جموں و کشمیر ایک پولیس اسٹیٹ ہے جہاں بدترین آمریت قائم ہے‘ ریڈکراس سمیت انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں کشمیری نظربندوںکی رہائی کے لیے اپنا کردار ادا کریں‘ یاسین ملک

پیر 20 اگست 2018 17:44

سری نگر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اگست2018ء) مقبوضہ کشمیر میں جموںو کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے پارٹی رہنماظہور احمد بٹ پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ نافذ کرکے انہیں کٹھوعہ جیل منتقل کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیریوں کی جائز جدوجہد کو دبانے کیلئے گرفتاریوں اور پرتشدد کارروائیوں کا سلسلہ بلا رکاوٹ جاری ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ جموںو کشمیر ایک پولیس اسٹیٹ ہے جہاں بدترین آمریت قائم ہے۔

کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق محمد یاسین ملک نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ ظہور احمد بٹ کو بھارتی پولیس نے 18اگست کو اپنے گھر سے گرفتار کرکے کئی روز تک پولیس اسٹیشن نوہٹہ سرینگرمیں نظربند رکھااور بعد میں انہیںبے بنیاد مقدمات میںملوث کرکے کالے قانون کے تحت کٹھوعہ جیل منتقل کردیا گیا۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ 2009ء سے ظہور احمد بٹ کو متعدد بار گرفتار کرکے ان پر کالا قانون نافذ کیا جاتا رہا ہے اور انہوں نے اس عرصے کے دوران کئی سال جیلوں میں گزارے ہیں۔

اسی طرح سے بھارتی پولیس نی6ماہ قبل لبریشن فرنٹ کے رہنمائوںسراج الدین میر اور عبدالرشید مغلو کو بھی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیاتھا اور وہ بھی کوٹ بھلوال جیل میں نظربند ہیں جبکہ شیخ نذیر احمد اسی جیل میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ قابض حکام ان کی نظربندی کو طول دینے کیلئے ہر قسم کے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کررہے ہیں۔

انہوںنے کہا کہ عیدالاضحی کے مقدس تہوار کے موقع پر معصوم کشمیریوں کو گرفتار کرکے اپنے خاندانوں اور بچوں سے سیکڑوں کلومیٹر دور جیلوں میں بھیج دینا اس بات کوثابت کرتا ہے کہ کشمیر میں بدترین آمریت قائم ہے ۔انہوں نے کہا کہ عید جیسے مقدس تہواروں پر بدترین ظالم اور آمر حکمران بھی قیدیوں کو رہا کرتے ہیں لیکن کشمیر میں عید کے موقع پر بھی بے گناہ نوجوانوں کو گرفتارکرکے جموں کی جیلوں میں منتقل کیا جارہا ہے۔

محمد یاسین ملک نے کہا کہ جیل اور تعذیب خانے آزادی پسندوںکے لیے کوئی نئی بات نہیں ہے لیکن اس سے قابض حکمرانوں کا غیر جمہوری رویہ ظاہر ہوتا ہے جو جمہوریت اور اعلیٰ اخلاق و اقدار کی باتیں کرتے تھکتے نہیں۔انہوںنے ریڈکراس سمیت انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ کشمیری نظربندوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کا فوری نوٹس لیں اور انہیں رہا کرانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔