
غریب کا بچہ پیچھے رہ جائے گا
ہفتہ 13 فروری 2021

رقیہ غزل
یہ ایک انتہائی نا معقول جواز ہے اس لیے کہ وہی اساتذہ آن لائن کلاسز لے رہے ہیں جو کہ گذشتہ کئی برسوں سے جامعات اور دیگر تعلیمی اداروں میں تدریسی خدمات سر انجام دے رہے ہیں لہذا انکی قابلیت ،اہلیت اور تجربے کو ہدف تنقید بنانا مناسب نہیں ۔
(جاری ہے)
پاکستان کا محکمہ تعلیم کیاواقعی اتنابے بس ہے جبکہ حالات یہ ہیں کہ ڈاکٹرز ،کسان ،مزدور الغرض تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کے احتجاج اور شدت پسندانہ حکومتی ردعمل کی داستانیں مقامی حلقوں میں زیر بحث ہیں جو اپنے مطالبات سمیت ناکام و نا مراد گھروں کو لوٹ گئے اور کچھ اندھیر ی قبروں میں جا سوئے المختصر تعلیم ہماری عملی ترجیحات میں کبھی شامل نہیں رہی بلکہ پاکستانی یونیورسٹیاں عالمی رینکنگ میں بھی دنیا کی سو بہترین جامعات کی فہرست سے باہر ہوتی ہیں جبکہ ہرسال متعدد تعلیمی پالیسیوں کا اجراکیا جاتا ہے ‘بلند و بانگ دعوے اور دلکش و دلفریب اہداف مقرر کئے جاتے ہیں ‘ان کے حصول کے لیے ڈیڈ لائنز بھی دی جاتی ہیں اور فنڈز بھی مختص کئے جاتے ہیں ‘بیرون ممالک سے بھی تعلم کی مد میں وظائف اور فنڈز ملتے رہتے ہیں ‘کہاں جاتے ہیں کوئی نہیں جانتا مگر پوچھنے پر غیر مستحکم سیاسی حالات کا رونا رو دیا جاتا ہے۔۔بہرحال یہ سب تو چلتا رہے گا مگر یاد رہے کہ امتحان وہی ہوتا ہے جو سر عام اورخوف ہو کہ کوئی امداد کرنے والا نہیں اسلئے امتحان کے دیرینہ اور آزمودہ طریقے اختیار کرنے سے راہ فرار حاصل کرنے کی کوشش کرنا کہ حکومت اس کی شفافیت کویقینی بنانے سے قاصر ہے مناسب نہیں ہے بچے تو ہمیشہ سے غیر سیاسی ہوتے ہیں تو ان کے بعض مطالبات بھی اگر اپوزیشن والوں کی انگیخت پر سیاسی شکل اختیار کر جائیں تو حکومتی زعماؤں کو ازخود سے معقول پالیسیاں وضع کرنے میں کمزور ی نہیں دکھانی چاہیے تھی ویسے بھی ملکی و قومی معاملات میں غیر سنجیدہ اور تجرباتی دور رس حکمت عملیوں کیوجہ سے آج ہم جس مقام پر کھڑے ہیں وہ لمحہ فکریہ ہے ایسے میں تعلیم پر تجربہ کرنا ملک و قوم کے مستقبل سے کھیلنے کے مترادف ہے اگر سالانہ امتحانات بھی آن لائن شروع کر دیے گئے تو کسی بچے کو کیا ضرورت ہے کہ وہ خود پیپر دے وہ کسی سیانے کو وہاں پر بٹھائے گا کیونکہ پھرمعاملہ تو اللہ اور بندے کا ہے ان حالات میں اگر ایک طرف تعلیم کا حال برا ہوگا تو دوسری طرف غریب آدمی کا بچہ بہت پیچھے رہ جائے گااور اس سماجی نا انصافی کیوجہ سے جوان طبقہ انارکی کی طرف مائل ہوگا جس سے ملک اور قوم بری طرح متاثر ہونگے اور پھر ایک دن وہ آئے گا کہ ہمارا نام تک نہ ہوگا داستانوں میں ۔۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
رقیہ غزل کے کالمز
-
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل رپورٹ ایک لمحہ فکریہ
جمعرات 17 فروری 2022
-
وزیر اعظم اپنے مشیر تبدیل کریں !
جمعہ 21 جنوری 2022
-
تحریک انصاف مزید قوت کے ساتھ کب ابھرے گی ؟
جمعہ 31 دسمبر 2021
-
انقلاب برپا کرنے والی مہم
پیر 13 دسمبر 2021
-
آرزوؤں کا ہجوم اور یہ ڈھلتی عمر
بدھ 1 دسمبر 2021
-
حساب کون دے گا ؟
ہفتہ 20 نومبر 2021
-
پہلے اپنا احتساب کریں پھر دوسروں سے بات کریں !
جمعرات 11 نومبر 2021
-
سیاستدانوں باز آجاؤ !
جمعرات 21 اکتوبر 2021
رقیہ غزل کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.