شوپیاں میں نہتے کشمیریوں کے قتل عام کے خلاف مسلسل تیسرے دن بھی ہڑتال

ایک اور زخمی نوجوان چل بسا، شہید نوجوانوں کی تعداد بڑھ کر 11ہو گئی

منگل 8 مئی 2018 20:42

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 مئی2018ء) مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں سرینگراور شوپیاں میں کشمیری نوجوانون کے قتل عام کے خلاف مسلسل تیسرے دن بھی مکمل ہڑتال کی گئی ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ہڑتال کی کال مشترکہ حریت قیاد ت نے دی تھی ۔ تمام دکانیں ،تجارتی مراکز اور تعلیمی ادارے بند رہے جبکہ سڑکوں پر ٹریفک معطل رہی ۔

کٹھ پتلی انتظامیہ نے لوگوں کو بھارت مخالف مظاہر وں سے روکنے کیلئے سرینگر اور وادی کشمیر کے دیگر علاقوںمیں مسلسل پابندیاں نافذ رکھیں ۔وادی کشمیر میں مسلسل تیسرے دن بھی موبائیل انٹرنیٹ اور ٹرین سروسز معطل رہیں ۔ تاہم لوگ سرینگر کے علاقے پنتھ چھوک میں پابندیوں کو توڑتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے۔ مقامی مساجد کے لائوڈ اسپیکروں کے ذریعے آزادی کے ترانے بھی نشر کئے گئے ۔

(جاری ہے)

جب فوجیوںنے ترانے بند کرانے کیلئے مساجد میں داخل ہونے کی کوشش کی تو نوجوانوں نے مزاحمت کی جس پر فورسز اہلکاروں اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ ادھر اتوار کو ضلع شوپیان میں بھارتی فورسز کی طرف سے مظاہرین پر فائرنگ سے زخمی ہونے والا ایک اورنوجوان سفیل احمد بٹ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے سرینگر کے ایک ہسپتال میں چل بسا ۔جس سے شہید ہونیوالے نوجوانوں کی تعداد بڑھ کر 11ہوگئی ہے ۔

نوجوان کی شہادت پرقصبے میں زبردست مظاہرے کئے گئے جس کے بعد بھارتی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ بھارتی فورسز نے شوپیاں کے علاقے بمنہ پورہ میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کی اور گھر گھر تلاشی لی۔فورسز اہلکاروں نے ہندواڑہ اور سرینگر کے علاقوں میں گھروں میں داخل ہو کر مکینوں کو ہراساں کیا اور املاک کی توڑ پھوڑ کی ۔

فوجیوںنے پامپور میں ایک امام مسجد کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سیدعلی گیلانی نے جنوبی کشمیرمیں سوگواروں سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مقبوضہ علاقے خاص طورپر جنوبی کشمیرمیں بھارتی فوجی عام شہریوں اور نوجوانوں کو بدترین مظالم کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ انہوںنے لوگوں کو انکی صفوں میں موجود کالی بھیڑوںسے ہوشیار رہنے کو کہا۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماء اور تحریک حریت جموںوکشمیر کے سربراہ محمد اشرف صحرائی نے کہا کہ بھارتی فوج نے اپنے اہلکاروں کو نہتے کشمیریوں کے قتل ، انہیں گرفتاراور ہراساں کرنے کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔مشترکہ حریت قیادت نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں ملازمین ، وکلاء ، اساتذہ ، تاجروں اور ٹرانسپوٹروں سمیت تمام شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگوں سے کہاہے کہ وہ پورے مقبوضہ علاقے میں نہتے کشمیریوں کے قتل عام اور خونریزی کے خلاف غم و غصے کے اظہار کیلئے بازئوں پر سیاہ پٹیاں باندھیںاور اپنے گھروں ، دکانوں اور گاڑیوں پر سیاہ جھنڈے لہرائیں۔

تحریک حریت ، ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی ،تحریک مزاحمت ، مسلم لیگ اور ینگ مینز لیگ کے وفود شہداء کے اہلخانہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے جنوبی کشمیرکے اضلاع میں گئے۔میر واعظ عمر فاروق کی سربراہی میں قائم حریت فورم اور عوامی مجلس عمل کے بیسیوں کارکن سرینگر کے علاقے خانیار میں مزار شہداء گئے اور شہدائے خانیار کی 27 ویں برسی پر فاتحہ خوانی کی ۔1991میں آج کے دن بھارتی فوجیوںنے خواتین اور بچوں سمیت درجنوں بے گناہ شہریوں کو گولیاں مار کر شہید کردیاتھا۔کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموںوکشمیر شاخ نے مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں یونیورسٹی کے ایک پروفیسر سمیت کشمیری نوجوانوں کے قتل کے خلاف اسلام آباد میںبھارتی ہوئی کمیشن کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔