بھارتی پولیس نے یاسین ملک اور ظفر اکبربٹ سمیت متعدد حریت رہنمائوںکو گرفتار کرلیا

پیر 21 جنوری 2019 12:14

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جنوری2019ء) مقبوضہ کشمیرمیںبھارتی پولیس نے جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک اور ظفر اکبربٹ سمیت متعدد حریت رہنمائوںکو سانحہ گائوکدل کی برسی کے موقع پر مارچ کی قیادت سے روکنے کیلئے گرفتار کرلیا ہے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق پولیس اہلکاروںنے سانحہ گائوکدل کی 29ویں برسی کے موقع پر احتجاجی پروگراموں کی قیاد ت سے روکنے کیلئے محمد یاسین ملک کو سرینگر میںانکی رہائش گاہ پر چھاپہ مار کر گرفتار کیا۔

پولیس نے ظفراکبربٹ، ہلال احمد وار اور شکیل بٹ سمیت متعد د حریت رہنمائوں کو بھی سرینگر میں انکی رہائش گاہوں سے گرفتار کرلیا ہے ۔ سیدعلی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے سانحہ گائوکدل کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے گائوکدل ، بسنت باغ، کنہ کدل، چھوٹا بازار، بڈشاہ چوک اور سرینگر کے دیگر علاقوں میں ہڑتال اور گائوکدل کی طرف مارچ کی کال دی ہے اس موقع پر گائوکدل میں ایک عوامی جلسہ بھی منعقد ہوگا۔

(جاری ہے)

بھارتی فوجیوں نے 21جنوری 1990ء کو سرینگر کے علاقے گائو کدل میں پرامن مظاہرین پر فائرنگ کرکے 50سے زائد معصوم شہریوں کو شہید کیا تھا جو ایک رات پہلے بھارتی فوجیوں کی طرف سے کئی خواتین کی بے حرمتی کے خلاف احتجاج کررہے تھے۔