
وبا کے خلاف فاتح عوام
منگل 5 مئی 2020

زبیر بشیر
(جاری ہے)
اس وقت دنیا بھر میں کورونا کے متاثرین کی تعداد تیس لاکھ سے زائد ہوچکی ہے۔ اس وبا کی وجہ سے سوا دولاکھ سے زائد زندگیوں کے چراغ گل ہوچکے ہیں۔ اس وبا کی ایک اور بھیانک سچائی یہ ہے کہ پہلے سے بے روزگاری سے لڑتی اس دنیا میں اس سال کے وسط تک 305 ملین افراد اپنے روزگار سے ہاتھ دھو بیٹھے ہوں گے۔ یہ صورت حال اس بات کی متقاضی ہے کہ حکومتیں اس وبا کی روک تھام اور بڑھتی ہوئی بے روزگاری کے لئے باہمی اختلافات کو بھلا دیں۔ اس قبل کے مزید دیر ہوجائے اقوام عالم کی طرف سے ایک متفقہ رد عمل بہت ضروری ہے۔
انسداد وبا کی لڑائی میں کوئی تماشائی نہیں ہے۔ 1.4 بلین چینی باشندے اپنی اپنی حیثیت میں اس وبا سے لڑنے کے لئے سخت کوشش کر رہے ہیں ، اور ہر ایک عام چینی کی جدوجہد کو سمجھنے کے بعد ہی بین الاقوامی برادری کو واضح طور پر اندازہ ہوسکتا ہے کہ چین نے اس جنگ کو کس طرح جیتا۔ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل کے سینئر مشیر بروس ایلورڈ نے جذبات کے ساتھ کہا ہے کہ "رضاکاروں نےصف اول میں خدمات سرانجام دے کر نہ صرف چین بلکہ پوری دنیا کو وائرس سے محفوظ بنایا"۔
آج کی دنیا میں ہمارے پاس سپر کمپیوٹرز، بگ ڈیٹا، مصنوعی ذہانت اور شماریاتی تجزیوں کے سافٹ وئیر موجود ہیں لیکن ہم کتنے بے بس ہیں کہ اپنی تمام تر طاقت کے دعوؤں اور عملی ثبوتوں کے باوجود اس سوال کا جواب دینے سے قاصر ہیں۔ اس کہ وجہ یہ ہے کہ آنے والی دنیا کا تعین اب ہماری خواہشات پر نہیں بلکہ "وائرس" کی جانب سے چھوڑے جانے والے چیلنجز پر ہوگا۔
ایک چیز یقینی ہے کہ اس ساری صورت حال میں سب سے زیادہ نقصان میں غریب اور کم آمدن والے طبقات ہوں گے لہذا میری دنیا کے صاحب اختیار لوگوں کو سب سے زیادہ ان ہی کی فکر کرنا ہوگی۔ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنے خون پسینے سے آج دنیا کو اس طاقتور مقام پر پہنچایا ہے۔ اس صدی کے شروع میں سامنے آنے والی عالمی کساد بازاری کو انہی لوگوں نے اپنی محنت سے انجام دیا تھا۔ اگر ہم نے مل کر انہیں بچا لیا تو یہ بھیانک خواب جلد ختم ہو جائے گا۔
حالیہ وبا نے دنیا بھر کے کھوکھلے دعوؤں کی قلعی کھول کر دی ہے۔ اس وبا نے ہمارے نظام میں موجود نا انصافیوں، کمزوریوں اور کوتاہیوں کو سب کے سامنےآشکار کردیا ہے۔ آج کی دنیا میں امیر کی دولت کا شاید ایک صفر کم ہوا ہو لیکن غریب کی زندگی صفر ہوگئی ہے۔
انشااللہ کووڈ-19 کے خلاف یہ جنگ جلد یا بادیر جیتی ہی جائے گی لیکن اس فتح کے بعد چیلنجز کی ایک طویل فہرست دنیا کی منتظر ہوگی۔ ان نئے چیلنجز کا مقابلہ کسی ایک قوم کے لئے تنہا کرنا ممکن نہیں ہو گا۔ لہذا کورونا کے بعد کی دنیا کے لئے سب کو ابھی سے تیاری کرنا ہوگی۔ ہمیں نئی دنیا کے نئے انداز قبول کرنے لئے ابھی سے تیار رہنا ہو گا۔
آج کی اس کورونائی دنیا میں ہم میں سے اکثریت کے لئے سب سے بڑا چیلنج یہ ہے کہ کس طرح اپنے آپ کو اور اپنے خاندان کو کورونا کی وبا سے بھی بچائیں اور اپنے روزگار کے اسباب کو بھی محفوظ بنائیں۔ دوسری جانب پالیسی ساز، تھنک ٹینکس اور ارباب اختیار ایسی پالیسیوں کی تلاش میں ہیں جن کی مدد سے وبا پر قابو پایا جائے اور اس کے معیشت پر پڑنے والی منفی اثرات کو بھی مزید بڑھنے سے روکا جائے۔
خدا نہ کرے کورونا کے بعد بھوک کی وبا دنیا کو آلے۔ اس وقت کورونا نے امریکہ اور افریقہ کو ایک صف میں لا کھڑا کیا ہے۔ آج دنیا کا امیر ترین خطہ بھی اتنا ہی بے بس ہے جتنا غریب ترین خطہ ہے۔ آج مزدور کورونا کا شکار ہے تو وزیراعظم بھی اس وائرس کا شکار ہے۔ہمیں وائرس کے اس سبق کو مثبت انداز میں لینا چاہیے اور دنیا سے عدم مساوات کی جڑوں کو اکھاڑ پھینکا ہوگا کیوں کہ اگر اب ہم نے کمزور لوگوں کو نہ بچایا تو ہم کس پر حکمرانی کریں گے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
زبیر بشیر کے کالمز
-
چودہ برس بعد بیجنگ میں اولمپک مشعل کی حرارت
جمعرات 3 فروری 2022
-
چین وبا کے خلاف کیسے کامیاب ہوا؟
بدھ 26 جنوری 2022
-
وبا پر قابو عالمی تعاون کے بغیر ممکن نہیں
جمعہ 21 جنوری 2022
-
ماحول دوست سواری کی حوصلہ افزائی کی ضرورت
ہفتہ 15 جنوری 2022
-
نیا سال نیا عزم
بدھ 5 جنوری 2022
-
سال 2022 میں چین کی معاشی وسماجی پالیسیاں کیا ہوں گی؟
پیر 13 دسمبر 2021
-
دنیا کی مشترکہ ترقی کا راستہ
جمعہ 26 نومبر 2021
-
دو سوسے زائد امریکی کمپنیاں چین میں کیا تلاش کر رہی ہیں؟
ہفتہ 13 نومبر 2021
زبیر بشیر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.