صوبائی اور قومی اسمبلیوں کے 146حلقوں میں زبردست اورکانٹے دار مقابلہ ہو گا

جمعرات 28 جون 2018 21:33

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 جون2018ء) صوبائی اور قومی اسمبلیوں کے 146حلقوں میں زبردست اورکانٹے دار مقابلہ ہو گا ۔ سابق وزرائے اعلیٰ ، سابق گورنرز سمیت سابق اہم عہدوں پر فائز رہنے والے خاندانوں کے افراد انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں موجودہ گورنر خیبر پختونخوا اقبال ظفر جھگڑا کے صاحبزادے فرحان اقبال جھگڑا بھی میدان میں ہے سپیکر صوبائی اسمبلی اسد قیصر خود بھی اورانکابھائی بھی میدان میں ہے سابق وزیر اعلیٰ مولانا حضرت مفتی محمود ؒ کے تینوں صاحبزادے مولانا فضل الرحمان ،مولانا لطف الرحمان ، اور مولانا عطاائرحمان ایم ایم اے کے قومی اورصوبائی اسمبلیوں کے امیدوار ہیں ۔

سابق وزیر اعلیٰ اور سینٹر پیر صابر شاہ کابھتیجا سید قاسم شاہ ہری پور سے مسلم لیگ (ن ) کاامیدوار ہے سابق وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا ارباب جہانگیر مرحوم کے صاحبزادے ارباب عالمگیرخان اوران کی بہو عاصمہ عالمگیر بھی انتخابات کے لئے میدان میں اتر چکے ہیں سابق وزیر اعلیٰ عنایت اللہ گنڈا پور مرحوم کے خاندان کے چار اراکین انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

سابق گورنر اور سابق وزیر اعلیٰ سردار مہتاب عباسی کے صاحبزادے بھی ابیٹ آباد سے میدان میں ہے ۔ شہید سابق گورنر خیبر پختونخوا حیات محمد خان شیر پائو کے بھائی اور بھتیجے سابق وفاقی وزیرداخلہ سابق وزیر اعلیٰ آفتاب احمد خان شیرپا ئو خود بھی اور ان کے صاحبزادے سکندر شیرپائو ، سابق وزیر اعلیٰ پرویز خٹک خود بھی اوران کے قریبی ترین رشتہ دار ، سابق صدر فیلڈ مارشل ایوب خان کے پوتے صاحبزادہ عمر ایوب خان ہری پور سے ، سابق وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا امیر حیدر خان ہوتی خود ، سابق وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف سوات سے خود ، سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر مانسہرہ سے ، سابق گورنر خیبر پختونخوا بلوچستان میاں گل اورنگزیب کا نواسہ سوات سے ، سابق وزیر اعلیٰ اکرم خان درانی ان کے صاحبزادے اعظم خان درانی اور زاہد خان درانی جے یو آئی کے ٹکٹ پر انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں اہم ترین پارلیمانی اورحکومتی عہدوں پر فائز رہنے والے سیاسی خاندانوں کے افراد کے انتخابات میں حصہ لینے سے ان کے انتخابی حلقوں میں زبردست کانٹے دار مقابلے ہو نگے ۔

آئندہ عام انتخابات میں بنوں ،دیر، پشاور ، سمیت ملک بھر سے مجموعی طور پر 1691خواتین امیدوار قومی اورصوبائی اسمبلی کے حلقوں میں مرد امیدواروں کے مد مقابل ہو نگے