً دوسرا ہفتہ ہے ،جس کی وجہ سے سارے  بڑے اور چھوٹے سب کاروبار بندہے۔ جس کی وجہ سے لوگ بہت سی مشکلات سے دوچار ہو رہے ہے۔     
پا کستان میں سارے کاروبار بند ہے ، صرف چند کے علاوہ میڈیکل ، دودھ، بیکری، سبزی اور نان کی دوکانیں کھلی ہوئی ہے اور باقی سب کاروبار بند ہونے کی وجہ سے بڑے کاروباری طبقہ بہت متاثر ہو رہی ہے۔

(جاری ہے)

کپڑے ، درزی، حجام ، سپیئر پارٹس کی سب دوکانیں کئی دنوں سے بند ہے ۔ جس کی وجہ سے یہ کاروباری طبقہ شیدید متاثر ہورہا ہے۔کرونا وائرس نے جہاں امریکہ کی معیشت کی کمر توڑ دی ہے ، وہاں ہی باقی ملکوں کی معیشت کی حالت بہت برُی ہوگئی ہے۔
کرونا وائرس کی وجہ سے پاکستان میں چھوٹے کاروباری لوگوں کو مشکلات
پاکستان میں بھی چھوٹے کاروباری لوگوں کو لاک ڈاون کی وجہ سے شیدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

اس وائرس کی وجہ سے روزانہ کامنے والوں کا بہت ہی مشکلات سے دو چار ہونا پڑ رہا ہے ۔ آج کل ایسے حالات ہے کہ کوئی بھی جو روزانہ کام کرتے تھے اب ان کے پاس کام نہیں ہے اور وہ فارغ بیٹھے ہوئے ہیں۔ جن کی وجہ سے اب ان کے گھروں میں فاقوں کی نوبت آچکی ہے۔
 پاکستان یو ٹیلٹی سٹور صبح 9 سے 8 بجے تک کھلے رہے گئے۔ مگر اس میں کوئی بھی ا حتیاطی تدابیر اختیار نہیں کی جارہی ہے۔

دودھ کی دوکانیں بھی صبح 9 سے شام 5 بجے تک کھلے گئے۔ جس کی وجہ سے باقی سب کاروبار بہت زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔ ہمیں چاہیئے کہ ساری ا حتیاطی تدابیر اختیار کر کے سارے کاروبار کھلے جائے، تاکہ لوگ بھوک سے نہ مر جائے۔
 پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس کے مطابق پاکستان کو 2.5 کھرب کا معیشت میں نقصان ہوگیا ہے۔ اس وائرس کی وجہ سے بہت سے لوگ بے روزگار ہو رہے ہیں ۔

  جس کی وجہ سے لوگوںکا اپنا گھر کا نظام چلانا بہت ہی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔کرونا وائرس کی وجہ سے نہ صرف پاکستان کو بلکہ سارے ملکوں کو کاروباری طبقے میں بہت نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
 اب سے باہر نکلنے میں کافی وقت لگے گا ۔ کرونا وائرس کی وجہ کوئی بھی ملک ایک دوسرے سے تجارت نہیں کر رہا ہے ، جس کی وجہ سے سارے ملکوں کو معشی طور پر بہت نقصان ہو رہا ہے۔

ہر ملک یہی چاہتا ہے کہ جلد از جلد اس وائرس پے قابو پا لیا جائے اور اپنے کاروبا روں کو دوبارہ سے کھلا جائے۔ تاکہ کاروبار اپنے معمول پے آئے ،لوگ بے روزگار بھی نہ ہو اور بھوک سے بھی نہ مرے۔پاکستان میں بھی امید ہے کہ اب 9 مئی کو لاک ڈاون کھل جائے گا ۔تاکہ روزانہ کامنے والوں کو روزگار ملے اور وہ اپنا گھر اچھے طریقے سے چلا سکے۔
 کاروبار کو ا حتیاطی تدابیر کے ساتھ کھولا جائے، تاکہ لوگ اپنا اپنا کاروبار چلا سکیں اور بھوک سے متاثر نہ ہو۔

کپڑے ، سٹیل ، سیمنٹ، سریا اور دیگر فیکٹریاں بھی بند ہے جس کی وجہ سے ہر طرح کا کاروبار بند ہے جس کی وجہ سے بہت سے کاروباری طبقے کو بہت نقصان ہورہا ہے ۔ اس وائرس کی وجہ سے بہت سے لوگ متاثر ہوئے ہیں ، کیونکہ لوگوں کے دلوں میں اس وائر س کا کافی خوف بیٹھ گیا ہے ۔ جس کی وجہ سے لوگ کافی احتیاط کر رہے اور لوگوں سے گھروں کے کام بھی نہیں کروا رہے ہیں ۔


 اس وائرس کی وجہ سے کافی لوگ بے روزگار بھی ہوئے ہیں۔ ان کو اب روزگار ملنے میں بھی وقت لگے گا۔ امید کرتے ہے کہ 9 مئی کو لاک ڈاون کھل جائے گا اور لوگ ا حتیاطی تدابیر کو اپناتے ہوئے ا پنے اپنے کاروبار کھلے ۔ پاکستان میں سب اپنے اپنے کاروبار احتیاطی تدابیرکو اپناتے ہوئے کھلے اور معیشت کو زیادہ نقصان ہونے سے بچائے۔ہم بھی امید کرتے ہیں کہ پا کستان میں بھی اس وائرس پے جلد از جلد قابو پا لیا جائے اور سب کچھ اپنے معمول پے واپس آجائے۔ انشاء اللہ

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :