آج وفاق خطرے میں ہے ، چھوٹے صوبے ٹھیکیداروںکی طرز سیاست سے نالاں ہیں‘ بلاول بھٹو

18ویں آئینی ترامیم صوبوں کے آئینی حقوق کی ضمانت ہے ،کھلے عام حملہ کیا جارہا ہے ،مالی وسائل پر ڈاکہ ڈالنے کی تیاری کی جارہی ہے ٹھیکیداروں کو اندازہ نہیں وہ کتنا خطرناک کھیل کھیل رہے ہیں،اپوزیشن کو احتساب کے نام پر انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے ،جے آئی ٹی رپورٹ مفروضے ہیں تمام قوتوں کو واضح پیغام ہے پاکستان صرف بھٹو کے آئین کے مطابق چلے گا ،ِغیر منتخب دو تہائی پارلیمنٹ سے منظور آئین کو ختم کرنے کا مجاز نہیں ہو سکتا نئی حکومت ناکام ہو چکی ہے ، حکمران سابقہ حکومتوں پر الزام تراشیاں کر کے نظام چلا رہے ہیں،ان میں حکومت چلانے کی صلاحیت ہی نہیں سابق وزیر اعظم ذوالفقارعلی بھٹو کی سالگرہ کے سلسلہ میں لاہو رہائیکورٹ بار میں منعقدہ تقریب سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب

ہفتہ 5 جنوری 2019 19:15

آج وفاق خطرے میں ہے ، چھوٹے صوبے ٹھیکیداروںکی طرز سیاست سے نالاں ہیں‘ ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 جنوری2019ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آج وفاق خطرے میں ہے ، چھوٹے صوبے ٹھیکیداروںکی طرز سیاست سے نالاں ہیں، 18ویں آئینی ترامیم صوبوں کے آئینی حقوق اور خود مختار ی کی ضمانت ہے لیکن آج اس پر کھلے عام حملہ کیا جارہا ہے اور ایک مرتبہ پھر صوبوں کے مالی وسائل پر ڈاکہ ڈالنے کی تیاری کی جارہی ہے ،ٹھیکیداروں کو اندازہ نہیں کہ وہ کتنا خطرناک کھیل کھیل رہے ہیں،میں کبھی کسی حکومتی عہدے پر فائز نہیں رہا کرپشن نہیں لیکن اس کے باوجود مجھے نوٹس بھجوا دیا گیا ، احتساب کے نام پراپوزیشن کو انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے ،جعلی اکائونٹ کیس میں جے آئی ٹی رپورٹ کو فیصلہ سمجھ لیا گیا ہے جبکہ رپورٹ مفروضوں پر مبنی ہے،جے آئی ٹی کے نام پر لوگوں کی پگڑیاں اچھالی جارہی ہیں ، موجودہ حکومت ناکام ہے ، حکمران سابقہ حکومتوں پر الزام تراشیاں کر کے نظام چلا رہے ہیں ، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ آئین اور جمہوریت کیلئے قربانیاں دیں اور آئندہ بھی اس پر کاربند رہیں گے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوںنے پیپلز لائرز فورم کے زیر اہتمام پیپلز پارٹی کے بانی چیئرمین ، سابق وزیر اعظم ذوالفقارعلی بھٹو کی سالگرہ کے سلسلہ میں لاہو رہائیکورٹ بار میں منعقدہ تقریب سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ بلاول بھٹو موسم کی خرابی کی وجہ سے تقریب میں شرکت نہ کر سکے۔ تقریب میں پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سردا رلطیف کھوسہ، چوہدری منظور ، عزیز الرحمن چن ، خرم لطیف کھوسہ سمیت دیگر رہنمائوں ،وکلاء اور کارکنوں کی کثیر تعداد موجود تھی ۔

بلاول بھٹو نے تقریب میں شرکت کرنے والوں کا شکر یہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ موسم کی خرابی کی وجہ سے تقریب میں شرکت نہ کرنے پر معذرت خواہ ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز لائرز فورم کا ہمیشہ ملک کی تمام تحریکوں میں اہم کردار رہا ہے، آپ نے ضیاء آمریت اور پرویز مشرف کے مارشل لاء کے خلاف جدوجہد میں حصہ لیا ۔ انہوں نے کہاکہ ذوالفقار علی بھٹو نے معاشی انقلاب برپا کیا ،روٹی ،کپڑا اورمکان کا نعرہ لگانے والے بھٹو نے جمہوریت اور آئین کی خاطر جان دی،میرے نانا پاکستان کی تاریخ کے بد ترین عدالتی نا انصاری کا شکار ہوئے،مگر ان کا نام اور ان کے افکار چار دہائیاں گزرنے کے باوجود آج بھی زندہ ہیں اور ہمیشہ زندہ رہیں گے۔

ذوالفقار علی بھٹو نے قانون کی حکمرانی اور انسانی حقوق کی بات جس کی انہیں سزا ملی ،ہمارے ملک کا عدالتی نظام آج تک میرے نانا کو انصاف دلانے میں ناکام رہا بھٹو کا قتل ہمارے خاندان کا صدمہ نہیں بلکہ نظام کا بھیانک چہرہ ہے میں خود بھٹو کیس پر صدارتی ریفرنس میں فریق بنا ہوں مگر مقدمہ اگے نہیں بڑھ رہا جس نے روٹی کپڑا مکان کا نعرہ سماجی اور معاشی انصاف دیا اسے انصاف نہیں مل رہا ۔

المیہ ہے کہ بھٹو کو ایک وعدہ معاف گواہ کے بیان کی بنیاد پر موت کی سزا دی گئی ۔بھٹو کا قتل انصاف کا قتل ہے بھٹو کی سیاسی وراثت قتل کے چار دہائیوں بعد زندہ ہے بھٹو کو مارنے والا آمر تاریخ کے اندھیروں میں دفن ہو چکا ہے بھٹو کا نام ، نظریہ اور فلسفہ آج بھی زندہ ہے آج قانون کی حکمرانی ، آئین کی بالادستی ملک اصل مسئلہ ہے ہمیں آج نظام انصاف پر بات کرنی ہے ۔

میرے نانا قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتے تھے۔انہوں نے کہا کہ احتساب کے نام پر اپوزیشن کے ساتھ بد ترین انتقام کی سیاست کی جا رہی ہے،ایک اور وزیراعظم کو احتساب کے نام پر باہر نکال دیا گیا۔انہوںنے کہا کہ ہمیں ہمارے قانونی حق سے بھی ہمیں محروم کیا جا رہا ہے،پیپلز پارٹی پاکستان کو بدترین حالات میں لے جانے کی اجازت نہیں دے گی۔ ہم بھی احتساب کی بات کرتے ہیں مگر یہ شفاف ہونا چاہیے ، کروڑوں ووٹوں اور مینڈیٹ کی چوری کرنے والوں کا احتساب کب ہو گا ۔

انہوں نے کہا کہ کرپشن سب سے سنجیدہ قومی مسئلہ ہے مگر کرپشن سے نمٹنے کا طریقہ بھی تو ہو،تمام ادارے کرپشن سے بھرے ہوئے ہیں،پیپلز پارٹی کرپشن کے تدارک میں بہت سنجیدہ ہے ۔ عام انتخابات کے ذریعے مینڈیٹ چرا کر ایک نام نہاد سویلین حکومت قائم کی گئی ہے آج احتساب کے نام پر اپوزیشن کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔2018 میں میڈیا کی آزادی پر قدغن لگائی گئی ہے ملک کا سیاسی نقشہ بدلنے کی سازشیں کی جا رہی ہیں،ہم نے اس شرمناک جمہوریت کیلئے قربانیاں نہیں دیںہم اصل جمہوری نظام کیلئے جدوجہد کریں گے ہم سب جا فرض ہے کہ پاکستان میں حقیقی جمہوریت کیلئے جدوجہد کریں وفاق اور صوبوں کے درمیان طاقت کے توازن کو بگاڑا جا رہا ہے ہمیں وفاقی وحدتوں کو مساوی حقوق دلوانے کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی نے ہمارے موقف کے بغیر رپورٹ پیش کی،جے آئی ٹی کا مقصد جعلی اکائونٹس کا سراغ نہیں بلکہ ہمارا میڈیا ٹرائل تھا، سپریم کورٹ کی ہدایت کے باوجود جے آئی ٹی کی رپورٹ کیسے لیک ہو گئی جس کے ذریعے وزراء نے میڈیا میںہمارا ٹرائل کیا ۔وزیراعلی مراد علی شاہ ، سابق وزیراعلیٰ قائم علی شاہ کو بلائے بنا ان کے نام ای سی ایل پر ڈالے گئے یہاں تک کہ میرا نام بھی ای سی ایل پر جبکہ میں کبھی کسی عہدے پر نہیں رہا میرے ہاتھ صاف ہیں مجھے کوئی ڈر نہیں گلگت جلسے، سکھر اور گڑھی خدابخش جلسوں کے بعد اس طرح کے اقدامات کئے گئے ہمارے ساتھ انصاف نہیں ہو رہا، جے آئی ٹی کی شکل میں کسی بھی پارٹی کے ساتھ سیاسی انتقام مکمل طور پر قبول نہیں۔

جے آئی ٹی کی رپورٹ کے ذریعے عوام ، میڈیا اور عدالت کو گمراہ کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ میرے پاس کبھی حکومتی عہدہ نہیں رہا ،میرے ہاتھ صاف ہیں کبھی کرپشن نہیں کی،اس کے باوجود جے آئی ٹی کی طرف سے نوٹس بھیجے گئے،ایسے میں تحقیقات کیسے شفاف ہو سکتی ہیں ،جے آئی ٹی کی بنیاد پر لوگوں کی پگڑیاں اچھالی جارہی ہیں،جعلی اکائونٹس کیس میں جے آئی ٹی رپورٹ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت لیک کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ 2018 کے انتخابات چوری کئے گئے، پولنگ سے پہلے، پولنگ کے وقت اور پولنگ کے بعد دھاندلی کی گئی ایک جماعت کو اقتدار میں لانے کیلئے نتائج بدلے گئے لوگوں کو ڈرایا ڈھمکایا گیا، ووٹ ڈالنے سے روکا گیا،کالعدم جماعتوں کو میدان میں اتارا گیا 90 فیصد پولنگ سٹیشنوں کے نتائج مصدقہ نہیں دئے گئے ہم پیسے کے احتساب کی بات کرتے ہیں مگر ووٹ کے احتساب کی نہیں کروڑوں ووٹ چوری کرنے والے کی احتساب کی بات کب ہوگی ایسے حکمران آئے ہیں جو یوٹرن کو عظمت کی نشانی بتاتے ہیں ان حکمرانوں کے پاس پلاننگ ہے نہ ویزن نہ کوئی سمت ہے ان کو انسانی حقوق جیسے معاملات کا دراک تک نہیں ہے کرپشن سنجیدہ مسئلہ ہے مگر مقدس گائے کیوں سب جا احتسا ب کیوں نہیں سماج کے ہر طبقے میں کرپشن ہے تو احتساب سب کا کیوں نہیں ۔

اصغر خان کیس کیا کرپشن نہیں وہ کیوں بند کیوں کیا جا رہا ہے ایک کرپشن کیس چلے گا دوسرا نہیں یہ احتساب نہیں ہو سکتا ۔سیاسی انجینئرنگ یہ احتساب اور کردار کشی کسی طور پر بھی احتساب نہیں ہم عدالتی نظام میں ریفارمز چاہتے ہیںہم بچوں، خواتین، مزدوروں، کسانوں کو انصاف دلوانے کیلئے عدالتی اصلاحات چاہتے ہیں۔ہم اس لئے اصلاحات چاہتے ہیں تاکہ انصاف کا مزید قتل نہ ہو۔

انہوںنے کہاکہ آج وفاق خطرے میں ہیں چھوٹے صوبے ملک کے ٹھیکیداروں کی طرز سیاست سے نالاں ہیں ہم نے آئینی اصلاحات کر کے صوبوں کو حقوق دئے آج پھر صوبوں کے حقوق چھینے جا رہے ہیں ،صوبوں کے مالی وسائل پر قبضہ کیا گیا ہے،خطرناک کھیل کھیلا جا رہا ہے ۔آج ملک میں آئین کی بالا دستی ،انسانی حقوق ، لا پتہ افراد اور میڈیا پر پابندی کے خلاف بات کرنے والوںکوشک کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔

میں تمام قوتوں کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ یہ ملک ذولفقار علی بھٹو کے دئیے گئے آئین کے مطابق ہی چلے گا،واضح پیغام ہے کہ پاکستان صرف اور صرف ذوالفقار بھٹو کے آئین کے مطابق چلے گا ،ِغیر منتخب دو تہائی پارلیمنٹ سے منظور آئین کو ختم کرنے کا مجاز نہیں ہو سکتا،سیاسی انتقام ہمیں جمہوری پاکستان کی جدوجد سے نہیں روک سکتا،پیپلز پارٹی نے ہمیشہ اداروں کااحترام کیاہے۔

انہوںنے کہا کہ نئی حکومت ناکام ہو چکی ہے ، حکمران سابقہ حکومتوں پر الزام تراشیاں کر کے نظام چلا رہے ہیں،ان میں حکومت چلانے کی صلاحیت ہی نہیں ،نئی حکومت یوٹرن کوعظیم لیڈرکی نشانی سمجھتے ہیں۔یقین دلاتاہوں پاکستان کواندھیروں کی طرف واپس جانے نہیں دیں گے۔یہ ملک ایک یا دو با اثر افراد کی اجارہ داری کے لئے نہیں بنایا گیا ۔پیپلز پارٹی جمہوریت اور آئین کی بالا دستی کے لئے جدوجدہ کرتی رہے گی ۔