بڑھتی آبادی اور بے روزگاری

منگل 29 جون 2021

Zarfishan Mariam

زرفشاں مریم

ہمارا مُلک کئی عرصے سے بحرانوں کا شکار ہے ۔حکومتی کوششوں کے باوجود ان بحرانوں پر قابونہیں پایا جا رہا ہے۔ ان بحرانوں میں مہنگائی اور بے روزگاری صفحہ اول پر ہیں ۔ ان بحرانوں کی سب سے بڑی وجہ بڑھتی ہوئی آبادی ہے۔
چین بھی ان بحرانوں کا شکار رہا ہے۔ مگر اُن کی حکومتی قانون سازی کی وجہ سے ان پر قابوپا لیا گیا ہے۔ پاکستان ہو یا بھارت سماجی لحاظ سے دونوں کا نقطہ نظر ایک ہی ہے کہ جس خاندان میں اولاد زیادہ ہو گی اُس گھر میں خوشحالی اور سماجی عزت بھی زیادہ ہو گی ۔

اپنی ان سوچوں کے رہتے ہم اپنے لئے مسائل میں اضافہ کر رہے ہیں۔ظاہر سی بات ہے جب آبادی میں اضافہ ہوگا تو وسائل کی دستیابی بھی متاثر ہو گی اور ترقی کے مواقع بھی قسمت والوں کونصیب ہوں گے ۔

(جاری ہے)

اگر ترقی اور خوشحالی کا تعلق بڑھتی آبادی کے ساتھ نہ ہوتا تو امریکہ اور یورپ جیسے ممالک کی آبادی کم کیوں ہے؟کیوں یہ مما لک ترقی اور ویلفئیر کے لحاظ سے آگے ہیں ۔

یہ اس لئے ہے کہ اگر آبادی کم ہو گی تو وسائل کی تقسیم بھی درست ہو گی اور ہر کسی کو روزگار کے مواقع بھی برابر ملیں گے۔
آج ہمارے مُلک میں بہت سے ایسے لوگ ہیں جو بے شمار ڈگریوں کے باوجود روزگار سے محروم نظر آتے ہیں ۔وہ بے چارے تعلیم اور ہنر ہونے کے باوجود بے روزگار ہیں ۔
اگر یہی ہمارے ملک کی آبادی بھی محدود ہوتی تو آج ہمارے مُلک کا ہر انسان اپنے حصے کے مکمل وسائل حاصل کر رہا ہوتا ہمارا معاشرہ بھی غربت کا شکار نہ ہوتا ۔لوگ اپنی کمائی سے خوشحال زندگی گزار رہے ہوتے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :