اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا حل ہونا باقی ہے، بھارتی فوج نے کنٹرول لائن پر بلااشتعال فائرنگ کے بعد سیالکوٹ ورکنگ باؤنڈری پر جارحیت قابل مذمت ہے ، چودھری عبدالمجید

منگل 12 اگست 2014 18:32

میرپور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 12اگست 2014ء) وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں و کشمیرچوہدری عبدالمجید نے بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کے دورہ مقبوضہ لداخ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ مقبوضہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ نہیں ۔ ریاستی وسائل پر بھارت پرکوئی حق نہیں اقوام متحدہ کی قراردادوں کیمطابق مسئلہ کشمیر کا حل ہونا باقی ہے۔ بھارتی فوج نے کنٹرول لائن پر بلااشتعال فائرنگ کے بعد اب سیالکوٹ ورکنگ باؤنڈری پر بھی جارحیت شروع کردی ہے جو قابل مذمت ہے ۔

قوم پاک فوج کو اندرونی وبیرونی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے اس کے ہاتھ مذیدمضبوط کرے۔ منگل کے روز یہاں میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم چوہدری عبدالمجید نے کہاکہ بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کا دورہ لداخ ریاستی وسائل پرڈاکہ ڈالنے کیلئے ہے ۔

(جاری ہے)

ریاست جموں وکشمیر پر بھارت کا کوئی آئینی وقانونی حق نہیں ریاست جموں وکشمیر کا اقوامتحدہ کی قراردادوں کے مطابق فیصلہ ہونا باقی ہے۔

بھارتی وزیراعظم کا لداخ میں پن بجلی کے دومنصوبوں کا سنگ بنیاد رکھناریاستی وسائل پر ڈاکہ ڈالنے کے مترادف ہے اورسندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔انھوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیربھارت کی ملکیت نہیں اور نہ ہی کشمیری عوام بھارت کے کسی بھی قسم کے اقتصادی پیکج کے بکاوے میں آنے والے نہیں بھارت سازش کے ذریعے پاکستان کو تباہ کرنے کے منصوبے پر عمل پیراہے اور جموں وکشمیر کے متنازعہ علاقے میں دریاؤں پر ڈیم تعمیرکررہاہے لیکن کشمیری بھارت کے ساتھ ہرگز ملنانہیں چاہتے اورنہ ہی وہ اقتصادی مراعات دے کرکشمیری عوام کے ضمیرکو خریدنے میں کامیاب ہوگا۔

کشمیری بھارت کے تسلط سے آزادی حاصل کرنے کے لیے اس کے خلاف 66 سال سے جدوجہد کررہے ہیں کشمیری عوام نے بھارت سے آزادی حاصل کرنے کے لیے لازوال قربانیاں دیں اور کشمیری شہداء کے لہو کا ہرحال میں تحفظ کریں گے اور پاکستان کے خلاف ہونے والی سازشوں کے خلاف کشمیری بھارت کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوارکی طرح متحد ہیں ۔ بھارت جس نے عالمی سطح پر کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دینے کے وعدے کررکھے ہیں۔

ان وعدوں پر عملدرآمدگی کی بجائے وہ ریاست کے وسائل لوٹ رہاہے۔ انھوں نے کہاکہ کشمیری بھارت کے خلاف خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ ایک سوال پر وزیراعظم نے کہاکہ نئے بھارتی آرمی چیف نے آتے ہی لائن آف کنٹرول پر جارحیت شروع کردی ہے اور اب بھارتی افواج نے پاکستان کے ساتھ ورکنگ باؤنڈری پر بھی معصوم شہریوں کو نشانہ بنانا شروع کردیا ہے یہ بھارتی اقدام قابل مذمت ہے۔

پاکستانی اور کشمیری قوم وطن کے چپے چپے کادفاع کرنے کے لیے تیار ہے۔ انھوں نے کہاکہ اس وقت ملک میں مسلح افواج کو اندرونی وبیرونی محاذوں پر مختلف چیلنجز درپیش ہیں جن کا وہ دلیرانہ مقابلہ کررہی ہیں قوم اپنی افواج کے ہاتھ مذید مضبوط کریں۔ وزیراعظم نے ایک سوال پر کہاکہ جمہوریت ہی میں مسائل کا حل ہے جب بھی جمہوریت کوکمزور کیاگیااس سے ملک بھی کمزور ہوا۔ ملک کو معاشی اور دفاعی طورپرمضبوط بنانے کے لیے جمہوریت کی مضبوطی ، آئین وقانون کی بالادستی بہت ضروری ہے۔ لانگ مارچ اور احتجاجی دھرنوں سے ملک ترقی نہیں کرتا بلکہ اس سے ملک ترقی میں بہت پیچھے چلاجاتاہے۔ انھوں نے کہاکہ کشمیری عوام ملک پاکستان کی ترقی و خوشحالی اور مضبوطی کے لیے قربانیاں دیتے رہیں گے۔