ایک شریف ہی چورکیوں۔۔؟

بدھ 10 مئی 2017

Umer Khan Jozvi

عمر خان جوزوی

چور نے کسی گھر یادکان سے چوری کی ،چوری کرتے ہوئے اسے لوگوں نے دیکھ لیا،اس خوف وڈر سے کہ لوگ کہیں انہیں پکڑ نہ لیں اس نے دوڑ لگائی آگے وہ چوراورپیچھے لوگ بھاگتے جارہے تھے چور نے اپنے پیچھے لاؤ لشکر کوبھاگتے دیکھاتونعروں پر نعرے لگانا شروع کردیئے کہ چورچور ۔اب اس کے آگے جولوگ آتے گئے وہ یہ سمجھے کہ چور کہیں اس سے آگے بھاگ رہا ہے اوریہ اس کوپکڑنے کیلئے پیچھے بھاگتے ہوئے نعرے لگارہاہے۔

یوں لوگوں نے اس کے کندھے کے ساتھ کندھا ملا کربھاگنا شروع کردیا۔ہوا پھر یوں کہ وہ چور لوگوں کے ہجوم اورچور کی تلاش میں خود چور بننے اورپکڑنے سے بچ گیا۔یہی کچھ آج اس ملک میں ہورہاہے ۔نوازشریف چور نوازشریف چور کے نعرے لگاکرآج اس ملک کی گلیوں محلوں چوکوں اورچوراہوں میں وہ لوگ بھی بھاگے دوڑتے جارہے ہیں۔

(جاری ہے)

جن کااپنا وجود اوربدن خود چوری سے چور چور ہے۔

وزیراعظم نوازشریف کوچور کہنے والے اکثر سیاستدان خود سر سے پاؤں تک چوری لوٹ ماراورڈاکہ زنی میں ڈوبے ہوئے ہیں ہم یہ نہیں کہتے کہ نوازشریف کوچور نہ کہاجائے نہ یہ کہتے ہیں کہ اس ملک کی گلیوں اورمحلوں میں چورچور کے نعرے نہ لگائے جائیں لیکن یہ ضرورکہتے ہیں کہ چور چور کے اس سفر کے سائے تلے چوروں کوپناہ دے کرانہیں نہ بچایا جائے ۔نوازشریف سمیت جوبھی چور ہے چاہے وہ سیاسی ہے ،سماجی ہے،مذہبی ہے یاپھر کسی محلے کاعام چور۔

اسے سامنے لاکر سرعام چوری کاہارپہنایاجائے ،بغض نواز میں بڑے سیاسی اورروایتی چوروں کوگلے لگانا یہ ہرگز انصاف نہیں اس ملک کواکیلے نوازشریف نے نہیں لوٹاقیامت کی نشانیوں کاباعث بننے والے بڑے بڑے نام بھی اس میدان کے شاہسوار رہے ۔جن لوگوں نے انسانوں کوچوکراورگھوڑوں کوسیب کے مربے کھلائے وہ بھی اس کھیل کے ونر رہے لیکن چورچور کے نعروں میں آج ان کانام اورذکر تک نہیں ،انصاف کاتقاضا یہ ہے کہ نوازشریف اورزرداری سے لیکرلیاری گینگ کے عزیزبلوچ تک سب کولائن میں کھڑا کیاجائے ۔

اکیلے نوازشریف کوچور ثابت کرنے سے اس ملک سے چوری چکاری،لوٹ مار اورمنافقت کبھی ختم نہیں ہوگی ۔کرپشن اورلوٹ مار میں اگرباقی چوروں کوچھوڑ کرایک نوازشریف کوگھر بھیجاجاتا ہے توکیاگارنٹی کہ پیچھے آنے والے حکمران لوٹ مار اورکرپشن نہیں کرینگے ۔؟کیا نوازشریف کی جگہ عمران خان ،آصف زرداری یابلاول بھٹوکے وزیراعظم بننے سے ملک سے لوٹ مار اورکرپشن کاخاتمہ ہوجائے گا۔

؟یہ سوچنا ،سمجھنا یاکہنا کہ نوازشریف کوچورچور کہنے یاثابت کرنے سے اورلوگ عبرت اورغیرت حاصل کرینگے یہ دن کی روشنی میں خواب دیکھنے کے مترادف ہے ۔ہمارے حکمران اورسیاستدان دوسروں کیلئے عبرت توبنتے ہیں پرخود کسی سے غیرت اور عبرت حاصل نہیں کرتے ۔سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کوبھی عدالت نے کھڑے کھڑے گھر بھیج دیا تھا اس سے آج تک کسی نے غیرت اورعبرت حاصل کی ۔

؟اس لئے ملک سے لوٹ مار اورکرپشن کے حقیقی معنوں میں خاتمے کیلئے شاخوں کونہیں جڑوں کوکاٹنا ہوگا اورجڑ کوئی ایک نہیں کہ اس کے کاٹنے سے ساری جڑیں خود بخود کٹ جائیں گی بلکہ ہمیں خود ان سب جڑوں کوایک ساتھ یاتوکاٹنا ہوگا یاپھران سب کو بالکل اکھاڑناہی ہوگاجب تک ہم ایسا نہیں کرتے اس وقت تک کسی ایک کوچور چور کہنے سے ہمارے ہاتھ کچھ نہیں آئے گا۔

آج آصف زراری قوم کے ساتھ مل کر نوازشریف چورنوازشریف چور کے نعرے لگارہے ہیں کل کویہی نوازشریف قوم کے ساتھ ملکرزداری چورزرادری چور کے نعرے لگاتے پھریں گے ۔وہچور ہی اگرچورچور کانعرہ نہ لگاتا توعوام کے ہجوم میں کیسے بچتا۔؟یہی حال ان چور سیاستدانوں کابھی ہے یہ اگرایک دوسرے کے خلاف چور نوازچور زرداری کے نعرے نہیں لگائیں گے توپھر کیسے بچیں گے ۔

آپ سارے چوروں کوایک ہی واری گریبان سے پکڑیں پھردیکھیں کہ ملک سے چوری،لوٹ مار اورکرپشن کاخاتمہ ہوتا ہے کہ نہیں ۔؟آدھے چوروں کے کندھوں سے کندھا ملا کرآدھے چوروں کوللکارنے سے کچھ نہیں ہوتانہ کچھ ہوگا۔نظام کی تبدیلی اورانقلاب کیلئے پسند وناپسند نہیں بلکہ پھرغیروں کے ساتھ اپنوں کی بھی قربانیاں دینی پڑتی ہیں ۔آپ نوازشریف کے ساتھ آصف زرداری اوردیگربڑے مگرمچھوں اورچوروں کوبھی ایک لائن میں کھڑاکردیں ۔

جہاں آپ چورنوازکے نعرے لگاتے ہیں وہیں چورزرداری اورچورایم این ایزاورچورایم پی ایزکے نعرے بھی لگائیں ،آپ جس استعفے کامطالبہ وزیراعظم سے کررہے ہیں وہی مطالبہ آپ اپنے چوررشتہ دار،چورافسر،چورناظم اورچورکلاس فورملازم سے بھی کریں ۔آپ چوری ،لوٹ مار،کرپشن ،جھوٹ اورمنافقت کوگالی بنادیں ۔پھرآپ دیکھیں کہ ملک میں چوری اورلوٹ مارکے سارے دروازے بندہوتے ہیں کہ نہیں لیکن محض سیاسی مفادات کے حصول اوراقتدارکی رسہ کشی میں کسی شریف کوچورچورکہنے سے نہ توسیاستدان،سرمایہ دار،جاگیردار،وڈیرے اورخان چوری کرنے سے بازآئیں گے اورنہ ہی اس طرح ملک کا نظام کبھی تبدیل ہوگا۔

جب تک آپ اپنوں کوبے گناہی کے سرٹیفکیٹ دے کرسیاسی دشمنی ،ذاتی مفادات اوراقتداروکرسی کی جنگ میں صرف غیروں کونشانہ بنائیں گے،صرف بیگانوں کوچورچورکہہ کرپکاریں گے، تب تک آپ کے شورشرابے،احتجاج،ہڑتال،مظاہروں اوردھرنوں سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ملک میں حقیقی تبدیلی کیلئے آپ کوکسی شریف کے ساتھ کسی ایک زرداری،کسی ایک ایان،کسی عاصم اورکسی ایک الطاف کی قربانی بھی دینی ہوگی ۔

آپ جب تک دوسروں کی طرف انگلیاں اٹھانے سے پہلے اپنے دامن کے سائے میں چھپے اپنے کسی چہیتے کوقربانی کابکرانہیں بنائیں گے ،اس وقت تک نہ صرف سوئس بنکوں کے درودیوارسے تمہارے خون پسینے کی خوشبودوردورتک محسوس ہوتی رہے گی بلکہ پاناموں شاناموں میں بھی تمہارایونہی ڈنکہ بجتارہے گا،آپ اگرسچے دل سے چاہتے ہیں کہ اس ملک میں لوٹ مار،چوری ،کرپشن ،جھوٹ اورمنافقت کایہ کھیل واقعی بندہوجائے توپھراس کے لئے آج سے ہی ایک ضابطہ اوراصول طے کردیں ،کہ چوری اورلوٹ مارمیں جوبھی ملوث ہوگا،چاہے وہ کوئی اپناہویابیگانہ ،اس کے لئے آپ کے ہاں کوئی رعایت اورنرمی نہیں ہوگی ،ایک روپیہ چرانے والاپڑوسی کابیٹاجس طرح چورہوگااسی طرح دس روپے لے اڑنے والاآپ کااپنامنظورنظربھی چورشمارہوگا،جب آپ اپنے اوربیگانے کوایک نظرسے دیکھیں اوردونوں کوایک ترازومیں تولنے لگیں گے ،اس کے بعدیہ سارانظام خودبخودٹھیک ہوجائے گالیکن جب تک آپ نوازشریف کوچوراوراپنے کسی سیاسی دست راست لٹیرے کوفرشتہ کہہ کرپکاریں گے تواس وقت تک پھرلوٹ مارکایہ کھیل کبھی بندنہیں ہوگا،بلکہ پھر ایک کے بعدایک چورسے آپ کاواسطہ یونہی پڑتارہے گا۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :