سپریم کورٹ، پنجاب اسمبلی کے امیدوار چوہدری جاوید اختر الیکشن لڑنے کیلئے نااہل، اپیل خارج ، جھوٹا بیان حلفی جمع کرانے پر ایک لاکھ جرمانہ

منگل 10 جولائی 2018 23:54

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 جولائی2018ء) سپریم کورٹ نے قومی اور صوبائی اسمبلی کے مختلف امیدوارو ں کی جانب سے دائر انتخابی عذرداریو ں کی سماعت کرتے ہوئے پاکپتن سے پنجاب اسمبلی کے امیدوار چوہدری جاوید اختر کو الیکشن لڑنے کیلئے نااہل قرار دیتے ہوئے ان کی اپیل خارج کردی ہے اور جھوٹا بیان حلفی جمع کرانے پر ایک لاکھ جرمانہ کرتے ہوئے ان کیخلاف فوجداری کارروائی کا حکم جاری کردیا ہے ، منگل کوچیف جسٹس میا ں ثا قب نثار کی سربراہی میں بینچ نے مختلف انتخابی عذرداریوں سے متعلق کیسوں کی سماعت کی ، اس موقع پر جاوید اختر نامی امیدوار نے عدالت کو بتایا کہ اس نے ماسٹرز اور قانون کی ڈگری لے رکھی ہے مگر اس کی ڈگریوں کی فائل گم ہو گئی ہے جس کی وجہ سے وہ اب خود کو میٹرک پاس لکھتے ہیں۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے پوچھا کہ اگرآپ کی ڈگریاں گم ہوچکی ہیں تو کیا آپ وکالت بھی کرتے ہیں، تودرخواست گزار جاوید اختر نے بتایا کہ وہ پاکپتن کچہری میں پریکٹس کرتے ہیں تاہم عدالت نے ان کی اپیل خارج کر دی اور جھوٹابیان حلفی جمع کرانے پر جرمانہ عائد کرتے ہوئے ان کیخلاف فوجداری مقدمہ قائم کرنے کا حکم دیا ،عدالت نے بلوچستان کے حلقہ پی بی 09قلعہ عبداللہ سے آزاد امیدوار بہرام خان کو الیکشن لڑنے سے روکتے ہوئے اپیلٹ ٹربیونل کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے قراردیا کہ حاجی بہرام خان کو نیب سے سزا ہو چکی، وہ اکیس سال کے لیے نااہل بھی ہوا تھا ۔

ا اسی عدالت نے این اے 146 سے مسلم لیگ ن کے امیدوار زاہد حسین کی نااہلی کے خلاف دائر اپیل مسترد کر تے ہو ئے کہا کہ کیوں نہ ملزم کے خلاف فوجداری کی کاروائی کی جائے، کیونکہ ریکارڈ کے مطابق بلوچستان کا رزلٹ کارڈ اورنگزیب ملنگی کے نام پرہے۔ ہم جعلی ڈگری والوں کی حوصلہ افزائی نہیں کر سکتے۔ اسی طرح عدالت نے فیصل آباد کے حلقہ این اے 105 سے نااہلی کے خلاف رانا آصف توصیف کی درخواست پر سماعت کی جس میں عدالت نے کہا کہ رانا آصف توصیف نے اہلیہ کے اثاثے چھپائے، رانا آصف اپنی اہلیہ کے زیر کفالت ہیں،عدالت نے رانا آصف توصیف کی جانب سے دائر اپیل کاجائزہ لیتے ہوئے انہیں الیکشن لڑنے کی اجازت دیتے ہوئے واضح کیا کہ کامیابی کی صورت میں ان کے نوٹیفیکشن کااجراء عدالتی فیصلے سے مشروط ہو گا۔