
مریخ کی سطح پر موجود چینی خلائی گاڑی کی شاندار کامیابی
جمعہ 20 اگست 2021

زبیر بشیر
(جاری ہے)
ماہرین کے مطابق موجودہ اعداد و شمار سائنسدانوں کو سیارے سے متعلق اپنے مطالعے کو وسیع کرنے میں مدد فراہم کریں گے۔
تیان وین 1 تحقیقی مشن کے ساتھ جانے والے روور نے بہت اچھا کام کیا ہے اور اس کی بجلی کی پیداوار اور ڈیٹا کی ترسیل "تسلی بخش" تھی۔ آنے والے دنوں میں مشن کنٹرولرز "زو رونگ" روور پر کچھ ’’ اسٹریس ٹیسٹ ‘‘ آزمانا چاہتے ہیں تاکہ اس کے آلات کی زیادہ سے زیادہ صلاحیت کا مظاہرہ دیکھا جا سکے اور مستقبل میں روبوٹک مہم جوئی کے لیے مریخ اور نظام شمسی کے دیگر سیاروں پر اس طرح کے تجربات کئے جا سکیں ۔ڈیزائنر کے مطابق ، روور اپنے آپریشنز کو ستمبر کے وسط سے اکتوبر کے آخر تک معطل کر دے گا کیونکہ یہ شمسی برقی مقناطیسی تابکاری کی وجہ سے زمین کے ساتھ اس کے مواصلات کی متوقع رکاوٹ ہے ، اور پھر اس کے بعد اپنا مشن دوبارہ شروع کرے گا۔
چائنا نیشنل اسپیس ایڈمنسٹریشن نے منگل کے روز اعلان کیا کہ "زو رونگ" روور نے اپنے تمام پہلے سے طے شدہ کاموں کو مکمل کرنے کے ساتھ اپنی تین ماہ کی زندگی کو ختم کر دیا ہے۔ 240 کلو وزنی روبوٹ تیان وین 1 مشن کا بنیادی جزو ہے ، جو ملک کی پہلی بین السیاراتی مہم جوئی ہے ، اور یہ مریخ پر جانے والا چھٹا روور ہے۔1.85 میٹر لمبا روبوٹ ، جو اب زمین سے سیکڑوں لاکھوں کلومیٹر کے فاصلے پر ہے ، یوٹوپیا پلینیٹیا کے ایک قدیم ساحلی علاقے کی طرف ایک توسیعی مہم جاری رکھے گا ، جو کہ شمسی نظام کے سب سے بڑے معروف بیسن کے اندر ایک بڑا میدان ہے۔
ائنسدان اس بات پر متفق ہیں کہ نظام شمسی میں زمین کے بعد مریخ ہی اس وقت وہ واحد سیارہ ہے جہاں زندگی کے آثار ملتے ہیں اور مستقبل سے متعلق منصوبے ترتیب دیے جا سکتے ہیں۔ ماہرین یہ بھی کہتے ہیں کہ مریخ سے متعلق تحقیق کو کئی برس لگ سکتے ہیں اور کئی نسلوں کی مسلسل تحقیقی کاوشوں کی ضرورت ہے۔ حالیہ تحقیقی سرگرمیوں کا مقصد بھی مریخ کے ماحول کو مزید بہتر طور پر سمجھنا اور زندگی کے وجود سے متعلق آثار کا درست ادراک ہے تاکہ بنی نوع انسان کی پائیدار ترقی کو آگے بڑھایا جا سکے۔ چین کے مریخ مشن کو سرخ سیارے تک پہنچنے میں سات ماہ کا وقت لگے گا اور اس مشن کے دوران مدار، لینڈنگ اور کھوج، ان تین اہم نکات پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔
مریخ پر لینڈنگ بھی کوئی آسان مرحلہ نہیں ہے۔ انیس سو ساٹھ کی دہائی سے اب تک انسانوں نے مریخ سے متعلق کھوج اور تحقیق کے لیے چوالیس مرتبہ کوشش کی ہے لیکن ان میں سے تقریباً نصف کوششیں ناکامی سے دوچار ہوئی ہیں۔ اس دوران چالیس سے زائد خلائی جہاز لانچ کیے گئے مگر اب تک ان میں سے صرف آٹھ خلائی جہاز ہی مریخ کی سطح پر اترنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ چین کا خلائی مشن 15 مئی کو مریخ کی سطح پر کامیابی سے اترا تھا۔ عالمی برادری نے اس موقع پر چین کو شاندار الفاظ میں مبارک باد پیش کی تھی۔ امریکہ کے ماہانہ تحقیقی رسالے " سائنس امیریکن" کی ویب سائٹ پر چینی تیان وین -1 مارس روور کی مریخ پر کامیاب لینڈنگ پر ان الفاظ میں تبصرہ کیا گیا ،"مریخ پر لینڈنگ چین کے خلائی پروگرام کی تازہ ترین کامیابی ہے، یہ کامیابی چین نے سخت محنت اور جدو جہد کے ساتھ حاصل کی ہے۔ سی این این کی ویب سائٹ نے 16 تاریخ کو اپنے مرکزی صفحے پر نمایاں الفاظ میں تحریر کیا کہ چین انسانی تاریخ کا وہ دوسرا ملک جس نے مریخ پر "خلائی گاڑی" روانہ کی ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
زبیر بشیر کے کالمز
-
چودہ برس بعد بیجنگ میں اولمپک مشعل کی حرارت
جمعرات 3 فروری 2022
-
چین وبا کے خلاف کیسے کامیاب ہوا؟
بدھ 26 جنوری 2022
-
وبا پر قابو عالمی تعاون کے بغیر ممکن نہیں
جمعہ 21 جنوری 2022
-
ماحول دوست سواری کی حوصلہ افزائی کی ضرورت
ہفتہ 15 جنوری 2022
-
نیا سال نیا عزم
بدھ 5 جنوری 2022
-
سال 2022 میں چین کی معاشی وسماجی پالیسیاں کیا ہوں گی؟
پیر 13 دسمبر 2021
-
دنیا کی مشترکہ ترقی کا راستہ
جمعہ 26 نومبر 2021
-
دو سوسے زائد امریکی کمپنیاں چین میں کیا تلاش کر رہی ہیں؟
ہفتہ 13 نومبر 2021
زبیر بشیر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.