مقبوضہ کشمیر کے بلدیاتی انتخابات میں امیدواروں کی قلت،بعض مقامات پر بی جے پی کے امیدوار بلامقابلہ کامیاب

بھارتیہ جنتا پارٹی نے جموں اور دہلی سے کشمیری پنڈتوں کو لاکر امیدوار بنا کر بلا مقابلہ کامیاب قراردلوایا

بدھ 3 اکتوبر 2018 16:49

سرینگر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 اکتوبر2018ء) مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی حکام کو ڈھونگ بلدیاتی اورپنچایتی انتخابات میںشدید مزاحمت کاسامنا ہے جس کا اندازہ ان حقائق سے بخوبی لگایا جاسکتاہے کہ 8 اکتوبرکوہونے والے انتخابات میں200 سے زائد امیدواروںکومدمقابل کوئی امیدوارنہ ہونے کی وجہ سے بلامقابلہ کامیاب قراردیا گیاہے۔

کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی نے جموں اور دہلی سے کشمیری پنڈتوں لاکر امیدوار بنایا اور انہیں بلامقابلہ کامیاب قراردیا گیا۔ وادی کشمیر میں کاغذات نامزدگی جمع کرنے والی215 امیدواروں کو بلامقابلہ کامیاب قراردیا گیا ہے جبکہ 150 وارڈز میں کسی امید وار نے کاغذات نامزدگی جمع ہی نہیں کرائے جس کی آخری تاریخ گزشتہ روز تھی۔

(جاری ہے)

اسلام آباد، شوپیان ، پلوامہ اور کولگام سمیت جنوبی کشمیر کے اضلاع میں زیادہ تر وارڈز میں یاتو کسی امیدوارنے کاغذات نامزدگی جمع ہی نہیں کرائے یاامیدواروں کو بلا مقابلہ کامیاب قراردیا گیا۔ ضلع شوپیان میں کوئی انتخابات نہیں ہونگے کیونکہ ضلع کے تمام13وارڈز میں پنڈت امیدواربلامقابلہ کامیاب ہوئے ہیں۔ سرینگر سے شائع ہونے والے انگریز اخبار کشمیر ریڈر کے مطابق یہ تمام بی جے پی سے تعلق رکھتے ہیں جو وادی میں رہتے ہی نہیں ہیں۔

شوپیان قصبے کے 17میونسپل وارڈز میں بھی کوئی انتخابات نہیں ہونگے کیونکہ صرف 13امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں اور کسی وارڈ میں دو امیدوار مدمقابل نہیں ہیں جبکہ چار واڈز میں ایک بھی امیدوار نہیں ہے۔ یہی حال ضلع پلوامہ میں بھی ہے ۔ ضلع اسلام آباد کے علاقے پہلگام میں چار امیدواروں نے بلدیاتی انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں اور انہیں کاغذات واپس لینے سے روکا جارہا ہے۔

انگریزی اخبار رائزنگ کشمیرنے لکھا ہے کہ بی جے پی سے تعلق رکھنے والے چار امیدوار جن میں دو خواتین بھی شامل ہیں ، اپنے کاغذات واپس لینا چاہتے ہیں لیکن انہیںضلع اسلام آباد کے علاقے کھنہ بل میں بی جے پی کے ایک رہنما کے گھر میں یرغمال بنا کے رکھا گیا ہے جہاں سخت پہرہ بٹھادیا گیا ہے۔