مقبوضہ کشمیر، بھارتی فوج کی بربریت، جعلی مقابلے میں 3 کشمیری نوجوان شہید

اننت ناگ میں بھارتی پولیس کی جامع مسجد کی بے حرمتی، حریت رہنما کے بیٹے سمیت 12 بچوں کو گرفتار کرلیا مقبوضہ کشمیر میں اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کیا جائے ، 95 فیصد کشمیری عوام بھارت سے آزادی چاہتے ہیں، بھارت کشمیر سے اپنی فوجیں نکالے اور انہیں اپنی تقدیر کا فیصلہ کرنے دے،سید علی گیلانی

ہفتہ 15 جولائی 2017 16:50

سری نگر/نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 جولائی2017ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مزید 3 بے گناہ کشمیریوں کو شہیدجبکہ حریت رہنما کے بیٹے سمیت 12 کشمیریوں کو گرفتار کرلیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشتگردی جاری ہے ، نہتے کشمیریوں پر زمین مزید تنگ کر دی گئی۔

بھارتی فوج نے ضلع پلوامہ کے علاقے ترال میں آپریشن کرکے تین نوجوانوں کو شہید کردیا ۔ بھارتی میڈیا کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے مجاہدین کی موجودگی کی خفیہ اطلاع ملنے پر ترال کے علاقے ستورہ کا محاصرہ کرلیا جس کے دوران بھارتی فوج کا مجاہدین سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں تین نوجوان شہید ہوگئے۔دوسری جانب ضلع اسلام آباد (اننت ناگ) میں بھارتی پولیس نے جامع مسجد کی بے حرمتی کرتے ہوئے مسجد میں موجود حریت رہنما کے بیٹے سمیت 12 بچوں کو گرفتار کرلیا۔

(جاری ہے)

جامع مسجد میں موجود بچے آزادی کے ترانے پڑھ رہے تھے کہ بھارتی پولیس نے مسجد کا محاصرہ کرلیا اور جوتوں سمیت مسجد میں گھس گئی جہاں موجود حریت رہنما مختار احمد وازا کے 12 سالہ بیٹے ریان مختار سمیت 12 بچوں کو گرفتار کرکے ساتھ لے گئی۔ اس موقعے پر پولیس نے مسجد میں توڑ پھوڑ بھی کی۔ادھر حریت کانفرنس کے چیرمین سید علی گیلانی نے مقبوضہ کشمیر میں اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کا مطالبہ کیا ہے۔

علی گیلانی نے بھارت کے اس بیان کی سخت مذمت کی ہے کہ جموں و کشمیر کے عوام بھارت کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔ حریت رہنما نے کہا کہ 95 فیصد کشمیری عوام بھارت سے آزادی چاہتے ہیں، بھارت کشمیر سے اپنی فوجیں نکالے اور انہیں اپنی تقدیر کا فیصلہ کرنے دے۔واضح رہے کہ بھارتی فوج کی ریاستی دہشتگردی میں رواں سال سینکڑوں کشمیری شہید ہوچکے ہیں، کشمیریوں کی تحریک وقت کے ساتھ ساتھ زور پکڑ رہی ہے۔