دنیا کی سب سے بڑی سفری سرگرمی اور احتیاطی تدابیر

ہفتہ 30 جنوری 2021

Shahid Afraz

شاہد افراز خان

چین ایک ارب چالیس کروڑ آبادی کا حامل ملک ہے جہاں متنوع ثقافتیں ،روایات ،تہوار اور سماجی اقدار چینی سماج کا خاصہ ہیں۔اس وقت چین میں سب سے اہم تہوار جشن بہار کی تیاریاں عروج پر ہیں۔اس تہوار کو خاندانوں کے ملاپ کی سب سے بڑی سرگرمی قرار دیا جاتا ہے۔ملک کے مختلف علاقوں میں کام کرنے والے افراد کی کوشش ہوتی ہے کہ جشن بہار کی تعطیلات اپنے اہل خانہ کے ساتھ گزاری جائیں ،اسی باعث چین کے جشن بہار کے موقع پر دنیا کی سب سے بڑی عارضی نقل مکانی دیکھی جاتی ہے۔

چین میں ہر سال کو مخصوص جانداروں سے موسوم کیا جاتا ہے اور  اس مرتبہ یہ بیل کا سال ہو گا۔چین کے قمری کلینڈر کے مطابق رواں برس جشن بہار کا آغاز بارہ فروری سے ہو رہا ہے اور اس حوالے سے سفری سرگرمیاں بھی شروع ہو چکی ہیں۔

(جاری ہے)

جشن بہار کے حوالے سے 28 جنوری سے شروع ہونے والی سفری سرگرمیوں کا سلسلہ 40 دن تک جاری رہے گا۔
اگرچہ چینی ثقافت میں جشن بہار خاندانی اتحاد ، سماجی اجتماعات اور بڑی اجتماعی سرگرمیوں کا وقت ہوتا ہے مگر وبا کے باعث صورتحال قدرے مختلف ہے۔

وبائی صورتحال کے تناظر میں چین نے تہوار کی تعطیلات سے قبل لازمی حفاظتی اقدامات کا ایک سلسلہ جاری کیا ہے ، جس میں لوگوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اپنے آبائی شہروں کی جانب "غیر ضروری" سفر نہ کریں اور وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کی خاطر سالانہ تعطیلات اپنی کام کی جگہوں پر گزاریں۔
ایسے علاقے جہاں وبائی پھیلاو کے خطرات زیادہ ہو سکتے ہیں وہاں کے تمام رہائشیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ بیرونی مقامات کا رخ نہ کریں اور جشن بہار کی خوشیاں اپنے محلوں میں ہی منائیں۔

درمیانے خطرے والے علاقوں کے مسافروں کو وبا  کی روک تھام اور کنٹرول کے متعلقہ حکام سے اجازت لینے کی ضرورت ہوگی۔ کم خطرے والے علاقوں میں رہنے والوں کو بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ انسداد وبا کی بہتر صورتحال کے باوجود وہ غیر ضروری سفر کرنے سے گریز کریں۔
چین کی وزارت ٹرانسپورٹ کے مطابق جشن بہار کے دوران چین بھر میں تقریباً 1.7 ارب سفری ٹرپس متوقع ہیں۔

چالیس روزہ سفری سرگرمیوں کے دوران  یومیہ اوسطاً  40 ملین سفری ٹرپس کیے جائیں گے جو 2020 کی نسبت 10 فیصد  زائد ہیں۔مسافروں کی سہولیات کی خاطر ریلوے آپریشن کو یقینی بناتے ہوئے بہتر حفاظتی اقدامات اپنائے گئے ہیں۔ بیس  جنوری سے ملک بھر میں 325  نئی مسافر ٹرینوں اور 114 نئی فریٹ ٹرینوں کو شامل کیا گیا ہے تاکہ سفر ی رش کے دوران ریلوے مسافروں اور مال برداری کی صلاحیت میں اضافہ کیا جاسکے۔

یہ اندازہ ہے کہ ریلوے سے سفر کرنے والے مسافروں کی تعداد 296 ملین رہے گی۔
شعبہ ہوا بازی کی بات ہے تو  حالیہ عرصے میں چین کی ملکی ایئر لائنز کے ٹکٹوں کی قیمتوں میں زبردست کمی دیکھی گئی ہے ۔چین کی شہری ہوا بازی انتظامیہ کے مطابق مسافر جشن بہار کے دوران باآسانی اپنی فلائٹس شیڈول کر سکتے ہیں اور منسوخی کی صورت میں انھیں بنا کسی کٹوتی کے پوری رقم واپس کی جائے گی۔

 
جشن بہار کے دوران سفر کرنے والے افراد کے لیے کووڈ۔19کا منفی نیو کلک ایسڈ ٹیسٹ بھی درکار ہو گا تاکہ وائرس پھیلاو کے خطرے سے نمٹا جا سکے۔اس کے علاوہ دیگر ہیلتھ دستاویزات یا ہیلتھ کیو آر کوڈ وغیرہ کی جانچ بھی انسدادی اقدامات میں شامل ہے۔ ملک بھر میں شادی بیاہ سمیت دیگر بڑے اجتماعات کی سختی سے حوصلہ شکنی کی جا رہی ہے اور کم خطرے والے علاقوں میں بھی ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ کسی بھی سرگرمی میں دس سے زائد افراد شریک نہ ہوں۔

شہریوں کو پابند کیا گیا ہے کہ بیرونی مقامات پر ماسک کی پابندی کریں۔اسی طرح مسافروں کو کہا گیا ہے کہ وہ دوران سفر ماسک پہنیں ، منفی نیوکلیک ایسڈ ٹیسٹ کے نتائج اور ہیلتھ کوڈ تیار کریں اور عوامی آمدورفت کے مقامات پر کھانے پینے سے پرہیز کریں۔تمام پبلک ٹرانسپورٹ مقامات پرڈس انفیکشن کو یقینی بنایا گیا ہے جبکہ مسافروں کے جسمانی درجہ حرارت کی پیمائش کے لیے بھی مضبوط اقدامات اپنائے گئے ہیں۔


دیگر دنیا کے برعکس یہ چینی قوم کا خاصہ ہے کہ وہ حکومتی ہدایات پر من و عن عمل پیرا ہوتے ہیں ،یہی وجہ ہے کہ چین نے ایک قلیل مدت میں وبا کو شکست دی ہے اور آج اقتصادی سماجی سرگرمیوں کا پہیہ رواں ہے۔ تہوار یقیناً جہاں خوشیوں کا بہترین سماں ہوتا ہے وہاں کسی غیر معمولی صورتحال میں اس بات کا عملی تقاضا بھی کرتا ہے کہ اپنوں کی بہتر صحت اور تحفظ کی خاطر دانش مندانہ فیصلے کیے جائیں ، کووڈ۔19 کی وبائی صورتحال کے دوران بھی ہمارے یہی رویے اپنے اور دوسروں کے تحفظ میں کارگرثابت ہو سکتے ہیں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :