کشمیری نو جوان کی شہا دت کے بعد مقبو ضہ کشمیر میں کشیدگی ، کر فیو نا فذ، میر واعظ اور گیلانی سمیت کئی حر یت رہنما نظر بند، وا دی میں انٹر نیٹ سروس معطل

ہفتہ 9 جولائی 2016 20:12

سر ینگر( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔9 جولائی- 2016ء) مقبو ضہ کشمیر میں بھا رتی فورسز کے ہاتھوں کشمیری نو جوان برہان وانی کو شہید کیئے جانے کے واقعے کے بعد صورتحال کشیدہ ہو گئی جس کے بعدمختلف علاقوں میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ۔ ہفتہ کو سری نگر سمیت مختلف شہروں اور قصبوں میں فوج، پولیس اور نیم فوجی فورس کے اہلکاروں کی بڑی تعداد تعینات ر ہی جب کہ لوگوں کو گھروں تک ہی محدود رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے راستوں کو رکاوٹیں لگا کر بند کر دیا گیا۔

نوجوان برہان وانی گزشتہ پانچ سالوں میں بھارت مخالف ایک مضبوط آواز کے طور پر ابھرے تھے۔برہان وانی کی شہا دت کی خبر منظر عام پر آتے ہی کشمیر کے مختلف علاقوں میں سینکڑوں لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور بھارت مخالف نعرے لگاتے ہوئے احتجاج کیا۔

(جاری ہے)

برہان کی میت کوکرناگ سے منتقلی کے وقت بھی پولیس اور مظاہرین کے درمیان پرتشدد تصادم ہوا اور پولیس نے مظاہرین پر فائرنگ بھی کی۔

سید علی گیلانی اور میرواعظ عمرفاروق نے برہان کی غائبانہ نماز جنازہ کی اپیل کی ہے جبکہ حکام نے یاسین ملک، شبیر شاہ، میر واعظ عمر فا روق اور علی گیلانی کو گھروں میں نظربند کر دیا ہے۔وادی میں مظاہروں کا دائرہ محدود رکھنے کے لیے حکام نے مختلف علاقوں میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بھی معطل کر دی گئی۔کشیدگی کو دیکھتے ہوئے مختلف جا معات اور کالجز کی سطح پر امتحانات ملتوی کردیے ہیں اور اضلاع کے درمیان رابطے بھی معطل کیے گئے ہیں۔