میرا پہلا الیکشن ہے،یقین ہے لیاری کے عوام ساتھ دیں گے، عوام سے کیا گیا ہر وعدہ پورا کروں گا، بلاول بھٹو زرداری

پیپلز پارٹی انقلابی ،عوام دوست،کسان دوست اور مزدردوست منشور لے کر آئی ہے۔ہمارا منشور عوام کے مسائل پر فوکس ہے،ایم کیو ایم مستقل قومی مصیبت ہے،ایم کیو ایم والے تو آپس میں لڑ رہے ہیں وہ کیسے مسائل حل کر سکتے ہیں،ہمیں سمندر کو پانی کو بھی میٹھا کرنا پڑا میٹھا کریں گے اور لیاری کو پانی پہنچائیں گے،منشور میں لکھا ہے وفاقی سطح پر ایسی وزارت بنائیں گے جو روزگار کے مواقع پیدا کرے، لیاری کے مختلف علاقوں میں خطاب

اتوار 1 جولائی 2018 21:50

میرا پہلا الیکشن ہے،یقین ہے لیاری کے عوام ساتھ دیں گے، عوام سے کیا گیا ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 جولائی2018ء) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ یہ میرا پہلا الیکشن ہے،یقین ہے لیاری کے عوام ساتھ دیں گے۔ میں عوام سے کیا گیا ہر وعدہ پورا کروں گا۔پیپلز پارٹی انقلابی ،عوام دوست،کسان دوست اور مزدردوست منشور لے کر آئی ہے۔ہمارا منشور عوام کے مسائل پر فوکس ہے۔ایم کیو ایم مستقل قومی مصیبت ہے۔

ایم کیو ایم والے تو آپس میں لڑ رہے ہیں وہ کیسے مسائل حل کر سکتے ہیں۔ جو وعدے بلاول بھٹو زرداری آپ سے کر رہا ہے وہ بلاول بھٹو زرداری پورے گا۔ہمیں سمندر کو پانی کو بھی میٹھا کرنا پڑا میٹھا کریں گے اور لیاری کو پانی پہنچائیں گے۔ہم نے منشور میں لکھا ہے کہ وفاقی سطح پر ایسی وزارت بنائیں گے جو روزگار کے مواقع پیدا کرے۔

(جاری ہے)

میرا پہلا اوربہت سے لوگوں کا آخری الیکشن ہے۔

ان خیالات کا اظہار بلاول بھٹو زرداری نے اتوار کواپنے حلقے این اے 246 لیاری کے مختلف علاقوں کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔لیاری میں بلاول بھٹو زرداری کا جیالوں کی جانب سے ان کا استقبال کیا گیا۔ مختلف علاقوں مین بھٹو زرداری کی ریلی پر گل پاشی کی گئی۔چیل چوک پر بڑی تعداد میں جیالوں نے بلاول بھٹو زرداری کا استقبال کیا۔ کارکنان نے وزیر اعظم بلاول بھٹو کے نعرے بھی لگائے۔

بلاول بھٹو زرداری نے بھی یا اللہ یا رسو ل بے نظیر بے قصور کے نعرے لگائے۔چاکیواڑہ کے مکینوں نے روٹی کپڑا اور مکان،ایک جمہوری پاکستان کے نعرے لگائے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میں اپنے پہلے الیکشن کے لیے یہاں آیا ہوں۔آپ نیبینظیر کا ساتھ دیا اور پیپلز پارٹی کو جتوایا ہے ۔آج میں پی پی کیمنشور کے ساتھ نکلا ہوں۔ہمارا وعدہ پی پی کا وعدہ ہے۔

لیاری کے مسائل ہم حل کریں گے ہم لیاری میں پانی کا مسئلہ حل کریں گے۔انہوں نے کہا کہ آپ کا اور میرا رشتہ بہت پرانا ہے۔پیپلز پارٹی عوام دوست منشور لے کر آئی ہے۔لیاری کے عوام نے ہمیشہ ذوالفقار بھٹو اور بے نظیر کا ساتھ دیا۔لیاری سے اس لیے لڑرہا ہوں تاکہ مسائل حل کرسکوں۔بھوک مٹاوپروگرام کے تحت کھانے پینے کی اشیا کم قیمت پر ملیں گی۔ بلاول بھٹوزرداری نے کہا کہ جگہ جگہ جاکر عوام کو اپنا منشور بتاوں گا۔

ذوالفقار بھٹو کے وعدے بے نظیر نے پورے کیے۔میں بے نظیر کے وعدے پورے کروں گا۔ذوالفقار بھٹو نے زمینیں زمینداروں سے لے کر غریب عوام کو دیں۔ہمارا ایک پروگرام بھوک مٹاو پروگرام ہے۔پیپلز پارٹی نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام شروع کیا۔یقین ہے لیاری کے عوام ساتھ دیں گے۔انہوں نے کہا کہ پی پی واحد جماعت ہے جو لیاری کی عوام کی مالی امداد کرسکے۔

عوام اپنا کاروبار کھولیں گے ان پیسوں سے کاروبار چلائینگے۔اگلی بار ہم شہروں سے مہم شروع کرینگے۔اگر میرا ساتھ دوگے تو کوئی ہمارا راستہ نہیں روک سکتا۔بلاول بھٹو زرداری نے چیل چوک پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو چند پتھروں سے ڈرنے والا نہیں ہے۔شر پسند سمجھتے ہیں کہ بلاول بھٹو پتھروں سے ڈر جائے گا تو یہ ان کی بھول ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں شہیدوں کا وارث ہوں اور ان کا مشن جاری رکھوں گا۔

عوام کے حقوق کی جنگ لڑنے نکلا ہوں، رکوں گا نہیں۔یہ میرا پہلا الیکشن ہے، عوام سے کیا گیا ہر وعدہ پورا کروں گا۔لیاری اور پورے ملک کے غریب عوام کو حقوق دلوانا میرا مشن ہے۔انہوں نے کہا کہ میں اسی طرح الیکشن میں ووٹ لینے آیا ہوں جسطرح بینظیر بھٹو آتی تھیں ۔میں جووعدہ کررہا ہوں خود پورے کروں گا۔شہیدایازسموں بھی لیاری کا فرزندتھا ۔میں جانتا ہوں لیاری والے میرا ساتھ کبھی نہیں چھوڑ سکتے ہیں۔

لیاری والے جانتے ہیں اگرملک میں جمہوریت ہے تواس میں لیاری والوں کا خون ہے ۔اگرامن ہیتولیاری والوں کا خون ہے۔انہوں نے کہا کہ میرمرتضی بھٹو ہویا بے نظیر بھٹوسب لیاری کے مسائل حل کرنا چاہتے تھے۔سازشی لوگ سمجھ سکتے ہیں کہ آپکوڈراسکتے ہیں۔ہم ضیا کے پھانسی کے پھندوں سے نہیں ڈرے تواپکے پتھروں سے کیسے ڈریں گے۔ اگرشہیدبینظیربم دھماکے سے نہیں ڈریں پتھروں سے کیسے ڈریں گے۔

یہ لوگوں کی بھول ہے شہید بینظیرکا بیٹا لیاری چھوڑدے گا۔کسی سیاسی جماعت کے پاس منشور نہیں ہمارے پاس انقلابی کسان دوست مزدردوست منشور ہے۔آپ ہمارے ساتھ ہیں تو کوئی ہمارا راستہ نہیں روک سکتے۔ہمارا منشور عوام دوست منشور ہے مزدور دوش منشور ہے۔گھاس منڈی میں خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ایم کیو ایم والے تو آپس میں لڑ رہے ہیں ۔

ایم کیو ایم مستقل قومی مصیبت ہے وہ کیسے مسائل حل کر سکتے ہیں۔ جو وعدے ذوالفقار بھٹو اور بے نظیر بھٹو نے کئے تھے واہ انہوں نے پورے کئے ہیں جو وعدے بلاول بھٹو زرداری آپ سے کر رہا ہے وہ بلاول بھٹو زرداری پورے گا۔ہمیں سمندر کو پانی کو بھی میٹھا کرنا پڑا میٹھا کریں گے اور لیاری کو پانی پہنچائیں گے۔انہوں نے کہا کہ یہ میرا پہلاالیکشن ہے اور کافی قوتوں کا آخری الیکشن ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے منشور میں لکھا ہے کہ وفاقی سطح پر ایسی وزارت بنائیں گے جو روزگار کے مواقع پیدا کرے۔میرا پہلا بہت سے لوگوں کا آخری الیکشن ہے بعدازاں بلاول بھٹو زرداری کی ریلی رنچھوڑلائن پہنچی جہاں پر جیالوں نے ان کا ستقبال کیا اور ریلی پر گل پاشی کی جس کے بعد بلاول بھٹو لیاری کی انتخابی مہم کے پہلے دن کے اختتام پر بلاول ہائوس کیلئے روانہ ہوئے تو پی پی رہنماں کے مطابق انہوں نے دوبارہ اس علاقے سے گذرنے کی خواہش کی جہاں ان کے قافلے پرپتھرا کیا گیا تھا ۔

ترجمان بلاول بھٹو زرداری سینیٹر مصطفی نواز کھوکھرکے مطابق چیئرمین پی پی پی کو روکنے کیلئے جس علاقے میں پتھرائو انہوں نے واپسی اسی راستے سے کی ہے۔بلاول بھٹو نے امن و امان کی خاطر قافلے کا روٹ بدلا تھا۔افسوس کے شرپسندوں کے پتھرائو کو احتجاج بنا کر دکھایا گیا۔میڈیا اب قوم کو یہ بھی بتائے کہ بلاول بھٹو ڈرے نہیں اسے علاقے سے گذر کر گئے۔

شرپسندی کے بعد یہ خبریں تک چلائی گئیں کہ بلاول بھٹو نے ریلی ختم کر دی ہے۔تمام سازش کے باوجود چیئرمن ہر جگہ گئے اور واپسی وہیں سے کی جہاں روکا گیا تھا۔بلاول بھٹو کی ریلی پر پتھرائو کے باعث سابق رکن سندھ اسمبلی ثانیہ ناز کا بھائی عامر پتھر لگنے سے زخمی ہوا۔بلاول بھٹو زرداری کا قافلہ واپسی پر جب دوبارہ کچھی پاڑا لیاری سے گزرا تو وہاں پر مکین دوبارہ سڑکوں پرآگئے اوران کی آمد پر احتجاج کیا اوربلاول بھٹو زرداری کے قافلے پر پتھرا کیا ،جس کے باعث بعض گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔

جبکہ صورتحال کے باعث قافلے کو جلدی سے نکال لیا گیا اورپولیس بھی کشیدہ صورتحال کے باعث علاقہ سے فوری نکل گئی ۔علاوہ ازیں بہارکالونی ، آگرہ تاج کالونی ، جونا مسجد چوک کے بعد نوالین اور چیل چوک پر بھی ناراض جیالوں نے احتجاج کرتے ہوئے گو بلاول گو کے نعرے لگائے۔