پی ٹی آئی کی سونامی مجید اینڈ کمپنی کو خص و خاشاک کی مانند روند ڈالے گی،بیرسٹر سلطان محمود

کرپشن لوٹ گھسوٹ، چورا چوری کا بازار گر کرنیوالے عناصر کو ریاست کے اندر عبرت کا نشان بنا کر چھوڑینگے انتقامی سیاست کا قائل نہیں نہ ہی انتقام لینا میرا شیوا رہا ہے، البتہ مجید جیسے بیوفاؤں کو آمدہ الیکشن میں احساس ضرور دلائینگے، صدر پی ٹی آئی آزاد کشمیر

اتوار 20 ستمبر 2015 18:11

اکال گڑھ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 20 ستمبر۔2015ء) آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم و کشمیر پی ٹی آئی کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی سونامی مجید اینڈ کمپنی کو خص و خاشاک کی مانند روند ڈالے گی۔ کرپشن لوٹ گھسوٹ، چورا چوری کا بازار گر کرنے والے عناصر کو ریاست کے اندر عبرت کا نشان بنا کر چھوڑیں گے۔ میں انتقامی سیاست کا قائل نہیں اور نہ ہی انتقام لینا میرا شیوا رہا ہے۔

البتہ مجید جیسے غداروں اور بیوفاؤں کو آمدہ الیکشن میں احساس ضرور دلائیں گے۔ جیسا کہ میں نے پیپلزپارٹی کو احساس دلایا ہے۔ آج نیو اسلام گڑھ کے اندر عوامی جوش و خروش دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ میں چکسواری کی سیٹ اپنے ساتھ لے کر جا رہا ہوں۔ سیاست میں اپنا حریف آزادکشمیر میں کبھی کسی کو نہیں سمجھا۔

(جاری ہے)

میں نے ہمیشہ اپنا حریف بھارتی وزیراعظم مود ی کو سمجھا ہے۔

25ستمبر کو بھارتی وزیراعظم اقوام متحدہ میں خطاب کرنے جا رہا ہے۔ اس روز میں نے وہاں پر بھرپور احتجاجی مظاہرے کا اعلان کردیا ہے۔ ضمنی الیکشن کے دوران وزیراعظم دو ماہ تک مسلسل میرپورمیں بیٹھ کر عوام کی منتیں ترلے کرتا رہا۔ ایک ارب سے زائد کے وسائل ضمنی الیکشن میں خرچ کیے گئے۔ اس کے باوجود میرپور کی غیرت مند عوام نے مجھے تاریخی کامیابی دلا کر چودھری مجید کی سازشوں کو خاک آلود کیا۔

چکسواری کے لوگ بھی غیرت مند ہیں۔ میرپور کے لوگوں سے ملتے جلتے ہیں۔ اس الیکشن میں چودھری مجید کا وہ حشر ہوگا کہ چودھری مجید کبھی مظفر آباد جانے کے قابل نہیں رہے گا۔ نیو اسلام گڑھ کے اندر جس قدر بھی حل طلب مسائل ہیں اُن کو حل کرنے میں اپنا بھرپور کردار اداکروں گا۔ آج کے جلسے نے حلقہ کے اندر ہمارا ایک مومنٹم قائم کردیا ہے۔ تحریک انصاف کے کارکنان کو میں حکم دیتا ہوں کہ وہ پوری قوت سے پی ٹی آئی کے نظریات و افکار کی ترویج کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔

ان خیالات کا اظہار بیرسٹر سلطان محمود چودھری نے نیو اسلام گڑھ کے اندر ایک بڑے جلسہ عام سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جلسے کی میزبانی اور صدارت کے فرائض چودھری محمد شبیر نے سرانجام دئیے۔ جبکہ جلسۂ عام سے تحریک انصاف کے چیف آرگنائزر چودھری ظفر انور، سابق مشیر حکومت چودھری شعبان، سابق امیدواران اسمبلی راجہ وسیم خالد، چودھری عبدالرحمن ایڈووکیٹ، سابق ایڈمنسٹریٹر چودھری سلطان آف سنگھوٹ، نوجوان قانون دان نمبردار ابرار نیاز، قمر چودھری، کائنات حبیب، ندیم بوٹا، راجہ منیر، محسن چودھری، شعیب ظہیر، قمرطالب، آفتاب سرور، نعمان نمبردار اور دیگر نے خطاب کیا۔

تحریک انصاف کے چیف آرگنائزر ظفر انور نے اپنے خطاب میں کہا کہ تحریک انصاف کو اس وقت آزادکشمیر کے اندر بھرپور عوامی پذیرائی مل رہی ہے۔ مجید کو مسندِ اقتدار تک پہنچانے میں ہم سب کا ایک کردار تھا۔ ہم سمجھتے تھے کہ وہ عوامی توقعات پر پورا اترے گا مگر اس نے عوامی توقعات پر پورا اترنے کی بجائے کرپشن کے تمام ریکارڈ توڑ دئیے۔ چوھری مجید تحریک انصاف کی مقبولیت سے خائف ہوکر حلقہ کے اندر قیام پذیر ہو چکا ہے۔

اب وہ جو بھی کرلے ناکامی اُس کا مقدر بن چکی ہے۔ تحریک انصاف کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چودھری نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ مجید اپنا آخری بجٹ پیش کرچکا ہے۔ اب وہ جو اعلانات کرچکا ہے۔ اُن کو پورا کرنے کیلئے اُس کے پاس وسائل نہیں۔ اﷲ کے فضل و کرم سے آئندہ بجٹ تحریک انصاف پیش کرے گی۔ پیپلزپارٹی اب ماضی کا قصہ بنتی جا رہی ہے۔ آمدہ الیکشن میں ہمارا مقابلہ مفاہمتی سیاست کے پیرو کاروں سے ہوگا۔

ہم نے اُن کو منتقی انجام تک پہنچانے کا تہیہ کررکھا ہے۔ ریاست کے اندر انتخابی معرکے کا آغاز ہوا چاہتا ہے۔ تحریک انصاف کے نوجوان خود کو انتخابی میدان میں معرکہ آرائی کیلئے تیار رکھیں کیونکہ آنے والے الیکشن میں تحریک انصاف کے نوجوانوں کا کردار انتہائی اہم نوعیت کا ہوگا۔ پی ٹی آئی کے اندر بڑی قد آور شخصیات شامل ہونا چاہتی ہیں لیکن میں نے اپنا سارا فوکس عوامی رابطہ مہم پر کیا ہواہے۔

کیونکہ میں چاہتا ہوں نئی قیادت کو آگے لایا جائے۔ عام لوگوں کو بااختیار کیا جائے۔ آزادکشمیر کی تاریخ میں پہلی دفعہ کسی ممبر اسمبلی نے استعفیٰ دیکر الیکشن لڑنے کا رسک لیا تھا۔ مجھے میرے انتہائی قریبی دوستوں نے کہا تھا کہ یہ رسک نہ لیا جائے۔ میں نے اُن سے کہا کہ میں ایک جرائتمند شخص ہوں۔ زندگی میں رسک جرائتمند لوگ ہی لیا کرتے ہیں۔ مجید جیسے جھوٹے اور بزدل لوگوں کا کام رسک لینا نہیں۔ لندن ملین مارچ کے بعد 25اکتوبر کو نیو یارک میں ملین مارچ کررہے ہیں۔ جو تحریک آزادی کشمیر میں ایک سنگ میل کی حیثیت اختیار کرجائے گا۔