
لوگ کیسے بنتے ہیں
ہفتہ 6 مارچ 2021

رومانہ گوندل
(جاری ہے)
پہلے وہ جو کردار کے اچھے اور نفسیاتی طور پر مضبوط ہوتے ہیں ۔
دوسرے وہ جو کردار کے اچھے لیکن نفسیاتی طور پر کمزور ہوتے ہیں ۔
تیسرے قسم کے لوگ اگر چہ کردار کے برے ہوتے ہیں لیکن نفسیاتی طور پہ مضبوط ہوتے ہیں۔
چوتھے وہ جو کردار کے برے ہونے کے ساتھ نفسیاتی طور پہ بھی کمزور ہوتے ہیں۔
سب سے بہترین لوگ پہلی قسم کے ہوتے ہیں جو اچھے ہونے کے ساتھ نفسیاتی طور پہ مضبوط ہوتے ہیں ، وہ لیڈرز ہوتے ہیں ، دنیا میں حکمرانی کرتے ہیں ۔ وہ جہاں جاتے ہیں، توجہ حاصل کر لیتے ہیں ، ایک مقام پا لیتے ہیں اور اپنے نشان چھوڑ جا تے ہیں۔ اور سب سے برے وہ لوگ ہوتے ہیں ، جو کردار کے برے ہونے کے ساتھ ساتھ کمزور بھی ہوتے ہیں، خود تو وہ کوئی بڑا فیصلہ یا کام کر نہیں سکتے لیکن اپنی استطاعت کے مطابق دوسرے کو جتنا نقصان دے سکتے ہیں ، دیتے رہتے ہیں۔ کیونکہ بڑا کام یا کھل کے مخالفت کے لیے جو ہمت چاہیے ، وہ ان میں نہیں ہوتی اس لیے وہ یہ تو کرتے نہیں ہیں۔ لیکن بحث ان دو اقسام میں ہوتی ہیں جن میں ایک کوالٹی مثبت اور دوسری منفی ہوتی ہے جیسے کہ کچھ لوگ کردار کے اچھے ہوتے ہیں لیکن نفسیاتی طور پہ کمزور ہوتے ہیں اور دوسرے نفسیاتی طور پہ مضبوط لیکن کردار کے برے ہوتے ہیں۔
کہا جاتا ہے کہ جو اچھے ہونے کے با وجود مضبوط نہیں ہوتے ، ان کی نسبت وہ ذیادو اچھے لیڈر بنتے ہیں جو کردار کے برے ہوتے ہیں لیکن نفسیاتی طور پہ مضبوط ہوتے ہیں۔
سوال یہ ہے کہ نفسیاتی مضبوطی کیا ہے ۔ نفسیاتی طور پہ مضبوط لوگ میں چند خوبیاں ہوتی ہیں مثلا ان میں فیصلہ کرنے کی طاقت ہوتی ہے اور جو فیصلہ وہ کرتے ہیں ، اس پہ قائم رہتے ہیں ۔ جیسے قائد اعظم محمد علی جناح فرماتے ہیں کہ ” میں ْ درست فیصلہ کرنے پہ یقین نہیں رکھتا ، بلکہ فیصلہ کر کے اسے درست ثابت کرنے پہ یقین رکھتا ہوں“۔ ایسے لوگ ماضی پہ پچھتاتے نہیں ہیں اور نہ ہی ہر کسی کو خوش کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ زندگی میں آ نے والی تبدیلیوں کو خوشی سے قبول کر لیتے ہیں۔ زندگی میں آنے والے خطرات اور چیلنجز سے گبھراتے نہیں ہیں۔
لیڈر بننے کے لیے نفسیاتی طور پہ مضبوط ہونے کی خوبی یہت ضروری ہے کیونکہ حالات کے مطابق ایک بہتر ین فیصلہ لینا اور اس پہ قائم رہنا لیڈر کے لیے بہت ضروری ہوتا ہے۔ اس لیے لیڈر نفسیاتی طور مضبوط ہو یہ بات تو ٹھیک ہے لیکن سوچنا یہ ہے کہ برے ہو کے کتنے عرصے کے لیے مضبوط رہا جا سکتا ہے ۔ دنیا کی تاریخ کو دیکھا جائے تو جہاں لیذر کا ذکر آتا ہے وہاں ہٹلر کا نام آئے گا ۔ اس نے لیڈر شپ کی ، بہت بڑے بڑے فیصلے بھی کئے لیکن آخر کار خود کشی کر لی۔ تو اس کا خود کشی کر لینا کیا یہ ثابت کرتا ہے کہ وہ نفسیاتی طور پہ ایک مضبوط انسان تھا ؟ یقیننا نہیں ۔ کیونکہ برائی اور غلط فیصلے جتنی ہی مضبوطی کے ساتھ بھی کئے جائیں، آ خر کار انسان کو کمزور بنا دیتے ہیں ۔ کیونکہ انسان جب غلط کام میں پڑتا ہے تو اس کی اپنی ذات میں ایک جنگ شروع ہو جاتی ہے ۔ ایک حدیث کا مفہوم ہے کہ
حضرت عمر فاروق ایک بہترین لیڈر تھے کیونکہ ان کی کردار بہت بلند تھا اور وہ نفسیاتی طور پہ بہت مضبوط تھے۔ وہ کفر میں تھے تو بھی بہادری میں ان جیسا کوئی نہیں تھا اور مسلمان ہوئے تو بھی دلیری میں اپنی مثال آپ تھے ۔ کیونکہ انہوں نے خود سے جنگ نہیں کی۔ جب حق کا پتا چلا تو فورا قبول کر کے کفر کے راستے کو خیر باد کہہ دیا۔ مضبوط بننا ہے تو عمر فاروق کی طر ح بن جائیں کیونکہ مضبوطی وہ ہے جو عمل میں نظر آ ئے اور وہ تب ہی نظر آئے گی جب صیحیح راستے پر چلتے جائیں گئے۔ٍ
یہ جو درمیان کی دو اقسام ہیں ۔ یہ در اصل سفر ہے اور آ خر کار انسان کسی ایک مقام پہ پہنچ جاتا ہے۔ جس کا عمل اچھا ہے وہ اسے مضبوطی دے دے گا ، دل میں اطمینان اتر جائے گا ، وہ بہترین فیصلے بھی کرنے لگے گا ، لیڈر نہ بھی بنا تو بھی ٹیم ورک اچھا کرنے لگے گا ، دوسروں کے لیے مفید بن جائے گا کیونکہ اس کی سوچ اور ذات مثبت ہو جاتی ہے۔ اور جس کا عمل برا ہے وہ آخر کار اس کو نفسیاتی طور پہ کمزور کر دے گا اور وہ ہر وقت ایک بے چینی کا شکار رہتا ہے۔ پھر نیندیں اٹھنے لگتی ہیں ، ڈپریشن بڑھنے لگتا ہے اور اپنے عمل سے فرار کا واحد راستہ اس دنیا سے فرار رہ جاتا ہے ۔ اس لیے کوشش کریں کہ مثبت کوالٹی کی طرف جھکاؤ ہو۔ اپنے اندر کے مثبت پہلو کو ابھرا جائے۔
اشفاق ا حمد لکھتے ہیں
”یہ ٹھیک ہے کہ تم ایک گلاب نہیں بن سکتے ، مگر اس کا یہ مطلب تو نہیں کہ تم ایک کانٹا بن جاؤ ۔ یہاں ایک راز کی بات ہے اور وہ تمہیں بتا ہی دیتا ہوں کہ جو شخص کانٹا نہیں بنتا وہ بالآ خر گلاب بن جاتا ہے ۔ “
اس لیے خود کو کانٹا نہ بنائیں ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
رومانہ گوندل کے کالمز
-
عورت محفوظ نہیں
بدھ 25 اگست 2021
-
یہ صرف ایک خبر نہیں تھی
پیر 16 اگست 2021
-
فرعونیت غرق کر دیتی ہے
ہفتہ 31 جولائی 2021
-
خواب زندہ رہتے ہیں
ہفتہ 17 جولائی 2021
-
ہم غیر جانبدار ہیں
جمعرات 8 جولائی 2021
-
اختتامِ رمضان
پیر 10 مئی 2021
-
روزے چھوڑیں، ثواب کمائیں
جمعہ 7 مئی 2021
-
بس تھوڑی سی برداشت
منگل 4 مئی 2021
رومانہ گوندل کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.