نگراں حکومت لوڈ شیڈنگ کی ذمہ دارہے، نوازشریف

ہم سسٹم میں 10 ہزارمیگا واٹ کا اضافہ کرکے آئے، حکومت دوبارہ ملی تو ضروری اقدامات کریں گے،چیئرمین نیب کو بھیجے گئے نوٹس کا جواب نہیں آیا،پارلیمنٹ کے قانون کو سنگل رکنی بنچ کیسے اٹھا کر باہر پھینک دیتا ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر کی پوری پریس کانفرنس نہیں سنی اس لیے کچھ نہیں کہہ سکتا، ماضی میں بار بار گرے ہیں ،ماضی سے سبق سیکھنا چاہئے قائد (ن) لیگ کی احتساب عدالت میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو

منگل 5 جون 2018 12:08

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 05 جون2018ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ ہم سسٹم میں 10 ہزارمیگا واٹ کا اضافہ کرکے آئے اب نگراں حکومت لوڈ شیڈنگ کی ذمہ دارہے، حکومت دوبارہ ملی تو ضروری اقدامات کریں گے،چیئرمین نیب کو بھیجے گئے نوٹس کا جواب نہیں آیا،پارلیمنٹ کے قانون کو سنگل رکنی بنچ کیسے اٹھا کر باہر پھینک دیتا ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر کی پوری پریس کانفرنس نہیں سنی اس لیے کچھ نہیں کہہ سکتا، ماضی میں بار بار گرے ہیں ،ماضی سے سبق سیکھنا چاہئے ۔

منگل کو احتساب عدالت میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کے دوران نواز شریف نے کہا کہ ہم سسٹم میں 10 ہزار میگا واٹ کا اضافہ کر کے گئے اور ہمارے جانے تک کوئی لوڈشیڈنگ نہیں تھی، اگر اب بجلی پوری نہیں تو ذمہ دار نگران حکومت ہے۔

(جاری ہے)

نواز شریف نے کہا کہ حکومت دوبارہ ملی تو ضروری اقدامات کریں گے، قومی کمیشن بنے گا جو حساب کتاب کرے گا، پارلیمنٹ کے قانون کو سنگل رکنی بنچ کیسے اٹھا کر باہر پھینک دیتا ہے۔

سابق وزیراعظم میاں نوازشریف سے صحافی کی جانب سے گزشتہ روزڈی جی آئی ایس پی آرکے سوشل میڈیا کے بیان سے متعلق جب سوال پوچھا گیا تو نوازشریف کا کہنا تھا کہ اپنا گھرٹھیک ہوتوسب ٹھیک ہوتا ہے، پوری پریس کانفرنس نہیں سنی کہ انہوں نے کیا کہا تھا۔ انہوں نے کہا نامزدگی فارم میں معلومات پراعتراض نہیں جس پرصحافی نے کہا کہ سپریم کورٹ نے اس فیصلے کومعطل کردیا ہے، جس پرنوازشریف نے کہا کہ وہ بعد کی بات ہے۔

ریحام خان کی کتاب سے متعلق نوازشریف نے کہا کہ اورکچھ نہیں ملا تو یہ الزام لگا دیا۔نوازشریف نے کہا کہ عمرے کے لیے جانا چاہتا ہوں لیکن کیس چل رہا ہے، بیوی کی بیمار پرسی کے لیے جانا چاہتا ہوں یہاں سے فرصت ملے گی تو جا سکوں گا جب کہ چیئرمین نیب کو بھیجے گئے نوٹس کا جواب نہیں آیا۔نواز شریف نے کہا کہ چینل بند کرنا، میڈیا کو دھمکیاں دینا پرانی یادگارہیں، اب اگرحکومت ملی تو قومی کمیشن بنائیں گے اور ضروری اقدامات کریں گے، ماضی سے سبق سیکھنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیم بہت ضروری ہیں، بھاشا ڈیم کی زمین خریداری کے لیے سو ارب روپے جاری کیے، ہم نے دیامر بھاشا ڈیم پرکام شروع کرایا۔