ڈیرہ اسماعیل خان 1122سروس، سیلفیوں تک محدود

ہفتہ 9 اکتوبر 2021

Sheikh Touqeer Akram

شیخ توقیر اکرم

صوبہ خیبرپختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت نے جہاں اچھے اور بہترین کام کئے وہیں پر صوبہ میں 1122کی سروس دے کر ایک بہترین کام کیا کیونکہ اس سروس سے جہاں بہت سارے بیروزگار لوگوں کو روزگار ملا وہیں پر صوبہ میں مریضوں اور دیگر شعبوں میں مسائل کے حل میں کافی مدد ملی۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں اس سروس کے قیام کو تقریبا 8سال ہونے کو ہیں ۔

یہ سروس جب شروع کی گئی تھی تو اس وقت ڈسٹرکٹ ایڈیٹوریم ہال میں عارضی طور پر دفتر بنایا گیاتھا ۔ جب کہ بعد میں تحصیل پروآ، تحصیل پہاڑپور، تحصیل کلاچی ، تحصیل درابن کلاں، اور تحصیل ڈیرہ میں مختلف جگہوں پر 1122سروس کے دفاتر قائم کئے گئے ۔ 2020ء میں حکومت کی جانب سے جاری کردہ ایک حکم نامے کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کے پاس تقریبا 14 کے قریب ایمبولینس 1122سروس کو دی گئیں۔

(جاری ہے)

جس کے بعد سے 1122کی ذمہ داریوں میں مزید اضافہ ہو گیا اور لوکل مریضوں کے ساتھ ساتھ دیگر شہروں کو ریفر ہونے والے مریضوں کو بھی ایمبولنس سروس دینے کے احکامات صادر فرمائے گئے۔ لوکل سطح پر 1122سروس کی جتنی تعریف کی جائے کم نہیں ۔ لیکن ریفر مریضوں کیلئے 14میں سے صرف دو ایمبولینس کی گاڑیاں رکھنا سراسر زیادتی ہے۔ گزشتہ دنوں مورخہ 06اکتوبر 2021کوڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے سی سی یو وارڈ میں ایک مریض شیخ محمد ہاشم ولد شیخ محمد اکرم سکنہ ٹیکن، درابن کلاں روڈکو جب پشاور پیس میکررکھوانے کیلئے ریفر کیا گیا توہسپتال کا چارٹ جب 1122کے آفس لے جایا گیا تو وہاں پر موجود عملہ نے کہا کہ ہسپتال کے سپشلسٹ سے دستخط اور مہر لگوا کر لائیں ۔

1122کے آفس اور ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال کے سی سی یو وارڈ کے درمیان دو سے ڈھائی کلومیٹر کی مصافت طے کرنے کے بعد جب مریض کے رشتہ دار ہسپتال پہنچے اور انہوںنے سی سی یو وارڈ کے انچارج ڈاکٹر سے دستخط اور مہر لگوالی اور پھر واپس وہی راستہ طے کرکے 1122آفس  پہنچے تو وہاں پر چارٹ کو دیکھ کر ایک اور حکم نامہ جاری کیا گیا کہ اب ٹراما وارڈ کے انچارج ڈاکٹر طاہر گنڈ ہ پور سے دستخط اور مہر لگوا کر چارٹ لے آئیں۔

جب دوبارہ 1122کے دفتر سے ٹراما وارڈ رش کے باوجود ڈاکٹر طاہر گنڈہ پور کے پاس پہنچے تو ڈاکٹر نے فوراً دستخط کرکے مہر لگا دی اور پھر دوبارہ الٹے پائوں 1122کی طرف دوڑے دوڑے گئے وہاں پر اس وقت اطمینان ہوا جب کائونٹر پر موجود اسٹاف نے کہا کہ اب آپ کا چارٹ مکمل ہے آپ جائیں اور ہمارا سٹاف آپ سے رابطہ کرے گا۔ مریض کے رشتہ دار نے جب پوچھا کہ آپ کا سٹاف کس وقت رابطہ کرے گا تو جواب ملا کہ ابھی اعلیٰ افسران سیٹ پر موجود نہیں ہیں ۔

انشاء اللہ جیسے ہی آ جاتے ہیں ایک دوگھنٹہ کے بعد آپ کے ساتھ رابطہ کیا جائے گا۔ تقریبا دن ایک بجے سے لے کرسہ پہر 03.45تک پراسس مکمل کرانے پر کا وقت لگا ۔اس کے بعد مزید دو گھنٹوں کا ٹائم دیدیا گیا ۔ جس پر شیخ محمد ہاشم کے فیملی ممبران نے 1122سروس سے مایوس ہو کر پرائیویٹ طور پر مبلغ 14000/-(چودہ ہزار) روپے دے کر ایمبولینس کی سروس حاصل کی اور مجبورا چار گھنٹے تاخیر سے پشاور کی طرف رواں دواں ہوئے۔

واضح رہے کہ 1122بہترین سروس کی خبریں اخبارات میں اکثر و بیشتر ہم پڑھتے رہتے ہیں۔ 1122سروس کے جوان اگر کوئی چھپکلی بھی پکڑ لیں تو ڈیرہ کی صحافی برادری اور ڈیرہ کی عوام انہیں خراج تحسین پیش کرنے میں پیش پیش ہوتی ہے ۔ لیکن 1122سروس میں بہت ساری کمیاں و کوتاہیاں ابھی بھی موجود ہیں۔ جسے درست کرنے کی ضرورت ہے ۔ شاید کہ اس چھوٹی سی تحریر کے بعد 1122کے اعلیٰ افسران اور ضلعی انتظامیہ حرکت میں آئے اور مسائل کے حل کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ آخری اطلاعات آنے تک 1122سروس تاخیرکی وجہ سے مریض شیخ محمد ہاشم کو دل کی تکلیف کے ساتھ ساتھ فالج کا بھی اٹیک ہو چکا ہے۔ دعا ہے کہ اللہ پاک مریض کو شفاء کا ملہ عطا فرمائیں۔ آمین۔ باقی سب خیریت ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :