ابراج گروپ اور عارف نقوی سکینڈل نے ثابت کردیا کہ ملٹی نیشنل کمپنیاں انتخابی فنڈنگ کرتی ہیں‘امیر العظیم

انتخابی فنڈنگ کے گھنائونے کاروبارکی تحقیقات ہونی چاہئیں،الیکشن کمیشن ملک میں شفاف انتخابات کروانے میں ناکام رہاہے

جمعرات 18 اکتوبر 2018 19:26

ْلاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2018ء) امیر جماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب امیر العظیم نے کہاہے کہ ابراج گروپ اور عارف نقوی سکینڈل کی دستاویزنے ایک بار پھر ثابت کردیا ہے کہ پاکستان میں ملٹی نیشنل کمپنیاں انتخابی فنڈنگ میں ملوث ہیں۔افسوس کی بات یہ ہے کہ ہر بڑی پارٹی ان کے ہاتھوں بکنے کے لیے تیار رہتی ہے،اسی وجہ سے یہ ہمیشہ صاف بچ جاتی ہیں۔

مکروفریب کایہ ایسا جال ہے جس میں ہر حکومتی پارٹی بڑی محبت اور عقیدت کے ساتھ پھنسنے کے لیے تیاررہتی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزمنصورہ میں عوامی وفود سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ انتخابی عمل کو شفاف بنائے اور مکمل چیک اینڈ بیلنس رکھے۔

(جاری ہے)

سیاسی جماعتوں کی انتخابی مہم میں پانی کی طرح بہنے والا پیسہ کہاں سے استعمال ہوااور کس نے سپانسر کیا،اس گھنائونے کاروبار میں کون کون ملوث ہیں ،اس کی مکمل تحقیقات ہونی چاہئیں۔

انہوں نے کہاکہ ہمارایہ المیہ ہے کہ ملک میں کبھی بھی صاف،شفاف اور غیرجانبدار انتخابات نہیں ہوئے جس کی وجہ سے ہردور میں چور،لٹیرے،ڈاکو،جاگیرداراوروڈیرے اسمبلیوں میں پہنچتے رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ آئے روزکرپشن کے نت نئے اسکینڈلز میڈیا کی زینت بن رہے ہیں مگر انسداد کرپشن کے اداروں کی کارکردگی مایوس کن ہے ۔ملک میں جب تک بلاامتیاز احتساب کا عمل شروع نہیںہوتااس وقت تک کرپٹ عناصر کاقلع قمع نہیں ہوسکتا۔

ملکی معاشی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ کرپشن ہے۔حکومت ایسے اقدامات کرے جن سے کرپٹ افراد کاسختی سے احتساب ہواورملک میں ہونے والی کرپشن کو روکاجاسکے۔امیر العظیم نے مزیدکہاکہ مستقبل میں بلدیاتی انتخابات اور آئندہ عام انتخابات کو شفاف اور غیرجانبدار بنانے کے لیے حکومت اور اپوزیشن کو اپناکردار اداکرنا ہوگا۔انتخابی اصلاحات کے ذریعے انتخابی عمل بہتربنایاجاسکتا ہے،کیونکہ شفاف اور غیرجانبدار انتخابات سے ہی ملک میں جمہوریت مضبوط اور مستحکم ہوگی۔