آزادکشمیر ، دورے پر آئے برطانوی و یورپی پارلیمنٹ کے ارکان کا مہاجر کیمپ ٹھوٹھہ کا دورہ ،

قائم ووکیشنل ٹریننگ سنٹر کا بھی دورہ ، وفد کے ارکان نے مہاجر خواتین کے کڑھائی سلائی کے کام میں گہری دلچسپی لی

بدھ 19 ستمبر 2018 21:01

مظفرآباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 ستمبر2018ء) آزادکشمیر کے دورے پر آئے ہوئے برطانوی و یورپی پارلیمنٹ کے ارکان نے بدھ کے روز مہاجر کیمپ ٹھوٹھہ کا دورہ کیااور کیمپ میں قائم ووکیشنل ٹریننگ سنٹر کا بھی دورہ کیا۔ وفد کے ارکان نے مہاجر خواتین کے کڑھائی سلائی کے کام میں گہری دلچسپی لی اور گاریگر خواتین نے بات چیت بھی کی۔

دورے کے اختتام پر وفد کو مہاجر نمائندوں نے ان حالات کے متعلق بریفنگ دی جن کے تحت انہیں 1990میں بھارتی مظالم کے نتیجے میں آزادکشمیر ہجر ت کرنا پڑی۔ مہاجرین کے نمائندے ماسٹر یوسف بٹ نے وفد کو بتایا کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے ایک سکول میں استاد تھے ۔ بھارتی فوج نے اہل علاقہ پر مظالم ڈھانے شروع کر دیے جس کے نتیجہ میں انہیں آدھی فیملی کے ساتھ یہاں بھاگ کر جان بچانا پڑی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا اب بھی ان کے بھائی ، دو بچے او ربیوی مقبوضہ کشمیر میں ہیں ۔ بھارتی مظالم کے نتیجہ میں ان کا خاندان تقسیم ہو چکا ہے۔ان کی خواہش ہے کہ مسئلہ کشمیر کا کوئی پرامن حل نکلے اور وہ بھی اپنے خاندان کے ساتھ پھر سے مل سکیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی افواج بھی پیلٹ گنوں کے ذریعے کشمیری عوام کو اندھا کر رہی ہے۔بھارت انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور عالمی میڈیا کو مقبوضہ کشمیر جانے کی اجازت نہیں دے رہا ایسی صورتحال میں برطانیہ سمیت دنیا کے مہذب ممالک کو کشمیریوں کے مصائب پر توجہ دینی چاہیے او ربھارت پر دبائو ڈالنا چاہیے کہ وہ نہتے اور معصوم کشمیریوں پر مظالم بند کرے اور کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت دے۔

اس موقع پر ارکان پارلیمنٹ نے مہاجرین کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔ ۔لارڈ قربان حسین نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ارکان پارلیمنٹ برطانوی حکومت کا حصہ نہیں لیکن وہ اپنے اس دورے کی رپورٹ تیار کر کے پارلیمنٹ میں جمع کرائیں گے تاکہ پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر ،بھارتی مظالم او رکشمیری عوام کے حق خودارادیت پر بحث ہو سکے ۔اس موقع پر کمشنر بحالیات عطا ء اللہ عطاء نے شرکاء کے سوالات کے جوابات بھی دیے۔