خضدار میں انتخابی معر کہ کی تمام تیاریاں مکمل ، چاروں نشستوں کیلئے ہر جماعت کیے کا میابی کے دعوے

این اے 269 ،پی بی 38 ، 39 ، 40 پر بی این پی ، مسلم لیگ ن ،نیشنل پارٹی اور ایم ایم اے میں تگڑا مقابلہ متوقع

منگل 24 جولائی 2018 20:35

خضدار(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 جولائی2018ء) خضدار میں انتخابی معر کہ کیلئے تمام تیاریاں مکمل ہونے کے بعد خضدار کے چاروں نشستوں پر ہر ایک جماعت کی جانب سے کا میابی کے دعوے سامنے آرہے ہیں ،اس وقت خضدار میں انتخابی اتحاد کر نے والی جماعتیں نصف درجن کے قریب ہیں لیکن خضدار میں سب سے مضبوط اتحاد متحدہ مجلس عمل و بلوچستان نیشنل پارٹی کی ہے بلا شبہ ان دونوں جماعتوں کا ووٹ بینک پورے ضلع میں ہر جگہ موجود ہے یہ دونوں جماعتیں ضلع خضدار کی بڑی جماعتیں مضبوط ووٹ بینک والی جماعتیں مانی جاتی ہیں 2013 کے انتخابات میں گرچہ متحدہ مجلس عمل کا امیدوار مولانا قمر الدین اس نشست سے کامیابی حاصل کی تھی لیکن بی این پی کے امیدوار میر عبد الرئوف مینگل محض 250 ووٹو ں سے رہگئے تھے اب جبکہ 2018 کے الیکشن میں دونوں جماعتیں اتحادی ہیں تو یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ این اے 269 سے بی این پی ایم ایم اے کا مشترکہ امیدوار سردار اخترجان مینگل مضبوط ترین امیدوار ہیں ان کا قریب ترین امیدوار جھالاوان اتحاد کے چیئر مین میر شفیق الرحمن مینگل ہیں کیونکہ وہ اس وقت نیشنل پارٹی ، بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کا این اے 269 میر شفیق الرحمن مینگل مشترکہ امیدوار ہیں پی بی 38 خضدار ون سے تین مضبوط امیداور ہیں جن میں بلوچستان کے سابق وزیر اعلی پاکستان مسلم لیگ ن کے سابق صوبائی صدر نامزد امیدوار نواب ثناء اللہ خان زہری ، بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے سربراہ سابق وفاقی وزیر میر اسرار اللہ خان زہری ، متحدہ مجلس عمل و بلوچستان نیشنل پارٹی کے مشترکہ امیدار وڈیرہ عبد الخالق زہری شال میں ہیںاس اعتبار سے کہ نواب ثناء اللہ خان زہری ، میر اسراراللہ خان زہری بھائی ہیں یہ دونوں امیدوار ایک دوسرے کے ووٹ تقسیم کریں گے ایم ایم اے ۔

(جاری ہے)

بی این پی کے مشترکہ امیدوار کو اس نشست پر فوقیت حاصل ہوگی تاہم پوری طرح سے اس نشست کی پوزیشن ہر گز واضح نہیں پی بی 39 خضدار 2 سے میر یونس عزیز زہری متحدہ مجلس عمل و بلوچستان نیشنل پارٹی کے مشترکہ امیدوار ہیں اس نشست پر میر یونس عزیز زہری مضبوط امیدار ہیں کیونکہ سابق انتخابی نتائج سے یہ انداز ہ کیا جا سکتا ہے کہ اس نشست کو دواتحاد کرنے والی جماعتوں نے اپنے نام کردیا ہے جبکہ اسی نشست سے نیشنل پارٹی کے امیدوار سابق صوبائی وزیر سردار محمد اسلم بزنجو کی پوزیشن بھی کافی مستحکم ہے اور ان ہی دونوں امیدواروں کے درمیان کانٹے دار مقابلہ متوقع ہے پی بی 40 خضدار سے بلوچستان نیشنل پارٹی کے قائد سردار اختر مینگل کی جیت کافی حدتک یقینی ہے کیونکہ اس نشست کو آج تک کسی اور جماعت نے حاصل نہیں کی ہے اب جبکہ متحدہ مجلس عمل کے ووٹ بھی پی بی 40 سے ان کو ملیں گے تو سردار اخترجان مینگل کی جیت تقریبا یقینی ہے ۔