چینی معیشت پر عالمی اداروں کے اعتماد میں اضافہ

پیر 10 مئی 2021

Zubair Bashir

زبیر بشیر

چین کی غیر ملکی تجارت اور اندرون ملک  تجارتی اور کاروباری سرگرمیاں پوری دنیا کے ماہرین کی توجہ کا باعث ہیں۔ ایک ایسے وقت میں جب عالمی معیشت بحالی کی طرف اپنا سفر شروع کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔ چین کی جانب سے حاصل کردہ کامیابیاں سب کے لئے امید کا پیغام ہیں۔ امریکی کنزیومر نیوز اور بزنس چینل نےاپنے مضامین میں  لکھا ہے کہ اپریل میں چین کی برآمدات میں اضافہ "توقعات سے تجاوز کر گیا" اور اس کا مستقبل مزید روشن ہے۔

جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ چینی سامان کی عالمی طلب اب بھی  بہت زیادہ ہے۔  جبکہ امریکہ کی بلومبرگ نیوز ایجنسی نے پیش گوئی کی ہے کہ چین کی بقایا تجارتی کارکردگی توقع سے زیادہ بہتر رہے گی۔
چین کی جنرل کسٹمز انتظامیہ کے حال ہی میں  جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق ، رواں سال کے پہلے چار مہینوں میں چین کے تجارتی سامان کی درآمد ات اور برآمدات کی کل مالیت 11.62 ٹریلین یوآن رہی ، جس میں  پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 28.5 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

(جاری ہے)

اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ  چین کی درآمدات اور برآمدات مستحکم اور بہتر  انداز میں ترقی کر ہی ہیں۔غیر ملکی   میڈیا اور ماہرین کا خیال ہے کہ چین کی نمایاں تجارتی کارکردگی عالمی معیشت کی بحالی کا باعث بننے گی ۔  
دی بیلٹ اینڈ روڈ سے وابستہ ممالک کے ساتھ تجارتی مالیت3.43  ٹریلین یوآن بنی جو سال بہ سال  24.8% زیادہ ہے۔لی کھوئی وین نے کہا کہ چین کھلے پن کو وسعت دے رہا ہے اور دی بیلٹ اینڈ روڈ سے وابستہ ممالک کے ساتھ تجارت میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے ۔

اس عمل میں نہ صرف چین کی بیرونی تجارت کی قوت محرکہ اور ممکنہ صلاحیت کو بلند کیا گیا ہے بلکہ عالمی معیشت اور تجارت کی بحالی کے لیے بھی اہم کردار ادا کیا جا رہا ہے۔   
تھائی لینڈ   کے ایک مشہور  ماہر اقتصادیات  کا کہنا ہے کہ وبا کی صورتحال کے تحت ، چین کی مضبوط درآمد ات اور برآمد تجارت نے ایک بار پھر یہ ثابت کردیا ہے کہ عالمی معیشت میں چین کی اہم پوزیشن اپنی جگہ قائم ہے اور چینی معیشت عالمی معیشت کے لئے ایک طاقتور قوت متحرکہ ہے۔

 
برطانیہ میں عالمی معیشت کی تحقیقات سے متعلق  تھنک ٹینک کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق  عالمی معیشت کی بحالی کے ساتھ ساتھ چین کی برآمدات  میں بھی اضافہ جاری رہے گا اور دوسری طرف چینی معیشت کی بحالی کے ساتھ ساتھ اس کی درآمدات کا رجحان  بھی بہتر ہوتا رہے گا ۔  
 امریکی ہارورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر جوزف نائے نے کہا ہے کہ ہر ملک کو اپنے مفادات کا تحفظ کرنے کی ضرورت رہتی ہے جبکہ سابق صدر ٹرمپ کی "امریکہ فرسٹ" پالیسی نے امریکی قومی مفادات کی بمشکل وضاحت کی ہے۔

انہوں نے امریکہ اور چین دونوں ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے قومی مفادات کے دائرے کو وسیع رکھیں اور مختلف شعبہ جات میں باہمی تعاون کو فروغ دیں۔ پروفیسر جوزف نائے نے مزید کہا کہ رواں برس چینی کمیونسٹ پارٹی کے قیام کی 100 ویں سالگرہ منائی جارہی ہے، انہیں یقین ہے کہ "ایک خوشحال اور مضبوط چین" امریکہ کے مفاد میں ہے۔
چین کی اندرونی منڈی بھی بہت طاقتور ہے۔

پانچ تاریخ کی رات کو چین کی وزارت ثقافت وسیاحت  کی طرف سے جاری کردہ عدادوشمار کے مطابق، یکم مئی کی چھٹیوں کے دوران، چین میں اندرون ملک سیاحوں کی تعداد 230 ملین تک جاپہنچی ،جو پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں119.7 فیصد  زیادہ ہے ۔ جس سے ملک میں سیروسیاحت سے متعلق آمدنی کی مالیت 113.23 بلین یوآن تک جا پہنچی  ، جو پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 138.1فیصدزیادہ ہے ۔


چین کی سیاحت کے تحقیقی ادارے کے سربراہ دائی بن نے نشاندہی کی کہ رواں سال یکم مئی کی پانچ روزہ چھٹیوں کی مارکیٹ توقع کے مطابق رہی۔ بنیادی طور پر تین عوامل  مارکیٹ میں کھپت کی حوصلہ افزائی کو فروغ دے رہےہیں. پہلا ،ہر ایک کو وبا کی روک تھام اور کنٹرول کے  نتائج پر اعتماد ہے.دوسرا ، گزشتہ سال وبا کی وجہ سے جمع کھپت کی ضرورت کو فوری طور پر پورا کیا  جارہا ہے ۔

تیسرا ،مختلف علاقوں میں سیروسیاحت اور ثقافت سے متعلق فراہمی کا اعلی معیار ہے اور انسداد وبا اور پیداوار کے تحفظ کے حوالے سے مختلف علاقائی حکومتوں کی طرف سے جاری اقدامات بھی مناسب ہیں۔
چین کے جنوبی صوبے ہائی نان کے صدرمقام ہائی کھو میں منعقد ہونے والی چین کی پہلی انٹرنیشنل کنزیومر پروڈکٹس ایکسپو میں ۶۹ ممالک اور علاقوں کے ۶۴۸ کاروباری ادارے شریک ہیں۔

چین میں تعینات سوئٹزرلینڈ ، متحدہ عرب امارات اور  انڈونیشیا سمیت اکیس ممالک کے تقریباً  پچاس سفارتی اہلکار بھی شریک ہیں۔وہ مختلف طریقوں سے اپنے ملک کے کاروباری اداروں کی حمایت کررہے ہیں۔ ایکسپو میں شریک انٹرنیشنل کاروباری اداروں نے ایکسپو پر اطمینان کا اظہار کیا ہے اور  انہوں نے آئندہ ایکسپو میں شرکت کی خواہش کا اظہار بھی کیا ہے۔


موجودہ ایکسپو کے مہمان ملک سوئٹزرلینڈ  کے سفیر نے بتایا ہے کہ ہائی نان میں آزاد بندرگاہ کی تعمیر سوئٹزرلینڈ  اور چین کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کررہی ہے ۔ سوئٹزرلینڈ  کے کاروباری ادارے اس موقع سے استفاد کرنے کے خواہاں ہیں۔ہائی نان کے بین الاقوامی معاشی ترقیاتی بیورو کے پریس افسر  اور قازقستان سے تعلق رکھنے والے ارسلان نے بتایا ہے کہ انٹرنیشنل کنزیومر پروڈکٹس ایکسپو  کی تیاری میں متعدد ممالک کے چین میں اداروں کی حمایت کی گئی ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :