چین سے غربت کا خاتمہ ،ایک عالمی خدمت
جمعرات 8 اپریل 2021
چین کی جانب سے ابھی حال ہی میں انسداد غربت میں حاصل شدہ کامیابیوں اور اہم حقائق کو اجاگر کرنے کے لیے ایک وائٹ پیپر جاری کیا گیا جس میں گزشتہ 100برسوں کے دوران غربت کے خاتمے میں چین کے تجربات اور عالمی شراکت داری سے متعلق اہم نکات کی وضاحت کی گئی ہے۔
(جاری ہے)
یہ بات قابل زکر ہے کہ انسداد غربت کے میدان میں جامع کامیابی نے چینی قوم کے ہزاروں سال پرانے خواب اور خواہش کو پورا کیا ہے۔ دنیا کی آبادی کا پانچواں حصہ چین میں بستا ہے اور اتنی بڑی آبادی کے حامل ملک میں مطلق غربت کا خاتمہ اور مقررہ مدت سے دس سال قبل ہی اقوام متحدہ کے دو ہزار تیس کے پائیدار ترقیاتی ایجنڈے میں شامل ہدف کی تکمیل ، نہ صرف چین کی اقتصادی سماجی ترقی کا اہم سنگ میل ہے ،بلکہ ترقی سے بھرپور جدید انسانی تاریخ کا بھی ایک بڑا واقعہ ہے جو بلاشبہ انسداد غربت اور انسانی ترقی کی راہ میں ایک بڑی خدمت ہے۔ چین میں اصلاحات اور کھلے پن کی پالیسی متعارف کروائے جانے کے بعد سے، غربت کے موجودہ معیار کے مطابق 770 ملین سے زائد غریب دیہی عوام کو غربت سے نجات دلوائی گئی ہے۔ عالمی بینک کے غربت سے متعلق بین الاقوامی پیمانے کے مطابق ، چین کی جانب سے غربت کے خلاف حاصل کی گئی کامیابی ،عالمی سطح پر اس شعبے میں حاصل کی گئی کامیابی کا 70 فیصد سے زائد ہے۔
چین کی کوشش ہے کہ انسداد غربت میں حاصل شدہ کامیابیوں اور اپنے تجربات کا دیگر دنیا سے بھی تبادلہ کیا جائے اور ہمسایہ ممالک میں بھی غربت کے خاتمے کی کوششوں میں معاونت فراہم کی جائے۔اس کی ایک عمدہ مثال بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو ہے۔اس منصوبے کی بدولت متعلقہ ممالک میں ترقی اور انسداد غربت کے امور میں نمایاں مدد ملی ہے۔عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق دی بیلٹ اینڈروڈ کی مشترکہ تعمیر سے 76 لاکھ افراد انتہائی غربت سے چھٹکارا حاصل کر سکیں گے جب کہ تین کروڑ بیس لاکھ افراد درمیانے درجے کی غربت سے نجات حاصل کر سکیں گے۔عوامی جمہوریہ چین کے قیام کے ستر سے زائد برسوں میں چین نے ایک سو ساٹھ سے زائد ممالک اور عالمی تنظیموں کو مختلف اقدامات میں مدد فراہم کی ہے۔
چین میں برسراقتدار کمیونسٹ پارٹی نے مسائل کے حل اور مختلف چیلنجز سے نمٹنے کے لئے ہمیشہ عوام پر مبنی نقطہ نظر اپنایا ہے۔عوامی فلاح پر مبنی فلسفے کی بنیاد پر ملک کی تعمیر نو کو آگے بڑھاتے ہوئے 1978 میں معاشی ترقی کو فروغ دینے کی خاطر اصلاحات کا آغاز کیا گیا۔ اس دوران صنعتی و پیداواری عوامل کی ترقی اور لوگوں کے ذریعہ معاش میں بہتری سمیت انسداد غربت کے مختلف منصوبہ جات کو انتہائی تیز رفتاری سے آگے بڑھایا گیا۔چینی قیادت کی ایک بڑی خوبی رہی کہ اُس نے غربت کے خاتمے سے وابستہ امور کو وقت کے تقاضوں سے ہم آہنگ کیا اور روایتی سوچ کو ترک کرتے ہوئے جدت کو کھلے دل سے تسلیم کیا۔صدر شی جن پھنگ کی سربراہی میں یہ پختہ عہد کیا گیا کہ غربت کے خاتمے کی مہم میں کسی ایک بھی غربت زدہ علاقے یا غریب فرد کو پیچھے نہیں چھوڑا جائے گا۔ اس وژن کی روشنی میں اہدافی انسداد غربت کی پالیسی اپنائی گئی جس سے نئے دور میں غربت کے خلاف جنگ میں ایک نئی توانائی میسر آئی۔ چینی قیادت نے غربت کے خاتمے کو اعلیٰ ترجیح دیتے ہوئے گورننس کے نظام میں بہتری لائی جس کا مقصد ہر اعتبار سے ایک اعتدال پسند خوشحال معاشرے کی تشکیل ٹھہرا۔ یہی وجہ ہے کہ آج معاشی اور سماجی خوشحالی چینی عوام کے معیار زندگی سے جھلکتی ہے اور چینی عوام خود کو دیگر ترقی پزیر ممالک کی نسبت کہیں محفوظ اور آسودہ تصور کرتے ہیں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
شاہد افراز خان کے کالمز
-
چین کا معاشی آوٹ لُک 2022
پیر 10 جنوری 2022
-
افغانستان میں چین کے انسان دوست اقدامات
جمعہ 17 دسمبر 2021
-
چین کا عوامی حاکمیت کا تصور
منگل 7 دسمبر 2021
-
اقتصادی تعاون کا نیا ماڈل
ہفتہ 27 نومبر 2021
-
جدوجہد سے عبارت 100 سال
جمعہ 19 نومبر 2021
-
حقیقی وژنری قیادت
ہفتہ 13 نومبر 2021
-
عالمی سطح پر"میڈ اِن چائنا" کی اہمیت
ہفتہ 6 نومبر 2021
-
علاقائی انضمام سے مشترکہ ترقی کا خواب
جمعہ 29 اکتوبر 2021
شاہد افراز خان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.