Live Updates

پنجاب اسمبلی ،ماضی میں زکوةفنڈ کا سیاسی استعمال کیا گیا،حکومت کادس سال کا آڈٹ کرانے کا اعلان

شہبازشریف نے بطور وزیر اعلیٰ غیرملکی دوروں پر آنیوالے اخراجات جیب سے ادا کئے ،اورنج لائن منصوبے پر1 ارب 22 کروڑ ڈالر کی رقم خرچ ہوچکی ہے منصوبہ رواں سال30 جولائی تک مکمل ہوجائیگا،حادثات کے دوران 14انسانی جانیں ضائع ہوئیں،حکومت نے متاثرہ خاندانوں کی مالی معاونت کی حکومت کی جانب سے بلاول بھٹو اورمراد علی شاہ کے نام ای سی ایل سے نکالنے کے حکم پر عملدرآمد نہ کرنا عدالت کے فیصلے کی توہین ہے‘ حسن مرتضیٰ وفاقی کابینہسپریم کورٹ کے فیصلوں کو نہیں مان رہی ،حکومت کیا تاثر دینا چاہتی ہے‘ پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر کا ایوان سے ٹوکن واک آئوٹ

جمعہ 11 جنوری 2019 18:06

پنجاب اسمبلی ،ماضی میں زکوةفنڈ کا سیاسی استعمال کیا گیا،حکومت کادس ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جنوری2019ء) پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں صوبائی حکومت نے محکمہ زکوة و عشر کاگزشتہ دس سال کا آڈٹ کرانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماضی میں زکوةفنڈ کا سیاسی بنیادوں پر استعمال کیا گیا،مستحقین کو بائیو میٹرک سسٹم کے ذریعے زکو ة فنڈ دینے کا سسٹم بنا رہے ہیں،ایوان کو بتایا گیا ہے کہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب محمدشہباز نے اپنے دور حکومت میں غیرملکی دوروں پر آنے والے اخراجات اپنی جیب سے ادا کئے ،اورنج لائن ٹرین منصوبے پر1 ارب 22 کروڑ ڈالر کی رقم خرچ ہوچکی ہے اور یہ منصوبہ30 جولائی 2019 تک مکمل ہوجائے گا۔

پنجاب اسمبلی کا اجلاس قائم مقام سپیکر دوست محمد مزاری کی زیر صدارت شروع ہوا۔وزیر قانون راجہ بشارت نے میاں نصیر کے سوال کے جواب میں ایوان کو بتایا کہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے 40غیر ملکی دورے کئے اور ان کے اخراجات انہوں نے اپنی جیب سے ادا کئے جبکہ ان کے ہمراہ جانے والے سرکاری افسران کے اخراجات حکومت نے ادا کئے ۔

(جاری ہے)

اشرف علی انصاری کے سوال کے جواب میں صوبائی وزیر شوکت لالیکا نے کہا کہ سابقہ دور میں عشر و زکوٰة کی تقسیم منصفانہ نہیں ہوئی بلکہ (ن) لیگ اپنے لوگوں کو نوازتی رہی ۔

اس لئے ہم نے گزشتہ د سال کا آڈٹ کرانے کا فیصلہ کیا ہے ۔زکوة فنڈز کی رقم مستحقین تک پہنچانے کے لئے موثر پالیسی بنا رہے ہیں اور ا س کے لئے بائیو میٹرک سسٹم لایا جائے گا۔میاں طاہر جمیل نے کہا موجودہ حکومت کو پانچ ماہ ہو چکے ہیں لیکن ابھی تک زکو ةکمیٹیوں کی تشکیل نہیں ہوسکی۔وقفہ سوالات کے دوران ایوان کو بتایا کہ گیا کہ اورنج ٹرین منصوبے پر ایک ارب 22 کروڑ ڈالر کی رقم خرچ ہوچکی ہے اوریہ منصوبہ 30 جولائی 2019 تک مکمل ہوجائے گا۔

اس منصوبے کی تعمیر کے دوران پیش آنے والے حادثات میں14 انسانی جانیں ضائع ہوئیںجن کے لواحقین کو فی کس 21 لاکھ 78 ہزار روپے ادا کئے گئے ہیں۔اورنج لائن ٹرین منصوبے کے لیے 1 ہزار 65 کنال رقبہ اراضی ایکوائر کی گئی۔پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر حسن مرتضی نے نقطہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کو حکم دیا تھا کہ پیپلزپارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو اور وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کے نام ای سی ایل سے نکالے جائیں لیکن وفاقی حکومت نے عملدرآمد نہ کر کے سپریم کورٹ کے فیصلے کی توہین کی ہے ،صوبے وفاق کی اکائیاں ہوتی ہیں ،اگرصوبے وفاق کے ساتھ کھڑے نہیں ہوں گے تو وفاق نہیں چل سکے گا،حکومتی وزرا ء سیاسی اختلافات پیدا کررہے ہیں ،سپریم کورٹ کے فیصلوں کو وفاقی کابینہ نہیں مان رہی ،حکومت کیا تاثر دینا چاہتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو ہر دور میں انتقام کا نشانہ بنایا گیا ہے،ذوالفقار علی بھٹو کا عدالتی قتل کیا گیا ،یوسف رضاگیلانی نے عدالت کے حکم پر وزارت عظمی چھوڑ دی،جبکہ راجہ پرویز اشرف آج تک پیشاں بھگت رہے ہیں،ہمیں جیلوں سے نہ ڈرایا جائے ،جیلیں ہماری لئے نئی نہیں ہیں،جعلی اکائو نٹ پر جے آئی ٹی کی رپورٹ کوئی آسمانی صحیفہ نہیں ،کوئی بھی اقدام آئینسے بالا تر نہیں ہونا چاہیے۔

حسن مرتضیٰ نے اس موقع پر ایوان سے ٹوکن واک آئوٹ بھی کیا ۔مسلم لیگ (ن) کے رکن سمیع اللہ خان نے کہا وزیر اعلی سندھ کا نام ای سی ایل نکالنے کا حکم سپریم کورٹ نے دیا اس لئے حکومت کو اس پر فوری عملدرآمد کرنا چاہیے تھا ،وفاقی کابینہ نے نام نہ نکال کر چھوٹے صوبوں کوکیا پیغام دیا ہے،ایسے اقدام وفاق کو مضبوط نہیں کمزور کرینگے،ہم چھوٹے صوبوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور حکومت کا راستہ بھی روکیں گے،حکومت سیاسی مخالفین کا احتسا ب کررہی ہے اور وزیر اعظم کیخلاف ریفرنس جانے پر چیخیں نکل رہی ہیں ،علیمہ خان کی مسلسل بے نامی جائیدادیں سامنے آرہی ہیں ،پتہ نہیں ا نہوں نے جرمانہ دیا بھی ہے یا نہیں ،مریم نواز نے منی ٹریل پیش نہیں کی تو جیل گئیںکیا علیمہ خان بھی منی ٹریل پیش نہ کرنے پر جیل جائیں گی ،اگر علیمہ خانم کے نام کے ساتھ شریف یا بھٹو لگتا تو آج وہ جیل میں ہوتیں،مسلم لیگ (ن) کو احتساب کا خوف نہیں ہمارے دونوں لیڈر ابھی بھی جیل میں ہیں ۔

صوبائی وزیر میاں محمود الریشد نے کہا بلاول بھٹو اور وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کے معاملے پر وزیر اعظم نے تین رکنی کمیٹی بنا دی ہے ،کمیٹی فیصلہ کرے گی کہ فیصلے کو چیلنج کرنا ہے یا نام ای سی ایل سے نکالنے ہیں ،جعلی اکائونٹس اور منی لانڈرنگ کے ذریعے اربوں روپے کی کرپشن کی گئی ہے کسی کرپٹ شخص کو معافی نہیں ملے گی،اب سندھ کارڈ نہیں چلے گا بلکہ صرف پاکستان کارڈ ہی چلے گا،زرداری گروپ اور اومنی گروپ نے قوم کے اربوں روپے لوٹے ہیں انہیںحساب دینا ہو گا،حکومت سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عملدرآمد کررہی ہے ۔

اجلاس میں گزشتہ روز بھی نجی سکولوں کی فیسوں کا معاملہ زیر بحث آیا اور اراکین اسمبلی نے کہا کہ نجی سکولز کے مالکان والدین کو ہراساں کر رہے ہیں ۔صوبائی وزیر قانونراجہ بشارت نے نجی سکولوں کے زائد فیسیں وصول کرنے کے معاملے پر پارلیمانی کمیٹی بنانے کا اعلان کردیا۔قائم مقام سپیکر دوست محمد مزاری نے ایجنڈا مکمل ہونے پر اجلاس پیر کی سہ پہر تین بجے تک ملتوی کردیا۔
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات