مقبوضہ کشمیر،بھارتی ایجنٹوں کے حملے میں تاجر شہید،خاتون سمیت 5 افراد گرفتار،18 تعمیرات نذر آتش،بھارتی فوجی ہلاک، ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر بھارتی فوجی کیمپ کے باہر قاتلانہ حملے میں بال بال بچ گئے،وکلاء کی ہڑتال اور مظاہرے،طالب علم کی شہادت کے بعد کشمیریونیورسٹی میں ہزاروں طلباء نے جلوس نکالا

جمعرات 23 نومبر 2006 12:52

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23نومبر۔2006ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ایجنٹوں نے ایک تاجر کو شہید جبکہ ہسپتال،سکول سمیت 18 تعمیرات کو نذر آتش کر دیا-ممتاز قانون دان اور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر بھارتی فوجی کیمپ کے باہر قاتلانہ حملے میں بال بال بچ گئے- مسلح افراد نے ایک فوجی کو ہلاک کر دیا جبکہ بھارتی فوجیوں نے ایک خاتون سمیت مزید 5 افراد کو حراست میں لے لیا- کشمیر یونیورسٹی کے ہزاروں طلباء کا یوسف ڈار کی شہادت کے خلاف شدید مظاہرے- تفصیلات کے مطابق مسلح افراد نے سرینگر کارگل شاہراہ پر کنگن علاقے میں فوجی یونٹ جموں اینڈ کشمیر لائٹ انفنٹری کے فوجی محمد خلیل ساکنہ مینڈھر پونچھ کو گولیاں مار کر ہلاک کر دیا کسی بھی تنظیم نے اس ہلاکت کی ذمہ داری قبول نہیں کی- بھارتی ایجنٹوں نے ضلع بارہمولہ کے سوپور قصوبہ میں ایک دکاندار منظور احمد کو گولیاں مار کر شہید کر دیا-بھارتی فوجیوں نے بانڈی پورہ سے سوپور آنے والی ایک گاڑی کو پت شاہی کے مقام پر روکا اور ایک خاتون سمیت دو افراد کو حراست میں لیکر کسی نامعلوم مقام پر پہنچا دیا پولیس کی ٹاسک فورس نے اسلام آباد کے لارکی پورہ علاقے میں حزب المجاہدین کے مجاہد ریاض احمد شیخ کو اس کے گھر سے حراست میں لینے کا دعوی کیا ہے دریں اثناء کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر اور سینئر قانوندان کو بھارتی ایجنٹوں نے دستی بم کے ایک حملے میں ہلاک کرنے کی کوشش کی اور وہ بال بال بچ گئے ایڈووکیٹ میاں قیوم پر برزلہ کے علاقے میں اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ اپنی گاڑی میں گھر کی طرف جا رہے تھے-بم ان کی گاڑی کے نزدیک زور دار دھماکے سے پھٹ گیا تاہم وہ اس سے کوئی نقصان نہیں ہوا-میاں قیوم پر بھارتی ایجنٹوں کا یہ دوسرا قاتلانہ حملہ ہے-جس جگہ میاں قیوم پر قاتلانہ حملہ ہوا اس کے نزدیک بھارتی سی آر پی ایف کا ایک بڑا کیمپ بھی موجود ہے-کشمیر بار ایسوسی ایشن نے اس حملے کی شدید مذمت کی ہے جبکہ وکلاء نے ہائی کورٹ اور دوسری عدالتوں کا بائیکاٹ کیا اور اس قاتلانہ حملے کے خلاف جلوس نکالا اور احتجاجی مظاہرے کئے- بھارتی فورسز نے سری نگر کے مرکزی لالچوک،کوٹ روڈ،مائسمہ علاقوں کا محاصرہ کیا اور مسافروں کی تلاشی لی اس دوران علاقے کے دکانداروں کی بھی شناختی پریڈ کی گئی اور ان کے شناختی کارڈ چیک کئے گئے-بھارتی ایجنٹوں نے ضلع اسلام آباد کے دمھال ہانجی پورہ علاقے میں 13 رہائشی مکانات کو نذر آتش کر دیا- آگ کے دوران محمد مقبول وانی ،عبدالرشید ملک،شمیم احمد،مقبول احمد کے مکانات کے علاوہ ایک ڈسپنسری اور چار دکانیں بھی مکمل طور پر خاکستر ہو گئیں-دریں اثناء اسلام آباد کے کوکر ناگ علاقے میں بھارتی ایجنٹوں نے پانچ دکانوں کو نذر آتش کر دیا-جبکہ سوپور میں ایک سکول کو آگ لگا دی گئی-سرینگرکے ریذیڈنسی روڈ پر واقع نیڈوز ہوٹل پر تعینات سی آر پی ایف کے اہلکارٹی پانڈے کو اس کے ساتھی نے گولیاں مار کر شدید زخمی کر دیا-دریں اثناء کشمیر یونیورسٹی میں ہزاروں طلباء نے محمد یوسف ڈار کو شہید کرنے کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے محمد یوسف ڈار کو چند روز قبل بھارتی ایجنٹوں نے اغواء کرنے کے بعد گولیاں مار کر شہید کر دیاتھا-طلباء نے اس دوران بھارت کے خلاف زور دار مظاہرے کئے اور الزام لگایا کہ بھارت کشمیریوں کی نسل کشی جاری رکھے ہوئے ہے جس کے سنگین برآمد ہوں گے-