ہارٹ آف ایشیا کانفرنس پاکستان اور بھارت کومعطل شدہ مذاکرات بحال کرنے کا سنہری موقع ہے، میرواعظ

مخاصمت اور جنگ و جدل کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے ،وقت آگیا بھارت ہٹ دھرمی کا غیر حقیقت پسندانہ رویہ ترک کرکے تمام مسائل خاص طور پر مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے موثر اور سنجیدہ اقدامات اٹھائے، بیان

ہفتہ 3 دسمبر 2016 21:29

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 دسمبر2016ء) مقبوضہ کشمیر میں حریت فورم کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے موقع پر پاکستان اور بھارت کی قیادت کو اعتماد سازی اور معطل شدہ جامع مذاکرات کو بحال کرنے کا ایک سنہری موقع مل رہا ہے،بھارتی حکومت موقع کا فائدہ اٹھائے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اب وقت آچکا ہے کہ بھارت ہٹ دھرمی کا غیر حقیقت پسندانہ رویہ ترک کرکے تمام مسائل خاص طور پر مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے موثر اور سنجیدہ اقدامات اٹھائے۔

انہوںنے کہا کہ مخاصمت اور جنگ و جدل کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے اور آج کی مہذب دنیا میں مذاکرات اور گفت و شنید ہی مسائل کے حل کیلئے واحد ذریعہ سمجھا جاتا ہے اس لئے بھارتی حکومت اس حوالے سے گریز اور فرار کا راستہ اختیار کرنے کے بجائے حقائق تسلیم کرے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نہ صرف جموںوکشمیر بلکہ دونوں ہمسایہ ممالک اور پورے جنوب ایشیائی خطے میں پائیدار امن و سلامتی کے قیام، سیاسی استحکام اور تعمیر و ترقی کیلئے مسئلہ کشمیر کا ایک ایسا منصفانہ اوردائمی حل انتہائی ناگزیر ہے جو کشمیری عوام کی خواہشات اور امنگوں کے مطابق ہو ۔

دریں اثنا حریت ترجمان نے سید علی شاہ گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق، محمد یاسین ملک، مختار احمد وازہ اور شاہد الاسلام سمیت درجنوں حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی نظر بندی کو بھارتی حکمرانوں کی بوکھلاہٹ اور اُسکی سیاسی شکست قراردیا۔ترجمان نے ٹہاب پلوامہ میں چھاپوں کے دوران دو درجن سے زیادہ نوجوانوں کو گرفتار کرنے ، بارہمولہ ،سوپور ، پٹن ، پلہالن اور سرینگر میں پر امن مظاہرین پر طاقت اور تشدد کے استعمال کی شدید مذمت کی ہے۔کو ایک دن کی آزادی کے بعد قابض انتظامیہ نے ہفتہ کو نگین میں اپنی رہائش گاہ پر دوبارہ نظر بند کردیا ۔