مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردی نہیں ،آزدی کی تحریک اور جدوجہد کی جا رہی ہے، سردارمحمد مسعود خان

خود امریکا نے آزادی کی جنگ لڑی مگر کشمیریوں کی آزادی کی جدوجہد کو دہشت گردی کہا جا رہا ہے،کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ نہیں ہوتا تو کشمیری 70 سال سے آزادی کی جدوجہد کو جاری نہ رکھتے،صدر آزاد جموں وکشمیر کشمیریوں کو بھارت نے کالے قوانین کے ذریعے پنجرے میں بند کر دیا ہے ۔ بین الاقوامی برادری نے اب توجہ دینا شروع کر دی ہے ۔ اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے کہ مسئلہ کشمیر کو زیر بحث لائیں، کراچی میں سیمینار سے خطاب

پیر 13 فروری 2017 21:36

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 فروری2017ء) صدر آزاد جموں و کشمیر سردار محمد مسعود خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کسی بھی قسم کی دہشت گردی نہیں آزدی کی تحریک اور جدوجہد کی جا رہی ہے ۔ خود امریکا نے آزادی کی جنگ لڑی مگر کشمیریوں کی آزادی کی جدوجہد کو دہشت گردی کہا جا رہا ہے ۔ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ نہیں اگر اٹوٹ انگ ہوتا تو کشمیری 70 سال سے آزادی کی جدوجہد کو جاری نہ رکھتے ۔

کشمیریوں کو بھارت نے کالے قوانین کے ذریعے پنجرے میں بند کر دیا ہے ۔ بین الاقوامی برادری نے اب توجہ دینا شروع کر دی ہے ۔ اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے کہ مسئلہ کشمیر کو زیر بحث لائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں کشمیر انسانی حقوق کی پامالی اور بین۱لاقوامی برادری کی ذمہ داریاں کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

تقریب سے آرٹس کونسل کے سیکرٹری پروفیسر اعجاز فاروقی ، سنیٹر سلیم ضیاء ، آغا مسعود حسین ، سردار اشرف خان، سردار نزاکت ، بشیر سدوزئی اور ابو ہریرہ نے بھی خطاب کیا ۔ اس سے قبل آرٹس کونسل کی طرف سے امجد بخاری نے صڈر ریاست کو گلدستہ پیش کیا ۔ سردار مسعود خان نے کہا کہ اقوام متحدہ امن کے لیے خطرہ بنے ہوئے مسئلہ کشمیر کو حل کرائے ۔ مسئلہ کشمیر حل ہوئے بغیر خطے میں کشیدگی کم نہیں ہو گی۔

صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ 70 برس گزرنے کے باوجود مسئلہ کشمیر کا زندہ رہنا ہماری بڑی کامیابی ہے ۔ ہم مسئلہ کشمیر کا پر امن اور منصفانہ انداز میں حل چاہتے ہیں۔ جنگ اس مسئلے کا حل نہیں۔ کشمیری اس مسئلے کے اہم اور بنیادی فریق ہیں۔ یہ مسئلہ ان کی مرضی سے ہی حل ہو گا ۔ پاکستان میں تمام سیاسی اور دینی قوتوں کے درمیان مسئلہ کشمیر پر مکمل ہم آہنگی اور یکسان موقف ہے ۔

اس لیے ہماری خواہش اور کوشش ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں اور پوری قوم بھی اس حوالے سے ایک نکتے پر متحد ہو جائے ۔ مظلوم کشمیری بھائیوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی ۔ یہ مسئلہ صرف کشمیریوں کا نہیں یہ پاکستان اور امت مسلمہ کا مسئلہ ہے ۔ صدر آزاد جموں و کشمیر سردار محمد مسعود خان نے کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ دو طرفہ مذاکرات سے مسئلہ کشمیر کا حل ممکن نہیں۔

پاکستان اس دیرینہ تنازعہ کے حل کے لیے بین الاقوامی سطح پر شروع کی گئی کوششیں جاری رکھے ۔ کنٹرول لائن پر بلا اشتعال بھارتی گولہ باری کا مقصد پاکستان پر دبائو ڈال کر مسئلہ کشمیر اور مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے سے روکنا ہے ۔ ذرائع ابلاغ سے میری اپیل ہے کہ وہ ملکی سیاسی حالات کے ساتھ ساتھ کشمیر کے لیے وقت مختص کر کے مسئلہ کشمیر پاکستان کی نظریاتی ، سیاسی اور علاقائی مفادات کی بنیاد ہے ۔

کشمیریوں کا حق خود ارادیت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں میں محفوظ ہے ۔ بھارتی خفیہ ایجنسی راء کے گماشتے پاکستان کے اندر مذموم کارروائیوں میں ملوث ہیں۔ بین الاقوامی ذرائع ابلاغ اور اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و ستم رکوانے کے لیے بھارت پر دبائو ڈالیں۔ اور ریاست دہشت گردی اور انسانیت کے خلاف جرائم پر بھارت کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ۔

دنیا کے ملک ہندوستان کے ساتھ مسئلہ کشمیر اٹھانے میں ہچکچاہٹ کا شکار نہ ہوں ۔ برطانوی وزیراعظم اپنے ہم منصب کو باور کرائیں کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں مظالم بند کرے ۔ ہم توقعات رکھتے ہیں کہ اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر حل کرانے کے لیے بھی مدد کرے گا۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ اٹوٹ انگ بھارتی دعوی من گھڑت ہے کنٹرول لائن پر گولہ باری کر کے بھارت آگ سے کھیل رہا ہے ۔

نفسیاتی جنگ کی کیفیت پیدا کرنے پر ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔ ہندوستان پاکستان کے ساتھ برائے راست جنگ کرنے کی حماقت کبھی نہیں کرے گا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ برطانیہ کا ہی پیدا کردہ اور اس کے حل کے لیے برطانوی حکومت کو کردار ادا کرنا چاہیے ۔ اقوام متحدہ کا ایک وفد مقبوضہ کشمیر بھیجا جائے گا جو حالات کا جائزہ لے کر رپورٹ پیش کرے گا۔ امریکا اور یورپی ممالک انسانیت اقدار اور انسانی حقوق کے علمبردار ہیں ۔ لیکن مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر ان کی خاموشی افسوناک ہے ۔