قوم کاسرمایہ افتخار

پیر 2 جون 2014

Umer Khan Jozvi

عمر خان جوزوی

یہ ہماری سب سے بڑی بدقسمتی ہے کہ ہم خود ایمانداری سے کام کرتے نہیں اورنہ ہی کسی کوکرنے دیتے ہیں۔اس ملک میں اب توایک روایت سی چلی ہے کہ جوسیاستدان ،ڈاکٹر،انجینئر،ٹیچر،صحافی،کالم نگار،وکیل،پولیس،حکمران اورکوئی عالم دین اگر ایمانداری کواپناشیوہ بنائے توپھر وہی سب سے بڑامجرم ٹھہرتا ہے ۔ایمانداروں کوچور،ڈاکو،بے ایمان اورمحرم کومجرم بنانے کاسلسلہ اس بدقسمت ملک میں دنوں اورمہینوں نہیں سالوں سے جاری ہے اورمعلوم نہیں کہ کب تک جاری رہے گا۔

؟ سوچنے کی بات ہے کہ جس ملک میں ڈاکٹرعبدالقدیر جیسے قومی محسن کومحرم سے مجرم بنانے میں ایک منٹ نہیں لگے وہاں اورعام اورچھوٹے ایماندار افسروں کی کیاحیثیت۔۔۔۔؟افسوس کامقام تو یہ ہے کہ اس نگری میں ایماندار اورعوام کے درد دل رکھنے والے سیاستدانوں ،ڈاکٹروں،انجینئروں،ٹیچروں ،علماء وکلاء،پولیس اوردیگر سرکاری افسروں کے مستقبل کافیصلہ وہ لوگ کرتے ہیں جوخود کرپشن ،لوٹ مار میں ڈوبے اوران کے ہاتھ ظلم،زیادتی اوربے انصافی سے رنگے ہوئے ہیں ۔

(جاری ہے)

پی ٹی آئی نے انصاف عام احتساب سرعام کانعرہ لگاکر عوام سے نظام کی تبدیلی کاوعدہ کیاتھا اورپی ٹی آئی کے اسی وعدے پرخیبرپختونخوا کے عوام نے عمران خان کاساتھ دیکران کے امیدواروں کوکامیاب کیا اوراسی وجہ سے خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کی حکومت قائم ہوئی ۔مانا کہ پی ٹی آئی نے اقتدار سنبھالنے کے بعد صوبے میں لوٹ مار ،کرپشن ،رشوت وسفارش کے کئی دروازے بند کرنے کے ساتھ ایک نہیں کئی اچھے اقدامات اٹھائے لیکن معذرت کے ساتھ کہ ایماندارافسروں اورلوگوں کوراستے سے ہٹانے کیلئے انتقامی سیاست اورسرکاری محکموں میں سیاسی مداخلت کاسلسلہ سابق ادوار کی طرح آج بھی نان سٹاپ جاری ہے۔

جوسرکاری افسر ممبران اسمبلی یاحکومتی زعماء کے ذاتی مفادات میں رکاوٹ بنے انہیں اگلا لگانا آج بھی گھنٹوں نہیں منٹوں اورسیکنڈوں کاکام ہے۔ اس سلسلے میں سابق ڈی پی اومانسہرہ عبدالغفور آفریدی کی مثال ہمارے سامنے ہے۔ عبدالغفور آفریدی جس نے مانسہرہ کوجرائم سے پاک کیاتھا کوعوامی احتجاج کے باوجود مانسہرہ سے تبدیل کیاگیا ۔اسی طرح غریب عوام کیلئے حقیقی مسیحا بننے والے ایوب میڈیکل کمپلیکس ایبٹ آباد کے ایم ایس ڈاکٹر افتخار کوبھی تبدیل کرنے کی بھرپور کوشش کی گئی لیکن اللہ بھلا کرے عدلیہ کا کہ اس نے عوام سے حقیقی مسیحا چھیننے کی یہ کوشش ناکام بنائی ۔

ایم ایس کمپلیکس ڈاکٹرافتخار کاشمار بھی اے سی ایبٹ آباد اسامہ وڑائچ ،سابق ڈی پی اومانسہرہ عبدالغفورآفریدی ،ڈی ای او محکمہ تعلیم ریاض سواتی جیسے ان ایماندارافسروں میں ہوتا ہے جنہوں نے شب وروز محنت اوراپنی ایمانداری سے پی ٹی آئی کی تبدیلی کے نعرے کوسچ کرکے دکھایا۔ اس دور میں ایماندار کوایماندار اورچور کوچورکہنا جتنا مشکل ہے اس سے زیادہ مشکل ایمانداربننا ہے ۔

ذاتی مفادات کی سیاست کرنے والوں کوکیاپتہ کہ عوام کے دل جیتنے کیلئے دن کاچین اوررات کاسکون بھی قربان کرنا پڑتا ہے ۔سابق ڈی پی اومانسہرہ عبدالغفور آفریدی نے جس طرح مانسہرہ سے جرائم اوراے سی ایبٹ آباد اسامہ وڑائچ نے ایبٹ آباد سے تجاوزات کاصفایا کیااسی طرح ڈاکٹرافتخار نے ایوب میڈیکل کمپلیکس میں غریب عوام اورمریضوں کوفوری طبی سہولیات کی فراہمی میں درپیش مسائل اورحائل رکاوٹوں کابھی خاتمہ کیا۔

آج اگرکمپلیکس ہسپتال میں غریب عوام کوطبی سہولیات کی فوری فراہمی ممکن ہے تواس کی بڑی وجہ ڈاکٹرافتخار کی شب وروزمحنت اورکاؤشیں ہیں۔ڈاکٹر افتخار کوہسپتال میں داخل مریضوں کی کتنی فکر ہوتی ہے شائد کہ کچھ لوگوں کواس کااندازہ نہ ہولیکن اکثر لوگ جانتے ہیں کہ ڈاکٹر افتخار عوام کے زخموں پرفوری مرہم لگائے بغیرچین سے نہیں بیٹھ سکتے ۔میں نے خود ڈاکٹر افتخار کوغریب مریضوں کیلئے دن نہیں راتوں کوجب ساری دنیا میٹھی نیند سوجاتی ہے ایک وارڈ سے دوسرے اوردوسرے سے تیسرے وارڈ میں دوڑتے دیکھا ہے۔

یہ دسمبر کی کوئی ایک سرد رات تھی میرا ایک رشتہ دار کمپلیکس ہسپتال میں داخل تھا جس کی وجہ سے ایک رات دیر تک مجھے بھی ہسپتال میں رکنا پڑا ۔ آدھی رات جب گزرچکی پونے ایک یاایک بجے کاٹائم ہوگاکہ میں نے اپنی گہنگار آنکھوں سے ڈاکٹرافتخار کوہسپتال میں راؤنڈ کرتے دیکھا ۔راولپنڈی سے بٹگرام اورپشاورسے مری تک میں نے ایسے کئی سرکاری ہسپتالوں کے ایم ایس دیکھے جورات کوکیادن کوبھی راؤنڈاورمریضوں کی فکرنہیں کرتے۔

درحقیقت ڈاکٹرافتخارکی طرح جوافسر غریب عوام کیلئے دن کاچین اوررات کاسکون قربان کریں وہی اس ملک وقوم کاسرمایہ افتخار ہیں ۔ایسے لوگوں اورافسروں کوانتقامی سیاست کانشانہ بنانا غریب عوام کی طاقت سے اقتدار میں آنے والوں کیلئے باعث شرم ہے ۔ایماندارافسروں کوانتقامی ومفاداتی سیاست کی بھینٹ چڑھانے کیلئے اپنی تمام ترتوانائیاں صرف کرنے کی بجائے پی ٹی آئی کوکم ازکم اپنی تبدیلی والے نعرے کی کچھ نہ کچھ لاج رکھنی چاہیے عبدالغفور آفریدی کواگرمانسہرہ میں ہی رہنے دیاجاتا توآج قوم کی معصوم بیٹی کی عزت کیوں نیلام ہوتی۔

۔۔۔؟عبدالغفور آفریدی جیسے کچھ افسروں کوتبدیل کرکے پی ٹی آئی کی حکومت عوام پرایک ظلم کرچکی اب عوام پرمزید کسی ایسے ظلم کی گنجائش نہیں۔خدارا۔ڈاکٹرافتخار جیسے افسروں کوعوام کی خدمت اوران کے زخموں پرمرہم لگانے دیاجائے۔مہنگائی ،غربت ،بیروزگاری اورنفسانفسی کے اس دور میں غریب عوام کے پاس ان ایماندارافسروں کے علاوہ ہے بھی کیا۔؟ کہ آپ ان سے یہ واحد سہارا بھی چھین رہے ہیں یہی افسر ہی پی ٹی آئی کی تبدیلی کے نعرے کوعملی جامعہ پہنا کرعمران خان کے نیاپاکستان بنانے کاخواب شرمندہ تعبیر کریں گے ۔

اس لئے صوبائی حکومت ،منتخب ممبران اسمبلی اوردیگر حکومتی وسیاسی عہدیداروں کوسرکاری افسروں واہلکاروں کوانتقامی سیاست کانشانہ بنانے کی بجائے اپنی توجہ عوامی مسائل کے حل پرمبذول کرانی چاہیے تاکہ غریب عوام کوحقیقی معنوں میں ریلیف مل سکے ورنہ عوام پھر تبدیلی کے نام پرووٹ لینے والوں کوکبھی بھی معاف نہیں کریں گے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :