سیاحت ایک بڑھتی ہوئی صنعت

پیر 31 مئی 2021

Rana Ali Asghar

رانا علی اصغر

پا کستان میں سیاحت ایک بڑھتی ہوئی صنعت ہے۔ملک جغرافیائی اور نسلی اعتبار سے متنوع ہے اور پا کستان میں متعدد تاریخی اور ثقافتی مقامات ہیں۔گزشتہ چند سالوں میں سیا حت میں اضافہ ملک کے بعض حصوں کا دورہ کرنے کی خواہش مند غیر ملکی سیا حوں کے لئے لازمی نہیں ا عتراض سر ٹیفکیٹ کے ختم کے لئے پا کستان کی حالیہ فیصلے کی حکومت کی مدد سے کیا گیا ہے۔

پا کستان کو 2020 کے لئے بہترین تعطیلات کا مقام قرار دیا گیا اور 2020 میں پاکستان کو دنیا کی تیسری سب سے اہم سیا حتی مقامات کا درجہ بھی ملا۔کیا پا کستان میں سیاحت ایک بڑھتی ہوئی صنعت ہے۔
پا کستان میں سکیورٹی کا بہتر ہونا
پچھلے دو سالوں میں پاکستان میں سکیورٹی کے حالات میں بہت بہتری آئی اور سیا حت میں300 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان کی حکومت نے 175ممالک کے لئے آن لا ئن دیزا کی خدمات کا آغاز کیا ۔50 ممالک کو آمد پر دیزا کی پیش کش کی گئی تھی اور پا کستان کا دورہ آسان بنایا گیا تھا۔ پھر پا کستان میں ٹریول ویگلرز کی آمد ہوئی جہنوں نے پاکستان کے ملک کی خونصورتی کو ظا ہر کیا خاص طور پر پاکستان کے شمالی علاقوں ہنزہ اور اسکردو۔
ورلڈ اکنامک فورم اینڈ ٹورازم کی مسا بقتی رپورٹ
2018 میں بر ٹش بیک پیکر سوسائٹی نے پاکستان کو دنیا کی سر فہرست مہم سیاحت قرار دیا۔

پا کستان کے لوگوں کو دنیا کے بہترین دوست ممالک کے طور پر بیان کیا گیا ۔فوربس نے 2019 میں پاکستان کو سیاحت کے لئے ایک بہترین مقاما ت کا درجہ دیا۔2017 میں ورلڈ اکنامک فورم اینڈٹورازم کی مسا بقتی رپورٹ کے مطابق2015 میں پاکستان کی جی ڈی پی میں سفری اور سیاحت کی براہ راست شراکت 328.3 ملین امریکی ڈالر تھی جو پا کستان کی کل جی ڈی پی کا 2.8 فیصد ہے۔

درلڈ ٹر یول اینڈٹورازم کے مطابق2016 میں پاکستان کی جی ڈی پی میں سفری اور سیاحت کی براہ راست شراکت 7.6 ملین امریکی ڈالر تھی جو مجموعی پیداوار کا 2.7 فیصد ہے۔پا کستان کی حکومت کی پیش گوئی کے مطابق 2025 تک سیاحت پاکستان کی معیشت میں 1 ٹریلین ڈالر(6.0 بلین امریکی ڈالر) کا تعاون کرے گی۔2005 کشمیر کے زلزلے کے ایک سال بعد اکتوبر 2006 میں گارڈین نے پانچ سر فہرست سیاحتی مقامات کی ایک فہرست جاری کی جس نے پاکستان کی ٹور ازم کی صنعت میں بہت مدد کی تھی۔

ان مقامات میں لاہور ،شاہراہ قراقرم،کریم آباد اور جھیل سیفل ملکوک شامل تھے۔2007 میں ملک کے ثقافتی ورثے کو فروغ دینے کے لئے پا کستان نے وزٹ پا کستان مار کیٹنگ کی ایک مہم چلائی جس میں بہت سے وا قعات شامل تھے ۔
گلگت بلتستان میں دنیا کی بلند ترین چوٹیاں
جس میں میلوں سمیت، مذ ہبی تہوار، علاقائی کھیلوں کے واقعات، آرٹس اور کرافٹ شوز،لوک میلے اور تاریخی میوزیم کا افتتاح کیا۔

2013 میں 565212 سیاح پاکستان میں تشریف لائے اور 298 ملین شراکت ہوئی۔ یہ اعدادو شمار 2018 کے بعد بڑھ کر 6.6 ملین سے زیادہ سیاحوں تک پہنچ گئے ہیں۔پاکستان کی گھریلو سیاحت کی صنعت کا تخمینہ 50 لاکھ ہیں جو مئی سے اگست کے درمیان مختصر سفر کے لئے ملک کا سفر کرتے ہیں۔پاکستان کے اہم مقامات میں موہنجوداڑو، ہڑپہ اور ہمالیہ کے پہاڑی مقامات کی کھنڈرات شامل ہیں۔

پا کستان کے شمال میں بہت سے پرانے قلعے، قدیم فن تعمیر، ہنزہ اور چترال وادیاں ہیں۔صوبہ پنجاب میں تاریخی شہر لاہور ہے۔ پاکستان ثقافتی داراحکومت ہے جس میں مغل فن تعمیر کی بہت سی مثالوں شامل ہیں جیسے کہ بادشاہی مسجد،شا لیمارگارڈن، جہانگیر کا مقبرہ اور لاہورقلعہ وغیرہ۔گلگت بلتستان میں دنیا کی کچھ بلند ترین چوٹیاں واقع ہے جس میں کے 2ہے جو دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی ہے۔

گلگت بلتستان مناظر میں پہاڑ ، جھلیں، گلیشیر اور حوبصورت وادیاں شامل ہیں۔
پاکستان کا تاریخی شہر لاہور
پا کستا ن کا تاریخی شہر لاہور صوبہ پنجاب میں ہے۔پا کستان کا تقا فتی داراحکومت ہے جس میں مغل فن تعمیر کی بہت سی مثالوں شامل ہیں جیسے بادشاہی مسجد، شا لیمار گارڈن، جہانگیر کا مقبرہ اور لاہور قلعہ وغیرہ۔


پنجاب پاکستان کا دوسرا بڑا صوبہ ہے۔یہ اپنے قدیم ثقافتی ورثہ اور مذہبی تنوع کے لئے جانا جاتا ہے۔پا کستان کے شمال میں ٹیکسلا کے مقام پر بھی گندھارا تہذیب غالب تھی۔متعدد دوسری تہذیبوں جیسے یونانیوں، وسطی ایشیائیوں اورفارسیوں نے پنجاب پر حکمرانی کی تھی اور ان میں سے بہت ساری سائٹس اب بھی موجود ہے۔مغلوں نے اس خطے پر قبضہ کیا
 اور اس کی سر زمین پر کئی صدیوں تک حکمرانی کی۔

مغل ورثہ آج کل پنجاب میں قلعوں،مقبروں اور یادگاروں کی ایک بڑی تعداد کے ساتھ مستحکم ہے۔ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن پنجاب کے ذریعے پنجاب میں سیاحت کو منظم کیا گیا ۔اس صوبے میں متعددبڑے کسمپولیٹن شہر ہیں جس میں صوبائی دارالحکومت لا ہور بھی شامل ہے۔یہاں اہم سیاحی مقامات میں لاہور قلعہ اور شالیمار باغات شامل ہے جو اب عالمی ثقافتی ورثہ سائٹس کے نام سے شامل ہیں۔

والڈ سٹی، بادشاہی مسجد، دزیر خان مسجد، مقبرہ جہا نگیر اور نور جہاں، آصف خان کا مقبرہ، چوبرجی اور دیگر اہم مقامات پر ہر سال لاکھوں سیاح تشریف لاتے ہیں۔فیصل آباد کا گھڑی کا ٹارو اورآٹھ بازار یونین جیک کی نمائندگی کے لئے بہت مشہور ہیں۔ صحرائے چالستان کا ڈیراور قلعہ چولستان جیپ ریلی کا سالانہ اہم مقام ہے۔آج کل سیاحت پاکستان کی معیشت میں بہت اہم کردار ادا کر رہا ہے۔جس سے پاکستان کا پوری دنیا میں ایک بہت اچھا امیج بن رہا ہے کہ پاکستان سیاحت کے لئے ایک محفوظ ملک ہے اور ہم دعا کرے گے کہ ٹورازم کے ذریعے ملازمت کے بہت سے مواقعے پیدا ہو اور
 یہ پا کستان کی ایک اہم صنعت بنے اور پاکستان کی معیشت میں ریڑ کی ہڈی کا کردار ادا کرے۔ انشاء اللہ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :