انتظار قتل میں نامزد ملزمان کی جانب سے مقدمہ سیشن عدالت منتقل کرنے کے لیے دائر درخواست پر فیصلہ ایک بار پھر موخر

جمعرات 26 اپریل 2018 16:40

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اپریل2018ء) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے انتظار قتل میں نامزد ملزمان کی جانب سے مقدمہ سیشن عدالت منتقل کرنے کے لیے دائر درخواست پر فیصلہ ایک بار پھر موخر کر دیا ۔ عدالت کی جانب سے محفوظ فیصلہ کل سنایا جائے گا ۔ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے انتظار قتل کیس کی سماعت ہوئی ۔ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے انتظار قتل کیس میں نامزد ملزمان کی جانب سے مقدمہ سیشن عدالت منتقل کرنے کے لیے دائر درخواست پر فیصلہ موخر کردیا ۔

عدالت کی جانب سے محفوظ فیصلہ کل سنایا جائے گا ۔ سماعت کے بعد مقتول انتظار کے والد کے وکیل صلاح الدین پنور کا کہنا تھا کہ جیل حکام نے انتظار کے والد کو کمرہ عدالت میں جانے کی اجازت نہیں دی ۔

(جاری ہے)

یہ کیسے ممکن ہو سکتا ہے کہ جس کا بیٹا قتل ہو ، اسے مقدمے کی کارروائی سننے کی اجازت نہ دی جائے ۔ پولیس حکام انتظار کے والد کو عدالت میں داخل ہونے سے روک کر انصاف کی راہ میں رکاوٹ بن رہے ہیں ۔ اگر جیل حکام نے انتظار کے والد کو آئندہ بھی جانے کی اجازت نہ دی تو ہم سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کریں گے۔ واضح رہ کہ انتظار قتل کیس میں 8 ای سی ایل سی اہلکار گرفتار ہیں جبکہ ایک اے سی ایل سی افسر طارق رحیم نے عدالت سے عبوری ضمانت لے رکھی ہے ۔ ملزمان کے خلاف تھانہ درخشاں میں مقدمہ درج ہے ۔