جموں ہائی کورٹ کافیصلہ خوش آئند اور پاکستان کی اخلاقی جیت ہے،اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کوحق خودارادیت دیاجائے،جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوجاتا جنوبی ایشیاء میں امن قائم نہیں ہوسکتا

پنجاب اسمبلی میں جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر وسیم اختر کا بیان

بدھ 14 اکتوبر 2015 21:46

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 14 اکتوبر۔2015ء) پارلیمانی لیڈرصوبائی اسمبلی وامیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اخترنے جموں ہائی کورٹ کے تاریخ ساز فیصلے’’کشمیر بھارت کااٹوٹ انگ نہیں،ریاست کی آئین سازاسمبلی نے1957میں سے قبل آئین کی شق370میں ترمیم یاتنسیخ کی سفارش نہیں کی۔بدھ کو اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور بھارت کی دیگر انتہاپسند سیاسی جماعتیں آرٹیکل370ختم کرکے مقبوضہ کشمیر کی خودمختاری کی حیثیت کوختم کرناچاہتے ہیں۔

ان کایہ خواب کبھی شرمندہ تعبیرنہیں ہوگا۔انہوں نے کہاکہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے جس کی 98فیصد مسلمان آبادی پاکستان کے ساتھ الحاق چاہتی ہے۔دنیا کے امن کے علمبردار ممالک،یواین او اور این جی اوز مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کے مظالم سے کشمیریوں کونجات دلائیں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کوحق خودارادیت دیاجائے۔

(جاری ہے)

ہندوستان وادی میں کالے قوانین کے تحت نوجوانوں کواغواء،خواتین کی بے حرمتی،بچوں کویتیم اور قتل وغارت گری کابازار گرم کئے ہوئے ہے۔ڈاکٹر سید وسیم اختر نے مزیدکہاکہ مقبوضہ کشمیر کی ہائی کورٹ کا فیصلہ خوش آئند اور ساری دنیا کی آنکھیں کھولنے کے لئے کافی ہے۔اب عالمی برادری بھارت کے دوہرے معیار، مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشتگردی کانوٹس لیتے ہوئے کشمیریوں کوان کاآئینی وقانونی اور بنیادی انسانی حقوق دلانے کے لئے اپنا مثبت کردار اداکرے۔جب تک مسئلہ کشمیر کاپائیدار حل نہیں نکلتا تب تک جنوبی ایشیاء میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔