آذاد کشمیر میں مون سون جوبن پر نیلم ویلی میں کلاوڈ برسٹ

بدھ 17 جولائی 2019

Saeed Ur Rehman Siddiqui

سعید الرحمن صدیقی

آذاد کشمیر میں مختلف حادثات میں دریار میں دو خواتین سمیت تین افراد لاپتہ جبکہ دو الگ الگ حادثات میں تین خواتین سمیت پانچ افراد ہلاک اورچھ افرادذخمی ہوئے ہیں پاکستان کے زیر آذادکشمیر کی پولیس کے مطابق ﺩﮬﻨﯽ ﺷﺎﺭﯾﺎں ﮐﮯ ﻣﻘﺎﻡ ﺳﮯﻟﮑﮍﯾﺎﮞ ﭘﮑﮍﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺳﻌﺪﯾﮧ ﺯﻭﺟﮧﺗﻤﺮﯾﺰ ﺷﺎﮦ،ﻋﻠﯽ ﻭﻟﺪ جوﺍﺩ ﺣﺴﯿﻦ،ﻓﺎﻃﻤﮧ ﺩﺧﺘﺮ ﺟﻮﺍﺩ ﺣﺴﯿﻦ ﺩﺭﯾﺎﺋﮯنیلم میں بہہ گئے ہیں جبکہ پٹہکہ نوسیری کے مقام سے دو بھائی وسیم اور،نعیم لکڑیاں پکڑتے ہوئے دریائے نیلم میں بہہ گے ہیں جبکہ جیپ حادثہ میں تین خواتین ایک مرد جاں بحق، چار افراد زخمی ہیں مسافر جیپ سریاں سے مظفرآباد آرہی تھی کہ کامسر ڈونگاکس کے مقام پر جیپ حادثے کا شکار ہو کر دریائے نیلم کے کنارے جاگری جیپ میں ایک بچی سمیت چھ افراد سوار تھے مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ مظفرآباد جیپ حادثے میں چار افراد جاں بحق ہوئے۔

(جاری ہے)


مظفرآباد سے پٹہکہ آنے والا کیری ڈبہ چھلپانی حادثہ کا شکار ہو کر دریا نیلم میں جالگی جس نتیجہ میں ایک افراد جان بحق دو زخمی جن واجد شاہ ہمدانی ولد وارث شاہ  زخمیوں میں وارث شاہ ولد آفتاب شاہ ان کے بھائی تبارک شاہ ولدآفتاب شاہ شامل ہیں
 وادی نیلم میں بادل پھٹنے سے لاپتہ ہونے والے بائیس افراد کے متعلق حکام کا کہنا ہے کہ وقت گزرنے کیساتھ انکی ذندہ بچ جانے کا امکانات کم ہو رہے ہیں تاہم فوج اور دیگر اندادی ٹیموں کی جانب سے لاپتہ افراد کی تلاش کا کام جاری ہےمقانی صحافی جاوید اسد اللہ نے راقم سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اتوار کی رات بادل پٹھنے کے نتیجے میں ہونے والے حادثہ کے بعد ضلعی ھیڈ کواٹر آٹھمقام  اور لیسوا کے علاقے میں ٹیلی فون سروس بند کر دی گئی جس سے انہیں لیسوا میں اپنے رشتہ دارواں سے رابطے میں مشکلات کا سامنا رہا فون بند ہوجانے کے باعث وہ اور ان کا خاندان  لیسوا میں بیاہی جانے والی آپنی بیٹی ایمن کی خیریت کے متعلق سخت اذیت میں مبتلا رہے فون نہ ہونے کے باعث حادثے کی فوری معلومات میڈیا کو نہیں مل سکی ان کاکہنا تھا کہ اگر ٹیلی فون سروس بحال رہتی تو نقصانات فوری مدد سے کم بھی کئے جا سکتے تھے انہوں نے حادثہ کے موقع پر انتظامیہ اور حکومت پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اتوار کو مغرب کے فورا بعد یہ حادثہ آٹھ بجے کے قریب ہوا جبکہ رات بھر عوام اپنی مدد آپ کے تحت آپنے پیاروں کو تلاش کرتے رہے تقریباً پندرہ گھنٹے بعد یعنی سوموار کے روز تقریبا گیارہ بجےضلعی انتظامیہ کے لوگ ریسکیو کی بجائے محض ڈیٹا جمع کرنے لیسوا پہنچے انہوں نے کہا کہ تاکہ ریسکیو اور ریلیف کا کوئی بھی کام متاثرہ علاقے میں نہیں کیا گیا مقامی صحافی مقامی نوجوان ضیا احمد نے راقم کو بتایا کہ لوگوں کو ہنگامی طور پر شلٹرز کی ضرورت ہے گزشتہ رات لوگوں نے گھر تباہ ہونے کے باعث مشکل میں گزاری ہے عوام گھر اور املاک تباہ ہونے کے باعث مشکلات کا شکار ہیں

آذاد کشمیر میں فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے برگیڈئیر سلمان نے پریس نوٹ میں بتایا کہ فوجی دستے حالیہ بارشوں سے لیسوا لینڈ سلائیڈنگ اور دریائے نیلم وجہلم میں طغیانی سے متاثرہ لوگوں کی ریسکیو اور ریلیف آپریشن میں سول انتظامیہ کی مدد کر رہے ہیں فوج نے 52 پھنسے ہوئے افراد کو ہیلی کاپٹر کے زریعے ریسکیو کر کہ بچا کر محفوظ مقامات تک پہچایا ہے لیسوا اور نیلم، جہلم دریاؤں میں ڈوب جانے والے لاپتہ افراد کی تلاش میں فوج سرچ آپریشن کر رہی ہے جبکہ فوج نے ریلیف آپریشن میں متاثرہ علاقوں میں خوراک، راشن اور ادوایات پہچا رہی ہے وادی نیلم کی علاقہ لیسوا میں آذاد کشمیر کےچیف سیکرٹری  مطہر نیاز رانا  آزادکشمیر کے ہمراہ انسپکٹر جنرل پولیس صلاح الدین خان نے موقع پر پہنچ کہ کہا کہ ڈویژنل و ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ ریسکیو کے کام میں تیز لائی جائے اور جلد از جلد بحالی کے کام کو مکمل کر لیا جائے گا۔

جائے حادثہ پر فوج ، پولیس اور شہری دفاع کے رضاکاروں سمیت محکمہ ڈیزاسٹرمینجمنٹ  کی ٹیمیں امدادی کاروائیوں میں مصروف ہیں اور نقصانات کا جائزہ لیا جا رہا ہے

آذاد کشمیرکے سیکرٹری ڈاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (ایس۔ڈی۔ایم اے)ارشاد احمد نے بتایا کہ آس حوالے سے مظفرآباد میں مرکزی آفس24گھنٹے کام کررہا ہےانہوں نے کہو طوفان سے دو ابتدائی طبی امداد کے مراکز کو بھی نقصان پہنچا ہےجس سے میڈیکل ایڈ کی فراھمی میں کچھ مشکلات ہیں لیکن اس کا متبادل انتظام کیا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ ریسکیو،سول ڈیفنس اور صحت کی ٹیموں کو جائے حادثہ کہ طرف روانہ کر دیا گیا ہے۔

اب تک سول ڈیفنس نے چار کیمپ قائم کر دئیے ہیں دو کیمپ گرلز و بوائز ہائی سکول جبکہ دو ابتدائی طبی امداد کے مراکز میں قائم کئے گئے ہیں جہاں آنے والے افراد کو طبی امداد کے علاوہ خوراک،خیمے اور کمبل بھی فراہم کئے گئے جا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ امدادی کام بھرپور انداز میں جاری ہے موسم کی غیر یقینی صورتحال کے پیش نظر مظفرآباد اور وادی نیلم میں عوام کو حکام کی جانب سے بار بار خبردار کیا جارہا ہے کہ وہ دریا اور ندی نالوں کے قریب نہ جائیں.

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :