بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کا پاکستان آنا خاص کر نواز ، مودی کے درمیان پیرس میں راز و نیاز کی بات چیت کے بعد غور کرنے کا وقت ہے ‘ابھی اس بارے میں پاکستانی و کشمیری عوام کو اس ملاقات کی تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا گیا اور پھر بنکاک میں دونوں ممالک کے نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر کے ملاقات کے فورا! بعد بھارتی وزیر خارجہ کی پاکستان آمد کے بارے میں کشمیریوں کو کسی بھی لیول پر اعتماد میں نہیں لیا گیا‘بھارت اور پاکستان کا اصل مسئلہ کشمیر ہے ‘کشمیر پر بات کرنی ہے تو مسئلہ کشمیر کے دو نہیں بلکہ تین فریق ہیں‘سہ فریقی بات چیت ہونی چاہیے ورنہ دال میں کچھ کالا نظر آتا ہے‘کشمیری ایسا کوئی فیصلہ نہیں مانیں گے جس میں کشمیریوں کی شرکت نہ ہو

آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم و کشمیر پی ٹی آئی کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کا جلسہ عام سے خطاب

بدھ 9 دسمبر 2015 17:27

ہٹیاں بالا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔09 دسمبر۔2015ء) آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم و کشمیر پی ٹی آئی کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کہا ہے کہ بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کا پاکستان آنا خاص کر نواز ، مودی کے درمیان پیرس میں راز و نیاز کی بات چیت کے بعد غور کرنے کا وقت ہے کیونکہ ابھی تک اس بارے میں پاکستانی و کشمیری عوام کو اس ملاقات کی تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا گیا اور پھر بنکاک میں دونوں ممالک کے نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر کے ملاقات کے فورا! بعد بھارتی وزیر خارجہ کی پاکستان آمد کے بارے میں کشمیریوں کو کسی بھی لیول پر اعتماد میں نہیں لیا گیا۔

بھارت اور پاکستان کا اصل مسئلہ کشمیر ہے اور اگر کشمیر پر بات کرنی ہے تو مسئلہ کشمیر کے دو نہیں بلکہ تین فریق ہیں۔

(جاری ہے)

لہذا سہ فریقی بات چیت ہونی چاہیے۔ورنہ دال میں کچھ کالا نظر آتا ہے۔کشمیری ایسا کوئی فیصلہ نہیں مانیں گے جس میں کشمیریوں کی شرکت نہ ہو اور ایسے معلوم ہوتا ہے کہ دونوں ممالک مسئلہ کشمیر کو پس پشت ڈال کر آگے بڑھنا چاہتے ہیں تو یہ نا ممکن ہے ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔

سشما سوراج نے پچھلے سال لندن میں برطانوی حکومت سے ملاقاتیں کرکے ملین مارچ رکوانے کی سازش کی تھی میں وہاں بھی اسکی سازش ناکام بنائی تھی اور اب یہاں اسلام آباد میں بھی اسکی کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دوں گا۔ کسی مائی کے لال کو کشمیر پر سودے بازی نہیں کرنے دیں گے۔ کشمیر کشمیریوں کا ہے۔ہم سیاست کو ڈر ا ئنگ روم سے نکال کر عوام میں لے آئے ہیں اسحاق ظفرمرحوم میرے قریبی ساتھی تھے اور وہ میرے ساتھ سینئر وزیر بھی رہے۔

اگر آج وہ زندہ ہوتے تو وہ آج بھی میرے ساتھ ہوتے۔مسلم لیگ ن نے میرپور کے ضمنی الیکشن میں اپنا امیدوار بٹھا کر یہ ثابت کیا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں۔آئندہ انتخابات میں بھی عوام ان کا اس سے برا حشر کریں گے۔ جبکہ ہم عمران کان کے ویژن کے مطابق نوجوانوں کے ہاتھوں میں تبدیلی کا پرچم دینا چاہتے ہیں ابھی تک آزاد کشمیر میں چیف الیکشن کمشنر کا تقرر نہ ہونا مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ ہے اوریہ دونوں فرسودہ پارٹیوں کی ملی بھگت کا مظہر ہے ۔

میں ہٹیاں بالا کی سیٹ اپنی ساتھ لے کر جا رہا ہوں۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج یہاں ہٹیاں بالا میں کشمیر پی ٹی آئی کے زیر اہتمام ایک بہت بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جلسہ عام کی صدارت اسحاق طاہر سابق ایڈمنسٹریٹر ہٹیالا بالا نے کی جبکہ جلسہ عام سے سابق وزیر سردار گل خنداں، پی ٹی آئی کے سینئر نائب صدر خواجہ فاروق احمد، سابق سردار تبارک علی،مرکزی نائب صدر تقدیس گیلانی،سابق ایم ایل اے، گلزار فاطمہ، صاحبزادہ محمود ایڈووکیٹ ،ملک عنائت، چوہدری فرید، چوہدری شاہ نواز، راجہ زاہد عظیم ایڈووکیٹ چوہدری شفقت ایڈووکیٹ،خواجہ عاطف بشیر،راجہ شیراز، جبار مغل، منیراختر سلہریا، اور دیگر نے بھی خطاب کیا اس موقع پر پاکستان مسلم لیگ ن آزاد کشمیر اور پاکستان پیپلزپارٹی آزاد کشمیر کے سینکڑوں کارکنان اور سرکردہ رہنماؤں نے پی ٹی آئی میں شمولیت کا اعلان کیا۔

بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ کشمیریوں کی شمولیت کے بغیر پاک بھارت مذاکرات کی کوئی اہمیت نہیں۔ مذاکراتی عمل سے کشمیریوں کو باہر رکھ کر مسئلہ کشمیر کا کوئی بھی حل نہیں نکالا جا سکتا۔ بھارتی وزیر خارجہ کی پاکستان آمد کئی باتوں کی طرف اشارہ دیتی ہے۔ جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کشمیر پر کوئی سودے بازی ہو رہی ہے۔ لیکن میں آزاد کشمیر کے غیور عوام کو یقین دلاتا ہوں کہ کسی مائی کے لال کو کشمیر پر سودے بازی نہیں کرنے دیں گے۔

کشمیر کشمیریوں کا ہے کشمیری ہی اس کا فیصلہ کریں گے۔ کشمیری بھارتی تسلط کو نہیں مانتے۔ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ یہ وہی بھارتی وزیر خارجہ ہے جس نے پچھلے سال لندن ملین مارچ رکوانے کے لئے برطانوی وزیرخارجہ سے ملاقاتیں کی تھیں میں نے وہاں بھی اسکی سازشیں ناکام بنائی تھیں اور یہاں اسلام آباد میں بھی اسکی سازشیں ناکام بناؤں گا۔

بیرسٹر سلطان نے کہا کہ اس وقت آزاد کشمیر کا استحصالی سیاسی ٹولہ تحریک انصاف کا راستہ روکنے کیلئے ایڑھی چوٹی کا زور لگا رہا ہے اس تناظر میں چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی نہیں کی جا رہی اور انتخابات سے پہلے ہی دھاندلی کی جا رہی ہے ، لیکن کارکن مطمین رہیں۔ موجودہ حکمرانوں سمیت ان کے مفاہمتی بھائیوں کو میر پور کے ضمنی الیکشن کی طرح آمدہ عام الیکشن میں بھی عبرت ناک شکست سے دوچار کرینگے۔

انہوں نے کہا کہ کہ تحریک انصاف آزاد کشمیر میں بر سر اقتدار آنے کے بعد خواتین کو 33 فیصد نمائندگی دینے کیلئے قانون سازی کریگی۔ نوجوانوں کو ہر میدان میں سامنے لایا جائیگا۔ بلدیاتی انتخابات پہلا کام ہوگا اور نوجوان قیادت کو سامنے لائیں گے۔ میرٹ بحال کر نے کیلئے غیر جانبدار اور شفاف پبلک سروس کمیشن کا قیام عمل میں لایا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے اندر لوٹ مار کرنے والے عناصر کا کڑا احتساب کیا جائیگا اور سرکاری وسائل اور ملازمتوں کو شیر مادر سمجھ کر ہضم کر نے والوں کو کڑے احتساب کا سامنا کر نا پڑے گا۔

ریاست میں لوٹ مار کا راستہ ہمیشہ ہمیشہ کیلئے روکنے کیلئے جاندار اور با اختیار احتساب بیورو کا قیام عمل میں لایا جائیگا۔ جس طرح کے پی کے میں منصفانہ اور شفاف احتساب ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جلد پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان آزاد کشمیر کا تفصیلی دورہ کریں گے اور آزاد کشمیر میں حقیقی تبدیلی کی بنیاد رکھیں کارکنان الیکشن کی تیاریاں شروع کردیں، کرپٹ حکمرانوں اور ان کے حمایتوں کو گھر بھیج کر دم لیں گے۔